• Sat, 11 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ملیالم فلم ”حال“ میں سی بی ایف سی کو بیف بریانی کے منظر پر اعتراض، میکرز کیرالا ہائی کورٹ پہنچے

Updated: October 10, 2025, 10:12 PM IST | Thiruvananthapuram

”حال“ ۱۲ ستمبر کو سنیماگھروں میں ریلیز ہونے والی تھی لیکن سی بی ایف سی نے یہ کہتے ہوئے اس کی ریلیز کو ملتوی کردیا کہ فلم غیر محدود عوامی نمائش کیلئے موزوں نہیں ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

ملیالم فلم ”حال“ کے میکرز نے سینٹرل بورڈ آف فلم سرٹیفیکیشن (سی بی ایف سی) کی جانب سے کئی ڈائیلاگ اور مناظر کو حذف یا ترمیم کرنے کی ہدایات کے خلاف کیرالا ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ ’دی انڈین ایکسپریس‘ کی رپورٹ کے مطابق، بورڈ نے فلم کے ایک منظر میں بیف بریانی دکھائے جانے پر بھی اعتراض کیا ہے اور اسے نکالنے کی ہدایت دی ہے۔

”حال“ ۱۲ ستمبر کو سنیماگھروں میں ریلیز ہونے والی تھی لیکن سی بی ایف سی نے یہ کہتے ہوئے اس کی ریلیز کو ملتوی کردیا کہ فلم غیر محدود عوامی نمائش کیلئے موزوں نہیں ہے۔ بورڈ نے کہا کہ اگر تجویز کردہ ترمیمات کی جاتی ہیں تو اسے ”A“ (صرف بالغوں کیلئے) سرٹیفکیٹ دیا جا سکتا ہے۔ بورڈ نے فلم میں سماجی-ثقافتی اور مذہبی لحاظ سے حساس مناظر کا حوالہ دیتے ہوئے خدشات کا اظہار کیا۔

یہ بھی پڑھئے: پرینکا چوپڑا اور مہیش بابو کی اگلی فلم کا نام ’وارانسی‘ ہوگا

فلم کے ہدایت کار ویرا نے بتایا کہ تروواننت پورم میں سی بی ایف سی کے علاقائی دفتر نے ابتدائی طور پر سرٹیفکیٹ دینے پر اتفاق کیا تھا لیکن بعد میں پروڈیوسرز کو اطلاع دیئے بغیر فلم کو نظر ثانی کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا۔ ویرا نے کہا کہ ”ہماری فلم میں تشدد یا بے رحمی سے بھرے مناظر نہیں دکھائے گئے ہیں۔ ”حال“ دو مذاہب سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کے درمیان محبت کی کہانی ہے جو تبدیلی مذہب کے دباؤ کے باوجود اپنے ایمان پر قائم رہنے کے انتخاب کے گرد گھومتی ہے۔“ انہوں نے سوال کیا کہ کٹوتیوں کے بعد بھی فلم کو صرف بالغ ناظرین تک کیوں محدود رکھا جائے۔

بورڈ کے اعتراضات میں ”دھوج پرنامم“ (آر ایس ایس کارکنوں کا سلام)، ”گنپتی وٹم“ (وائناڈ ضلع کے گاؤں سلطان بتیری کیلئے بی جے پی کا مجوزہ نام) اور ”ابھینتر شتروککل“ (اندرونی دشمن) کا حوالہ دینے والے ڈائیلاگ شامل ہیں۔ بورڈ نے فلم کے ایک گانے کے منظر کو بھی ہٹانے کا مطالبہ کیا جس میں ایک خاتون اپنی شناخت چھپانے کیلئے برقعہ کا استعمال کرتی ہے۔ اس کے علاوہ، پولیس کی تفتیش کا ایک منظر اور ”ہولی اینجلز کالج آف نرسنگ“ کو دھندلا کرنے کیلئے کہا ہے۔ فلم میں دکھائے گئے تھامراسری بشپ سے متعلق مناظر کیلئے بھی ان کی رضامندی طلب کی گئی اور ساتھ ہی کچھ مخصوص مذہبی گروہوں کے تئیں مبینہ امتیازی سلوک دکھانے والی ترمیمات کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھئے: مہارانی۴؍ کا ٹریلر: ہما قریشی ایک بار پھر رانی بھارتی کے کردار میں نظر آئیں گی

کیرالا ہائی کورٹ نے فلم میکرز کی درخواست کو قبول کرلیا ہے اور ۱۴ اکتوبر کو اگلی سماعت پر سی بی ایف سی سے اس سلسلے میں جواب طلب کیا ہے۔ پروڈیوسرز نے عدالت سے بورڈ کو فوری طور پر سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور سنسرشپ کیلئے نئے رہنما اصول بنانے پر غور کرنے کی ہدایت دینے کی اپیل کی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK