Inquilab Logo Happiest Places to Work

’’رانجھنا‘‘ کی ری ریلیز، مداحوں کو اے آئی سے بنایا گیا کلائمیکس پسند نہیں آیا

Updated: August 02, 2025, 7:02 PM IST | Mumbai

فلم ’’رانجھنا‘‘ کے مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے بنائے گئے کلائمکس کو فلم کے ہدایتکار آنند ایل رائے اور ناظرین کی اکثریت نے ناپسند کیا ہے۔یاد رہے کہ ایروز نے فلم کے ہدایتکاروں اور پروڈیوسرز کی اجازت کے بغیر فلم کا اے آئی کلائمکس بنایا ہے۔ اے آئی کلائمکس میں فلم کے کردار کندن کو زندہ ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

 After the climax of AI, director Aanand L. Rai has distanced himself from the film. Photo: INN
اے آئی کلائمکس کے بعد ہدایتکارآنند ایل رائے نے خود کو فلم سے علاحدہ کر لیا ہے۔ تصویر: آئی این این

جس سے کندن آگاہ ہوتا ہے۔ زویا کے منگیتر اور اپنی محبت کا ثبوت دینے کیلئے کندن نہ بھاگنے کا فیصلہ کرتا ہے۔ وہ اپنی قسمت کو قبول کر رہا ہے اور جذباتی کیفیت سے گزر رہا ہے۔ آس پاس کے کردار اس کی یادداشت پر گہرا اثر چھوڑ رہے ہیں اور پھر کہانی ایک اداس موڑ لیتی ہے۔

مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیارہ کردہ کلائمکس کیسا ہے؟
مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کئے گئے کلائمکس میں اچھا اختتام دکھایا گیا ہے جس میں کندن موت کی آغوش سے واپس آجاتا ہے۔

’’رانجھنا‘‘ کے اے آئی کلائمکس میں کندن کو جاگتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این

’’رانجھنا‘‘ کے نئے اختتام کے متعلق مداحوں کے ردعمل
’’رانجھنا‘‘ کے اے آئی کلائمکس کے تعلق سے سوشل میڈیا صارفین نےملے جلے تاثرات کا اظہار کیا ہے جبکہ اکثریت نے اس پر تنقید کی ہے۔ فلم کے ہدایتکار نیرج پانڈے اور آنند ایل رائے بھی فلم کے اے آئی سے تیار کئے گئے کلائمکس سے ناراض ہیں۔ ایک صارف نے کمینٹ کیا ہے کہ ’’مجھے لگتاہے کہ پیرالیل ورلڈ اچھا بھی ہے اوربرا بھی لیکن زندگی سے زیادہ بہتر موت تھی کیونکہ کندن کی زندگی اداسی اور مایوسی سے بھرپور ہے۔ ہمیں امید ہے کہ زندگی ملنے کے بعد اس کی زندگی مزید بہتر ہوجائے گی۔ تیرےعشق میں کندن کی اگلی زندگی کا انتظار۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ’’سن آف سردار ۲‘‘ نے ۷؍ کروڑ، ’’دھڑک ۲‘‘ نے ۳۵ء۳؍ کروڑ کمائے

ہدایتکار نیرج پانڈے نے کہا کہ ’’بلا اجازت کسی بھی فلم کے کلائمکس کو تبدیل کرنا تخلیق کار کی بے عزتی کرنے کے مترادف ہے۔‘‘ انہوں نے این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’مصنوعی ذہانت (اے آئی) صرف ایک آلہ ہےجسے انسان چلا رہا ہے۔ اسے استعمال کرنے کا ارادہ اہمیت رکھتا ہے۔ اگر ہدایتکاراورمصنف کی اجازت کے بغیر سنیما کے کسی حصے کو تبدیل کرنا ہوتا تو وہ زیادہ بہتر کر سکتے تھے۔‘‘ قبل ازیں آنند ایل رائے نے کہا تھاکہ انہیں فلم میں کی جانے والی تبدیلی کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔ رائے نے مزید کہا کہ ’’ مجھے کچھ دنوں قبل سوشل میڈیا کے ذریعے یہ معلوم ہوا۔ لوگ میسج کر کے مجھ سے دریافت کر رہے ہیں کہ فلم کے کلائمکس میں تبدیلی کیوں کی گئی ہے۔ مجھے سمجھ میں نہیں آیا، یہ لوگ ایسا کیسے کر سکتے ہیں۔ اس کلائمکس کو لوگوںنے پسند کیا تھا، اگر فلمساز کی نہیں تو کم ازکم ناظرین کی توسنئے۔‘‘ بالآخر آنند ایل رائے نے فلم سے خود کو علاحدہ کر لیاہے اوروہ کہیں بھی فلم کی ری ریلیز کو پروموٹ نہیں کریں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK