Updated: October 27, 2025, 10:00 PM IST
| Mumbai
شاہ رخ خان کو رومانوی فلموں کا بے تاج بادشاہ مانا جاتا ہے لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ ان کے دو مشہور ساتھی اداکار پرمیت سیٹھی (دل والے دلہنیا لے جائیں گے) اور منوج باجپائی (ویر زارا)، دونوں نے ان کے کرداروں کو ’’کہانی کا اصل ولن‘‘ قرار دیا۔ دونوں اداکاروں کا کہنا ہے کہ اگر کرداروں کے زاویے سے دیکھا جائے تو شاہ رخ کے کرداروں نے اُن کے کرداروں کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔
پرمیت سیٹھی۔ تصویر:آئی این این
شاہ رخ خان کا شمار بالی ووڈ کے مقبول ترین اور بااثر اداکاروں میں ہوتا ہے۔ ان کی رومانوی فلمیں ناظرین کے دلوں میں خاص مقام رکھتی ہیں، لیکن ایسے لمحات بھی گزرے ہیں جب ان کے ساتھی اداکاروں نے ان کے کرداروں پر ’’اخلاقی سوالات‘‘ اٹھائے ہیں۔ پنک ولا کے ساتھ ایک انٹرویو میں پرمیت سیٹھی، جنہوں نے فلم ’’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘‘ (ڈی ڈی ایل جے) میں کلجیت کا کردار نبھایا تھا، نے مذاقاً کہا کہ ’’مَیں نے ’’ڈی ڈی ایل جے‘‘ میں کچھ غلط نہیں کیا۔ شاہ رخ خان کا کردار راج آتا ہے اور میری منگیتر کو لے جاتا ہے، میں تو کچھ بھی نہیں کرتا۔ اصل ویلن تو راج (شاہ رخ) ہوا۔‘‘
پرمیت سیٹھی نے یاد دلایا کہ فلم میں کاجول (سمرن) ان کے کردار کلجیت سے منسوب تھی، مگر آخرکار وہ راج (شاہ رخ خان) سے محبت کرنے لگتی ہے جس سے یہ فلم بالی ووڈ کی تاریخ کی سب سے مشہور رومانوی کہانیوں میں شامل ہو گئی۔ اسی طرح ایک اور انٹرویو میں منوج باجپائی، جنہوں نے ’’ویر زارا‘‘ میں پریتی زنٹا کے منگیتر رضا شریف کا کردار ادا کیا، نے بھی ہنستے ہوئے کہا تھا کہ ’’سگائی ہو چکی ہے، بیوی کسی اور سے عشق لڑا رہی ہے۔ اگر کوئی ویلن تھا تو وہ شاہ رخ خان تھا، لیکن نفرت مجھ سے کی جاتی ہے!‘‘ منوج باجپائی نے مزید وضاحت کی کہ جب وہ کوئی کردار ادا کرتے ہیں تو وہ اسے کردار کے نقطۂ نظر سے دیکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے:ششی تھرور نے آرین خان کی ’’بیڈز آف بالی ووڈ‘‘ کو ’’او ٹی ٹی گولڈ‘‘ قرار دیا
انہوں نے کہا کہ ’’جب میں رضا کے کردار کے قریب آیا تو میرے لئے شاہ رخ خان (ویر) ہی ویلن تھے۔ رضا ایک طاقتور شخص تھا، لیکن اگر اس نے خودکشی کر لی ہوتی تو شاید وہ کمزور دکھائی دیتا۔ میں نے کردار کو اسی زاویے سے سمجھا، جیسے ’’دیوداس‘‘ میں ایک شخص اپنی حدوں میں رہ کر سب کچھ کرتا ہے۔‘‘
تاہم، دونوں اداکاروں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اگر کہانیوں کو اُن کے کرداروں کے نقطۂ نظر سے دیکھا جائے تو شاہ رخ خان کے کردار راج اور ویر کو ’’ایک لڑکی کی زندگی میں مداخلت کرنے والا‘‘ یا ’’منگنی میں خلل ڈالنے والا‘‘ تصور کیا جا سکتا ہے، یعنی ایک رومانوی ہیرو، جو دراصل دوسرے کرداروں کیلئے مصیبت بن جاتا ہے۔