گلوکارہ شلپا راؤ نے اروناچل پردیش میں زیرو فیسٹیول میں آنجہانی گلوکارہ زوبین گرگ کو فلم `گینگسٹر کا مشہور گانا `یا علی گا کر جذباتی خراج عقیدت پیش کیا۔
EPAPER
Updated: September 29, 2025, 7:19 PM IST | New Delhi
گلوکارہ شلپا راؤ نے اروناچل پردیش میں زیرو فیسٹیول میں آنجہانی گلوکارہ زوبین گرگ کو فلم `گینگسٹر کا مشہور گانا `یا علی گا کر جذباتی خراج عقیدت پیش کیا۔
حال ہی میں نیشنل ایوارڈ یافتہ پلے بیک سنگر شلپا راؤ نے آنجہانی گلوکار زوبین گرگ کو خراج عقیدت پیش کیا۔ گلوکار نے اروناچل پردیش میں زرو فیسٹیول میں پرفارم کیا اور `گینگسٹر کا’ `یا علی‘ گایا۔ انہوں نے گانا سلو موشن میں گایا اور زیادہ ایتھریل تاثرات کے ساتھ۔ یہ لمحہ آنجہانی گلوکارہ کے لیے ایک حقیقی خراج عقیدت تھا، جو نہ صرف آسام بلکہ پورے شمال مشرقی ہندوستان میں اپنے انسانی کاموں کے لیے مشہور تھے۔ زوبین گرگ ۱۹؍ ستمبر۲۰۲۵ء کو سنگاپور میں اسکوبا ڈائیونگ کے ایک حادثے میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کی موت کی وجہ حادثاتی طور پر ڈوبنا سمجھا جاتا ہے۔
زوبین نہ صرف گلوکارہ تھے بلکہ آسام اور ہندوستان کی ثقافتی علامت بھی تھے۔ وہ۱۹۹۰ء میں مرکزی دھارے کی موسیقی میں داخل ہوئے اور جلد ہی آسامی لوگوں کی پہلی پسندبن گئے۔ انہوں نے اپنی ہندی کی شروعات ’کانٹے‘ کے گانے ’جانے کیا ہوگا راما رے‘ سے کی، جو کوئنٹن ٹرانٹینو کے ’زرووائر ڈاگس‘ کا غیر سرکاری ری میک ہے۔ انہوں نے ’گینگسٹر‘ کے گانے ’یا علی‘ سے بڑے پیمانے پر پہچان حاصل کی۔ یہ گانا ایک چارٹ بسٹر تھا اور تقریباً دو دہائیوں بعد بھی پوری نسل کو متاثر کرتا ہے۔ انہوں نے ہندی میں آزاد موسیقی کی تشکیل جاری رکھی، لیکن آسام میں اپنا مرکز قائم کیا کیونکہ وہ اپنے وطن میں رہنا چاہتے تھے۔ آنجہانی گلوکار اپنے سیاسی اور ثقافتی موقف کے لیے بھی جانے جاتے تھے۔ وہ آسام میں سی اے اے کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں سے ایک تھے۔
یہ بھی پڑھیئے:رنبیر کپور نے اپنے خاندان کی وراثت کوآگے بڑھایا ہے
۳؍ دہائیوں پر محیط اپنے کریئر میں، زوبین نے تمام بڑی ہندوستانی زبانوں میں تقریباً ۳۸؍ہزار گانے گائے، یہ کارنامہ موسیقی کی صنعت میں بہت کم لوگوں نے حاصل کیا ہے۔ کشور کمار، جنہیں سب سے زیادہ باصلاحیت اور باصلاحیت فنکاروں میں شمار کیا جاتا ہے، نے مختلف زبانوں میں تقریباً ۳؍ہزار گانے گائے جو کہ زوبین کا دسواں حصہ ہے۔ دریں اثناء شلپا کو حال ہی میں فلم ’’جوان‘‘ کے گانے ’’چلیا‘‘ کے لیے بہترین خاتون پلے بیک سنگر کا نیشنل ایوارڈ ملا ہے۔