توانائی کی پیداوار تاریخ میں پہلی بار ۵۰؍ ارب یونٹس کے پار۔ نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) نے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں۵۶۶۸۱؍ ملین یونٹس کی سطح کو عبور کر لیا ہے۔
EPAPER
Updated: December 12, 2025, 1:01 PM IST | New Delhi
توانائی کی پیداوار تاریخ میں پہلی بار ۵۰؍ ارب یونٹس کے پار۔ نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) نے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں۵۶۶۸۱؍ ملین یونٹس کی سطح کو عبور کر لیا ہے۔
ہندوستان کے لیے سال ۲۰۲۵ء نیوکلیائی تونائی کے لحاظ سے اہم سنگ میل ثابت ہوا، جس میں نیوکلیائی توانائی کی پیداوار ملک کی تاریخ ریکارڈ اعلیٰ ترین سطح پر درج ہوئی ہے۔ نیوکلیئر پاور کارپوریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این پی سی آئی ایل) نے مالی سال ۲۵۔۲۰۲۴ء میں۵۶۶۸۱؍ ملین یونٹس کی سطح کو عبور کر لیا ہے، جس نے اپنی تاریخ میں پہلی بار ایک مالی سال کے دوران ۵۰؍ ارب یونٹس کی پیداوار درج کی ہے۔
محکمہ جوہری توانائی (ڈی اے ای) نے جوہری توانائی کی پیداوار، جوہری توانائی کی صلاحیت سازی، ریڈیو آئسوٹوپ اور ریڈیو فارماسیوٹیکل پروڈکشن میں تحقیقی ری ایکٹرس اور پارٹیکل ایکسلریٹر کی تخلیق اور تعاون، نیز صحت کی نگہداشت، خوراک اور آبی فضلات کے نظم کے شعبوں میں سماجی مسائل کو حل کرنے کے لیے ریڈی ایشن ٹیکنالوجی کے حل کا اطلاق کرنے کا اپنا کام جاری رکھا ہے۔
جمعرات کو چنئی میں جاری پی آئی بی کی ایک ریلیز کے مطابق، محکمہ قومی سلامتی کے شعبے میں بھی اپنا کردار ادا کررہا ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ۲۵؍ ستمبر کو راجستھان میں ۴؍ یونٹ ماہی بانسواڑہ این پی پی کا سنگ بنیاد رکھا ہے، جو این پی سی آئی ۔ این ٹی پی سی جے وی کے ذریعہ تیار کیا جائے گا، جسےآشونی کے موسوم کیا گیا ہے۔ راجستھان میں قائم یونٹ۷ (RAPP-7)، شمالی گرڈ سے منسلک ہے اور اس میں کمرشیل آپریشن شروع ہوچکا ہے۔
این پی سی آئی ایل نے اپنے آپریشن کی پوری تاریخ میں پہلی بار ایک مالی سال کے دوران ۵۰؍ ارب یونٹس (بی یو) کی اعلیٰ ترین پیداواری سطح کا سنگ میل عبور کیا۔ اٹامک انرجی کمیشن (اے ای سی) نے ۷۰۰؍ میگاواٹ والے پی ایچ ڈبلیو آر کی اضافی ۱۰؍ یونٹس کے لیے پری پروجیکٹ سرگرمیوں کو منظوری دے دی ہے، جو ۲۰۲۳ء تک منصوبہ بند ۵ء۲۲؍ گیگاواٹ کے علاوہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے:کون کھیلے گا سب سے زیادہ ٹی ۲۰؟ ورلڈکپ سے پہلے اہم معلومات سامنے آگئیں
وزیر اعظم نے ۱۵۰؍ بستروں پر مشتمل ہومی بھابھا کینسر اسپتال اور ریسرچ سنٹر، مظفر پور، بہار کا افتتاح کیا تھا اور آئی اے ای اے نے ٹاٹا میموریل اسپتال کو ’’امید کی کرن‘‘ اینکر سینٹر کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
ایگریکلچرل ریڈیئیشن پروسیسنگ سہولت (اے آر پی ایف) نے الیکٹران بیم کی اسٹریلائزیشن کے لیے اپنے مقامی طور پر تیار کردہ ۱۰؍ ایم ای وی، ۶؍ کے ڈبلیو لائنک کا استعمال کرکے ایک کروڑ (۱۰؍ ملین) طبی آلات کی اسٹریلائزیشن کا سنگ میل عبور کیا ہے۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ مقامی طور پر تیار کردہ سرٹیفائیڈ ریفرینس میٹریل (سی آر ایم) جس کو باضابطہ طور پر `فیروکاربونائٹ (ایف سی) - (BARC B1401) کے نام سے جاری کیا گیا، جو ہندوستان میں اس طرح کا پہلا اور دنیا میں چوتھا سی آر ایم ہے؛ اور آر ای ای آئسک کی کان کنی کے لیے اہم ہے۔