Inquilab Logo Happiest Places to Work

سستی کی۷؍وجوہات اور ان سے پیچھا چھڑانےکے نسخے

Updated: November 29, 2023, 12:02 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

یہ وہ ۷؍باتیں جو آپ کو سست اور کاہل بنانے کی وجہ بنتی ہیں، ان سےآپ کس طرح بچ سکتے ہیں ،اس مختصر تحریر میں جانئے۔

Photo: INN
تصویر : آئی این این

 ابہام: یہ سستی کا پہلا اہم سبب ہے۔اس میں مبتلا شخص سوچتا ہے کہ’’کیا کروں کچھ سمجھ میں نہیں آرہا ہے؟‘‘ اس صورتحال سے سب سے زیادہ وہ متاثر ہوتے ہیں جو خودساختہ پرفیکشنسٹ ہوتے ہیں۔  لوگ کسی کام کو مکمل کرنا چاہتے ہیں یا اس سے نتیجہ تو برآمد کرنا چاہتے ہیں ، لیکن  اس کام کو شروع کرنے سے گھبراتے ہیں۔ اس سے بچنے کا نسخہ یہ ہے کہ آپ اس کام کو شروع کردیں۔ غلطیوں سے سیکھیں ، اسی طرح آپ بہتر بنتے ہیں۔

اعصابی خوف:اس میں مبتلا شخص کو لگتا ہے کہ ’’وہ یہ کام نہیں کرسکتا۔‘‘ جب وہ یہ سن لیتا ہے تو پھر کچھ بھی کرنہیں پاتا۔ وہ  آگے بڑھنے کیلئے نہ تو  کتابیں پڑھتا ہے  اور نہ ہی درکار تعلیم حاصل کرتا ہے۔ یقین جانئے ایسی صورتحال سے آپ بھی دوچار ہوسکتے ہیں، بالخصوص تب جب آپ کوئی نیاکام شروع کریں، ایسے وقت آپ اپنی حصولیابیوں کو یاد کریں اور خود کو یاد دلائیں کہ ایسے کون سے کام ہیں جو آپ نے پہلی ہی بار میں مکمل کرلئے۔

 لگی بندھی سوچ:اس طرح کی ذہنیت والا شخص غلطیاں کرنے سے گھبراتا ہے،وہ یہ نہیں دیکھتا کہ غلطیوں سے ہی سیکھا جاتا ہےاور خود کو بہتر بنایا جاتا ہے۔ لگی بندھی ذہنیت کا علاج ’گروتھ مائنڈسیٹ‘ ہے۔ اس بات کو سمجھئے کہ آپ استقامت اور مستقل مزاجی سے خود کو بہتر بناسکتے ہیں،غلطیاں کتنی ہی ہوں، ان سے سبق سیکھئے۔ آپ کو خود سے کہتے رہنا چاہئے کہ’’اگر مجھ سے  غلطیاں ہوتی ہیں، پرواہ نہیں، میں ان غلطیوں سے سیکھوں گا۔‘‘

سستی:جب آپ کے اندر سے یہ آواز آئے کہ’’میں بہت تھک گیا ہوں ، اب مجھ میں مزید کام کرنے کی طاقت نہیں ہے‘‘ تو آپ کو محتاط ہوجانا چاہئے۔ ایسی صورتحال میں خود سے کہیں کہ ’’ایک کوشش اور‘‘مثلاً اگر آپ ورزش کررہے ہیں، ۲۰؍ پُش اَپس کے بعد تھکا ن لگے توخود سے کہیں’’بس ایک اور‘‘اس طرح سے آپ خود کو سستی اور کاہلی سے بچاسکتے ہیں اور خود میں نئی توانائی بھرسکتے ہیں۔

بے حسی:کاہلی و سستی کی یہ بھی ایک وجہ ہے، کیونکہ اس میں مبتلا افرادکا خیال ہوتا ہے کہ ’’میں کسی چیز کی پرواہ نہیں کرتا۔‘‘درحقیقت آپ کچھ نہ کچھ تو فکر کرتے ہیں۔ اس لئے یہ سوچیں کہ آپ کو کن باتوں کی پرواہ ہے، کن چیزوں کی فکر ہے، آپ اس لحاظ سے اپنے روزانہ کے کاموں کی فہرست بنائیں اور انہیں ترتیب وار مکمل کرتے جائیں۔ سستی اور کاہلی کو آپ اس نسخے سے بھگاسکتے ہیں۔

افسوس:’’یہ کام کرنے کو میری عمرنکل گئی، یا اس کام کو کرنے کا وقت نکل گیا‘‘ یہ طرزفکر بھی سستی کی وجہ ہے۔یہ صحیح ہے کہ درخت کو اُگانے کا صحیح وقت ۲۰؍ سال پہلے تھا، لیکن دوسرا وقت اب آگیا ہے۔ جب بھی آپ کوئی موقع گنوائیں تو آپ کو خود سے یہ کہنا چاہئے ۔ آپ کسی بھی کام کو جب چاہیں تب شروع کرسکتے ہیں۔ افسوس نہ کریں کہ وقت نکل گیا ہے ، حال کو غنیمت جانیں اور جب کوئی کام کا ارادہ ہو تو اس کی شروعات کردیں۔

شناخت:’’میں ایک سست آدمی ہوں‘‘آپ کو یہ کبھی خود سے نہیں کہنا چاہئے اور نہ ہی ماننا چاہئے۔ بھلے ہی لوگ آپ کی یہ شبیہ بنادیں۔ اپنی شناخت اور پہچان کو بہتر بنائیں۔ خود سے کہیں کہ آپ ایک متحرک اورباعمل شخص ہیں۔ آپ جو چاہیں وہ کرسکتے ہیں۔ پھر دیکھئے کمال کہ کس طرح صورتحال بدلتی ہے۔ الفاظ میں طاقت ہوتی ہے، آپ خود کیلئے مثبت الفاظ استعمال کریں، آپ کو مثبت ماحول نظر آنے لگے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK