Inquilab Logo

بغیر کوچنگ کے پہلی ہی کوشش میں یو پی ایس سی کامیاب کرنے والی ادیتی وارشنی

Updated: August 30, 2023, 1:07 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

گھروں میں ملازمہ کا کام کرنےوالی اندو وارشنی کی خواہش تھی کہ وہ آئی اے ایس آفیسر بنے لیکن ان کی بیٹی ادیتی نے ان کا خواب سچ کر دکھایا

Aditi Varshney `s success holds an important lesson for those who dream of becoming an IAS officer.Photo. INN
ادیتی وارشنی کی کامیابی میں آئی اے ایس بننے کا خواب دیکھنے وا لوں کیلئے اہم سبق ہے۔ تصویر:آئی این این

ہر سال۱۰؍ لاکھ سے زیادہ امیدوار آئی اے ایس-آئی پی ایس بننے کے خواب کے ساتھ یو پی ایس سی سول سروسیز امتحان میں شرکت کرتے ہیں جن میں سے حتمی انتخاب تقریباً ایک ہزار امیدواروں کا ہوتاہے۔ آئی اے ایس یا یو پی ایس سی امتحانات کیلئے کئی ادارے کوچنگ دیتے ہیں لیکن کچھ دھن کے پکے ایسے بھی ہوتے ہیں جوبغیر کسی کوچنگ کے اپنے دم پرپڑھائی کرکے یہ مشکل امتحان کامیاب کرجاتے ہیں ۔ آئی اے ایس آفیسرادیتی وارشنی ایسے ہی امیدواروں میں شامل ہیں جنہوں نے آل انڈیا۵۷؍ ویں رینک کے ساتھ سیلف ا سٹڈی کے ساتھ پہلی کوشش میں یو پی ایس سی ۲۰۲۲ءکلیئر کیا۔
ادیتی ورشنی بریلی، اتر پردیش کی رہنے والی ہیں ۔ ان کی اسکولی تعلیم بھی بریلی کے بشپ کونراڈ اسکول میں ہوئی ہے۔ وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے بڑی ہیں ۔ اس کے والد مقامی کپڑے کے تاجر ہیں اور والدہ گھر کے کام کرتی ہیں ۔
 اطلاعات کے مطابق، ادیتی نے یو پی ایس سی امتحان کیلئے جنرل اسٹڈیز (جی ایس) کی کوئی بھی کوچنگ نہیں جوائن کیا تھا۔ادیتی نے جیسس اینڈ میری کالج، دہلی یونیورسٹی سے بی اے آنرز کی ڈگری حاصل کی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے پوسٹ گریجویشن میں داخلہ لیا تھالیکن درمیان میں پڑھائی چھوڑ دی اور یو پی ایس سی کی تیاری شروع کر دی۔ اس نے پہلی ہی کوشش میں یو پی ایس سی سول سروسیز کا امتحان پاس کیا۔ ان کا آل انڈیا رینک۵۷؍ واں تھا۔
 ادیتی نے اپنے کئی انٹرویوز میں بتایا کہ انہوں نے جی ایس کے لیے کوئی کوچنگ نہیں کی ہے لیکن سوشیولوجی کی تیاری کے لیے ٹیسٹ سیریز میں شامل ہوئی تھیں ۔ یو پی ایس سی مینس کے امتحان میں سوشیولوجی ان کا اختیاری مضمون تھا۔ جب یو پی ایس سی کا نتیجہ آیا تو اسے ایک بار بھی اپنی کامیابی پر یقین نہیں آیا۔ چنانچہ انہوں نے نتیجہ کی پی ڈی ایف فائل دو بار ڈاؤن لوڈ کی۔
 دلچسپ بات یہ ہے کہ ادیتی کا آئی اے ایس آفیسر بننے کا سفر اس کی ماں کے ادھورے خواب سے شروع ہوا تھا۔ گھروں میں ملازمہ کا کام کرنےوالی ماں اندو وارشنی کی بھی خواہش تھی کہ وہ آئی اے ایس آفیسر بنیں ، وہ تونہیں بن سکیں لیکن ان کی بیٹی نے اس خواب کو سچ کر دکھایا۔ادیتی کی کہانی صرف تعلیمی کامیابیوں کے بارے میں نہیں ہے۔یہ استقامت کے بارے میں ہے، خود اعتمادی کے بارے میں ہے اور اس بارے میں کہ آپ کے خواب کتنے مضبوط ہیں ۔
  ادیتی کی یہ کامیابی ثابت کرتی ہے کہ یوپی ایس سی جیسے مسابقتی امتحانات میں کامیابی کا واحد ذریعہ کوچنگ نہیں ہے۔ لگن، نظم و ضبط اور مضبوط مطالعہ کے منصوبے سے کامیابی حاصل کی جا سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK