Inquilab Logo

پینے کیلئے صاف پانی: خواتین اِن باتوں پرعمل کریں

Updated: September 13, 2023, 1:13 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

ہمارے بیشتر گھروں میں آلودہ پانی آتا ہے۔ آلودہ پانی پینے سے کئی بیماریاں ہوتی ہیں ۔ چھوٹی چھوٹی کوشش سے اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔ زندگی کی مصروفیات یا اکثر لوگ اپنی صحت کو فراموش کر بیٹھتے ہیں ۔ گھر کی خواتین اُن میں بیداری لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں۔

Drinking clean water is essential for good health. Photo: INN
اچھی صحت کے لئے ضروری ہے کہ صاف پانی پئیں۔ تصویر:آئی این این

پانی ایک نعمت ہے۔ ہر شخص اس کی اہمیت کو سمجھتا ہے مگر اس کا بے جا استعمال کرتا ہے۔ اِن دنوں ملک بھر میں پانی کی اہمیت سے متعلق بیداری مہم جاری ہے۔ ہمارا طرزِ زندگی بالکل بدل چکا ہے۔ ٹیکنالوجی کا استعمال کافی بڑھ گیا ہے۔ اس وجہ سے ماحولیات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا میں کہیں بہت زیادہ بارش ہے تو کہیں خشک سالی۔ انسان اپنی غلطی کو قبول کر رہا ہے اور ماحولیات کے تحفظ کے لئے کوشش بھی کر رہا ہے مگر یہ کوشش چھوٹے پیمانے پر ہو رہی ہے۔ اس جانب ہر شہری کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پانی کی قلت کے ساتھ ساتھ صاف پانی کیلئے بھی جدوجہد جاری ہے۔
 ہمارے بیشتر گھروں میں آلودہ پانی آتا ہے۔ آلودہ پانی پینے سے کئی بیماریاں ہوتی ہیں ۔ چھوٹی چھوٹی کوشش سے اس مسئلے سے نمٹا جاسکتا ہے۔ زندگی کی مصروفیات یا اکثر لوگ اپنی صحت کو فراموش کر بیٹھتے ہیں ۔ گھر کی خواتین اُن میں بیداری لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہیں ۔
گھروں میں آر او سسٹم ہوتا ہے لیکن اگر اس کی صفائی کا خیال نہیں رکھا تو فلٹر سے آنے والا پانی بھی پینے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔
 یہاں چند باتوں کی نشاندہی کی جارہی ہیں جو آپ کے لئے مددگار ثابت ہوں گی:
صاف پانی کا پیمانہ
پانی کی پیوریٹی کی پیمائش ٹی ڈی ایس میٹر سے کی جاتی ہے۔
ایک لیٹر پانی میں ۵۰۰؍ ایم جی تک ٹی ڈی ایس ہے تو پانی پینے کے قابل ہے۔ پانی کی ٹی ڈی ایس کی مقدار ۲۵۰؍ ایم جی سے کم نہ ہو۔
۲۵۰؍ ایم جی سے کم ٹی ڈی ایس والے پانی کے منرلز جسم میں جذب نہیں ہو پاتے۔
۹۰۰؍ ایم جی سے زیادہ ٹی ڈی ایس والا پانی پینے کے قابل نہیں ہوتا ہے۔ 
پانی کی اسٹینڈرڈ پیوریٹی ۳۵۰؍ ایم جی ٹی ڈی ایس ہے۔
غور طلب ہے کہ ٹی ڈی ایس یعنی ٹوٹل ڈی سالو سالڈس میٹر پانی کے حجم کو ملی گرام فی لیٹر کے حساب سے پیمائش کرتا ہے جسے پارٹس پر ملین (پی پی ایم) بھی کہا جاتا ہے۔
انسان کے جسم کی نصف بیماریاں کی وجہ آلودہ پانی ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق، صاف پانی پینے کے ساتھ ساتھ پانی کی مقدار پر بھی توجہ دینی چاہئے۔ امریکہ کے فوڈ اینڈ نیوٹریشن بورڈ آف نیشنل ریسرچ کاؤنسل کے مطابق، ہر کیلوری کھانے کو ہضم ہونے کے لئے ایک ملی لیٹر پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔
 واٹر کوالیٹی انڈین اسوسی ایشن کے ممبران نے این جی ٹی میں آر او کا کیس لڑتے ہوئے یہ دلیل دی تھی کہ ملک کے ۱۳؍ ریاستوں کے ۹۸؍ ضلع ایسے ہیں جہاں پانی کو آر او تکنیک ہی سے پانی پینے کے قابل بنایا جاتا ہے۔
پانی فلٹر کرنے کے طریقے
پورٹیبل ٹیپ فلٹر کا استعمال کریں ۔
کنویں کے پانی میں پھٹکری ملائیں ۔
مٹکے میں پانی قدرتی طور پر فلٹر ہوتا ہے۔
آر او کے پانی کا ٹی ڈی ایس ۳۵۰؍ ایم جی پر سیٹ ہونا چاہئے۔
 ہر بار ٹنکی کی صفائی نہیں ہوسکتی اور بیکٹیریا یا وائرس منہ دھوتے یا کلی کرتے وقت جسم میں داخل ہوسکتے ہیں ۔ گھر میں استعمال ہونے والے پانی میں میٹالک رسٹ، ٹاسک مٹیریل، لیڈ، المونیم، کیلشیم اور دیگر کئی سارے اجزاء شامل ہوسکتے ہیں ۔
 ایسی صورتحال میں پانی کو فلٹر کرنا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ اگر پانی میں صرف کلورین سے پریشانی ہے تو ٹنکی میں کلورین کی صفائی کروائی جاسکتی ہے، لیکن اگر باقی چیزیں بھی ہیں تو آپ کو نل کے پانی کو فلٹر کرنا ہوگا۔
خالص پانی کے لئے یہ قدم اٹھائیں 
گھر میں لگے فلٹر کی وقتاً فوقتاً سروس اور صفائی کرواتے رہیں ۔
پانی مٹ میلا ہے تو سوڈیم بائی کاربونیٹ استعمال کریں ۔ ایک بالٹی پانی میں آدھا چمچہ سوڈیم بائی کاربونیٹ شامل کریں ۔
لیکویڈ واٹر کلیننگ کیمیکلز کو انسٹرکشن مینول کے مطابق استعمال کریں ۔
۲۰؍ ایم جی کی ایک کلورین ٹیبلٹ کو ۵؍ لیٹر پانی میں ۴؍ سے ۵؍ گھنٹے کے لئے چھوڑ دیں ۔
آلودہ پانی کے نقصانات
آلودہ پانی پینے سے صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، آلودہ پانی پینے سے ہیضہ، یرقان، پیٹ کے امراض، گلے کی تکالیف، تھائی رائیڈ جیسی بیماریاں ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔ پانی میں فلورائیڈ، آئرن کے ساتھ اور دیگر اجزاء کی مقدار زیادہ ہونے سے دانت کا رنگ تبدیل ہوسکتا ہے۔
پانی آلودہ ہے؟ ایسے معلوم کریں 
آلودہ پانی کانچ کے گلاس میں چاکلیٹی یا پیلا نظر آتا ہے۔
آلودہ پانی پینے میں کڑوا ہوتا ہے۔
آلودہ پانی میں کلورین زیادہ ہوتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK