Inquilab Logo

’ڈوپامائن‘ ہماری خوشیوں اورغموں پر اثر انداز ہوتا ہے

Updated: February 28, 2024, 1:18 PM IST | Dr. Sharmin Ansari | Mumbai

کچھ خواتین ہمیشہ خوش رہتی ہیں جبکہ کچھ ہر وقت اداس، تھکی تھکی اور ذہنی تناؤ کا شکار نظر آتی ہیں، اس رویے میں ’ڈوپامائن‘ کی کمی اور زیادتی کا اہم کردار ہوتا ہے۔

Adequate amounts of dopamine keep your brain functioning at its full potential. Photo: INN
ڈوپامائن کی مناسب مقدار سے آپ کا دماغ پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرتا ہے۔ تصویر : آئی این این

دنیا میں دو طرح کی خواتین ہوتی ہیں۔ ایک ہمیشہ خوش رہتی ہیں جبکہ کچھ خواتین ہر وقت اداس، تھکی تھکی اور ذہنی تناؤ کا شکار نظر آتی ہیں۔ کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟ بے شک حالات انسان کی زندگی پر اثر انداز ہوتے ہیں لیکن ہمارے دماغ میں موجود’ ڈوپامائن‘ ہماری خوشیوں اور غموں پر اثر انداز ہوتا ہے۔
ڈوپامائن کیا ہے؟ ڈوپامائن ہی کو ہیپی ہارمون یعنی خوشی کا ہارمون بھی کہا جاتا ہے، یہ ہمارے دماغ میں کام کرنے والا ایک  نیورو ٹرانسمیٹرہوتا ہے جس کے ذریعے دماغی خلیے ایک دوسرے سے رابطہ کرتے ہیں، یہ سگنل کو ایک سیل سے دوسرے سیل میں منتقل کرتے ہیں۔ یہ ہماری حرکت، یادداشت، مزاج اور توجہ میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جسم میں اس کی مناسب مقدار ہونا ضروری ہے۔
مختلف تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ اگر دماغ میں ڈوپامائن کی سطح  مناسب مقدار میں ہو تو ہمارا موڈ عموماً بہتر رہتا ہے۔ یہ انسان کی مثبت صلاحیت کو بڑھانے کیلئے بہترین سمجھا جاتا ہے۔ ساتھ ہی اگر دماغ میں ڈوپامائن کی مقدار کم ہو جائے تو خواتین کا موڈ بگڑ سکتا ہے  اور اس کے کام کی صلاحیت کم ہو سکتی ہے۔ ہیپی ہارمون کے علاوہ ڈوپامائن جسم کے بہت سے افعال میں شامل ہے۔ مثلاً  خون کا بہاؤ، ہاضمہ، ایگزیکٹیو کام کاج ، توجہ ، موڈ، جذبات اوردرد وغیرہ۔ ڈوپامائن اکیلے کام نہیں کرتا، یہ دوسرے نیورو ٹرانسمیٹر اور ہارمونز جیسے سیرٹوئن اور ایڈرینا لائن کے ساتھ مل کر کام کرتا ہے۔ ڈوپامائن کی کم سطح کو  ڈپریشن  اور  ٹانگوں کے سنڈروم  سے جوڑا  گیاہے۔ ڈوپامائن کی کم سطح آپ کو تھکاوٹ ،موڈی ،غیر متحرک اور دوسری بہت سی علامات کااحساس دلا سکتی ہے۔ ڈو پامائن نیورو ٹرانسمیٹرآپ کے دماغ کے منتخب حصوں میں بنتا ہے۔  اگر آپ کے دماغ کے ان حصوں میں چوٹ لگی ہے جو ڈوپامائن بناتے ہیں تو بھی دماغ میں ڈوپامائن کی کمی ہو سکتی ہے۔
ڈ و پامائن کی کمی کی وجو ہات : ماہرین نے دماغ میں ڈوپامائن کی سرگرمی کم ہونے کی درج ذیل وجوہات بیان کی ہیں۔

(۱) پارکنسنز کی بیماری : پارکنسنز کی بیماری مرکزی اعصابی نظام کا ایک انحطاطی عارضہ ہے۔ یہ جھٹکے، پٹھوں کی سختی،   توازن اور ہم آہنگی کے مسائل کا سبب بن سکتا ہے۔ پارکنسنز کی بیماری کی بنیادی وجہ ڈو پامائن پیدا کرنے والے خلیوں کا کم ہونا ہے۔ د ماغ میں جیسے جیسے ڈوپامائن کی سطح میں کمی آتی ہے دماغ کیلئے تحریک کو کنٹرول کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
(۲)توجہ کی کمی: اسے اصطلاح  میں ’اٹینشن ڈفیسٹ ہائیپرا یٹکویٹی ڈس آرڈر‘ ( اے ڈی ایچ ڈی) کہتے ہیں۔ یہ ایک دماغی عارضہ ہے جو بچپن سے شروع ہو کر جوانی تک رہ سکتا ہے۔ اے  ڈی ایچ ڈی والی خواتین کو توجہ دینے اور جذباتی رویے کو کنٹرول کرنے میں دشواری ہو سکتی ہے۔ ماہرین اے  ڈی ایچ ڈی کو  ڈوپا مائن کی کمی سے منسوب کرتے ہیں اور علاج کیلئے ڈوپا مائن کی سطح کو بڑھانے والی ادویات لینے کی صلاح دیتے ہیں۔ 
(۳)ادویات کا غلط استعمال:۲۰۱۷ء کی تحقیق کے مطابق ادویات کا غلط استعمال بھی ڈوپامائن کی سطح کو متاثر کرتا ہے۔ بار بار دواؤں کا استعمال ڈو پامائن سیل کی تحریک کو کم کر سکتا ہے۔
(۳)خوراک: خوراک ڈوپامائن کی سطح کو متاثر کر سکتی ہے۔ مثال کے طور پرچربی، جنک فوڈ اور سوفٹ ڈرنک جیسی غذائیں اعلیٰ سطح کی سوزش کو بڑھاسکتی ہیں۔  ڈوپامائن کے نظام کو بھی تبدیل کرسکتی ہیں۔ اسکے علاوہ پروٹین کی کمی بھی ڈوپامائن کی سطح کو متاثر کرتی ہے۔
(۴)موٹا پا:محققین کا قیاس ہے کہ موٹاپابھی  ڈوپامائن کی سطح کو کافی حد تک متاثر کرتا ہے۔
ڈوپامائن کی کمی کی علامات : سست محسوس کرنا، تھکے ہوئے ہونا، کسی چیز پر توجہ کی کمی ہونا، پریشان ہونا، کسی چیز کی خوشی محسوس نہ ہونا، نا امید ہونا، سونے میں پریشانی  یانیند میں خلل محسوس ہونا۔ پٹھوں میں درد ہونا، بے چین ٹانگوں کا سنڈروم، غصہ، کم خود اعتمادی، اضطراب، جذباتی پن اور تنظیمی مہارت کی کمی وغیرہ۔
قدرتی طور پر ڈوپامائن کی سطح کو بڑھانے کے طریقے: کچھ قدرتی طریقوں کو اپنا کر خواتین دوا کے بغیر قدرتی طور پرڈوپا مائن کی سطح بڑھا سکتی ہیں۔
بہت زیادہ پروٹین کھائیں :
ڈ و پا مائن امینو ایسیڈٹائرو سین اور فینی لالینین سے تیار کی جاتی ہے یہ دونوں پروٹین سے بھرپور غذاؤں سے حاصل کی جاسکتی ہیں۔ ان میں امینو ایسڈز کا بہت  زیادہ استعمال ڈوپامائن کی سطح کو بڑھا تا ہے۔
چکنائی کا استعمال کم کریں: کچھ تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ چکنائیاں جیسے جانوروں کی چربی، مکھن اور ملائی وغیرہ  ڈوپامائن کی مقدار میں کمی لا سکتی ہیں ۔کچھ محققین  کے مطابق چکنائی سے بھر پور غذائیں جسم میں سوزش بڑھا سکتی ہیں جس سے ڈوپا مائن کی مقدار میں کمی ہو سکتی ہے۔
پروبائیوٹکس استعمال کریں :تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ آنتوں اور دماغ کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور یہ مفید بیکٹریا ڈوپامائن پیدا کر سکتی ہیں جو موڈ اور رویے کیلئے کارآمد ہیں۔ مطالعات سے پتہ چلتا ہے کہ پرو بائیو ٹک بیکٹریا کی بڑی مقدار انسانوں میں بے چینی اور افسردگی کی علامات کو کم کر سکتی ہیں۔
کثرت سے ورزش کریں : اینڈ ورفن کی سطح کو بڑھانے اور موڈ کو بہتر بنانے کیلئے ورزش بہت  ضروری ہے۔ متعدد مطالعات سے پتہ چلا ہے کہ  جسمانی سرگرمی دماغ پر مثبت اثر ڈالتی ہے۔ تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا ہے کہ ورزش سے ڈوپامائن کی سطح کو بڑھانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
کافی نیند لیں: تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ صبح کے وقت جب بیدار ہونے کا وقت ہوتا ہے تو ڈوپامائن بڑی مقدار میں خارج ہوتا ہے اور یہ سطح قدرتی طور پر شام کے وقت گر جاتی ہےلیکن نیند کی کمی ان قدرتی چکر میں خلل ڈالتی ہے۔ باقاعدگی سے اعلیٰ معیار کی نیند ڈوپامائن کی سطح کو متوازن رکھتی ہے۔
 مراقبہ:مراقبہ آپ کے ذہن کو صاف کرنے  اور اپنے خیالات کو مرکوز کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی پابندی سے  ڈوپامائن کی سطح بڑھتی ہے۔
 سورج کی روشنی حاصل کریں: سورج کی روشنی ڈوپامائن کی سطح کو بڑھانے میں کافی مددگار ہوتی ہے لیکن سورج کی روشنی  کو اعتدال میں حاصل کرنا  ضروری  ہے۔ جب الٹرا وائلٹ تابکاری سب سے زیادہ تیز ہو تو اس کو محدود کرنا  ضروری ہوتا ہے۔
سپلیمنٹس لیں:آپ کا جسم میں ڈوپامائن کی سطح کو بڑھانے کیلئے کئی وٹامن اور معدنیات کی ضرورت ہوتی ہے۔  فرض کریں کہ آپ کے جسم میں ایک یا اس سے زیادہ غذائی اجزاء کی کمی ہے۔ اس صورت میں آپ کو اپنے جسم کی ضروریات کو پورا کر نے  کیلئے کافی ڈوپامائن بنانے میں دشواری ہوسکتی ہے جس کی وجہ سے آپ کو موڈ ڈس آر ڈر  جیسےڈپریشن یا ذہنی تناؤ  ہو سکتا ہے۔ ایسے میں ڈاکٹر سے رجوع کرکے سپلیمنٹس کے ذریعے اپنے جسم کی کمی کو دور کر سکتے ہیں۔ مناسب غذائیت کے علاوہ کئی سپلیمنٹس ڈوپا مائن کی سطح کو بڑھانے  میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔
غذائیں:  ماہرین کے مطابق درج ذیل غذائیں ڈوپامائن کی سطح کو بڑھاتی ہیں۔ گری دار میوے، بیر ، ہرےپتوں والی سبزیاں اور ایسی غذائیں جن میں اومیگاتھری ہوتا ہے جیسے مچھلی اور انڈا وغیرہ۔ایسی متوازن غذا آپ کے جسم کو مطلوبہ ڈوپا مائن پیدا کرنے میں مدد د کرسکتی ہیںجس میں مناسب پروٹین، وٹامنز، معدنیات اور پرو بائیو ٹکس ہوں اور معتدل مقدار میں چکنائی ہو۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK