Inquilab Logo

گفتگو کے سلیقے کی اہمیت ہے، اس کے فن اور آداب سے واقفیت ضروری ہے

Updated: February 20, 2024, 11:43 AM IST | Suad shahid hawa | Mumbai

یہ جاننا بہت اہم ہے کہ ہم اپنی بات مناسب موقع اور مناسب وقت پر کہیں، پھر چاہے وہ ہمیں کسی سے بھی کرنی ہو، مناسب الفاظ کا استعمال کیجئے، اچھی سامع بھی بنئے۔

If the conversation is in a pleasant mood, the interlocutor will also be happy. Photo: INN
گفتگو خوشگوار موڈ میں ہو تو مخاطب بھی خوش ہوجاتا ہے۔ تصویر : آئی این این

کسی بھی کا انداز گفتگو اس کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ وہ اپنے اندازِ بیاں سے لوگوں پر ایک خاص تاثر چھوڑ جاتا ہے، اسلئے ضروری ہے کہ مختصراً ہی سہی لیکن ہم اس کےآداب سے آگاہ رہیں۔ شیریں گفتار بننے کیلئے ذیل میں دی گئی چند باتوں کاخیال رکھنا بیحد ضروری ہے۔ 
مناسب وقت 
 یہ جاننا بہت اہم ہے کہ ہم اپنی بات مناسب موقع اور مناسب وقت پر کہیں۔ پھر چاہے وہ ہمیں کسی سے بھی کرنی ہو، جیسے اپنے گھر والوں سے، دوستوں سے، رشتہ داروں سے یا بچوں سے براہ راست مخاطب ہوں، کوئی محفل یا کسی تقریب میں ہوں ہمیشہ مناسب وقت کا دھیان رکھیں، بعض دفعہ نامناسب وقت پر کہی گئی صحیح بات بھی ناگوار گزرتی ہے۔ 
مناسب الفاظ 
 اپنی بات کہنے کے لئے مناسب اور عمدہ الفاظ کا استعمال کریں، غیر مناسب الفاظ سے بچیں، اس سے لوگوں پر کافی گہرا اور مثبت اثر ہوتا ہے اور آپ کے ذخیرہ ٔالفاظ کا پتہ چلتا ہے۔ 
بولنے کا انداز 
 انداز بیاں بھی گفتگو کے آداب کا اہم حصہ ہے۔ بات کرتے وقت نرم لہجہ اور شائستہ انداز اپنائیں۔ اگر آپ اپنے بڑوں سے مخاطب ہوں تو نہایت ہی ادب و احترام سے بات چیت کریں، ہم عمروں سے یا دوستوں سے اپنائیت بھرا لہجہ اختیار کریں اور چھوٹوں سے شفقت اوراخلاص کے ساتھ مخاطب ہوں۔ بولنے کے درمیان تھوڑا وقفہ لیں یا تھوڑا رُک رُک کر باتیں کریں۔ ملازم وغیرہ سے بھی شیریں لہجہ اختیار کریں۔ اس سے وہ آپ کی قدر کریں گے۔ موقع کی مناسبت سے مختلف رویہ اپنائیں مثلاً حاکمانہ رویہ، التجا، درخواست یا پھر باقاعدہ بات چیت ہو۔ ہمیشہ حاکمانہ رویہ اپنانے سے گریز کریں۔ دوران گفتگو موبائل کا استعمال ہر گز نہ کریں اور اپنے مخاطب سے خصوصی توجہ سے باتیں کریں۔ 
آواز کااتار چڑھاؤ 
  اگر اکثر دیکھا گیا ہے کہ لوگ بہت خوبصورت باتیں کرتے وقت بھی اس حقیقت کو بالکل نظر انداز کر دیتے ہیں۔ یعنی آواز کے اتار چڑھاؤ پر دھیان نہیں  دیتے۔ خاص کر جب وہ بچوں سے باتیں کرتے ہیں۔ آواز کی پچ بالکل درمیانی ہونی چاہئے، نہ بہت زیادہ نہ بہت کم، بہت زیادہ اونچی آواز میں بولنے سے گریز کریں۔ اس سے ہمیشہ صورتحال خراب ہوتی ہے، بقدر ضرورت بلند آواز میں بولیں بصورت دیگر درمیانہ پچ رکھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: آپ کا اندازِ گفتگو آپ کی شخصیت کو نکھارتا ہے

 ایک اہم نکتہ 
 آخر میں اس نکتے پر دھیان ضروری ہے کہ اچھے سامع بننے کی کوشش کیجئے۔ کچھ لوگ جب بولنا شروع کرتے ہیں تو پھر رکتے ہی نہیں۔ اس دوران انہیں اس بات کا بالکل احساس نہیں ہوتا ہے کہ وہ کسی اور کو بولنے کا موقع نہیں دے رہے ہیں۔ ایسے افراد کی باتوں کو لوگ سنجیدگی سے نہیں سنتے، اس لئے وقفہ وقفہ سے باتیں کریں اور ایک اچھے سامع بھی بنیں۔ ہمیں یہ معلوم ہونا چاہئے کہ گفتگو کے آداب میں دوسروں کی باتیں سننا اور وقت پر خاموش ہونا بھی انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ ان باتوں پر عمل کرکے ہم ایک منظم شیریں کلامی کا انداز اپنا سکتے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK