• Thu, 06 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ڈائٹ سوڈا اور جگر کی صحت: یہ باتیں جاننا ضروری

Updated: November 06, 2025, 4:04 PM IST | Hafsa Thim | Mumbai

بیشتر افراد میٹھے مشروبات کی جگہ ڈائٹ سوڈے کو صحت بخش انتخاب سمجھتے ہیں۔ تاہم، متعدد تحقیقات اس سوچ کو غلط ثابت کرتی ہے کہ میٹھے مشروبات اور ڈائٹ سوڈے، دونوں جگر کی صحت پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔

Picture: INN
تصویر: آئی این این
بیشتر افراد میٹھے مشروبات کی جگہ ڈائٹ سوڈے کو صحت بخش انتخاب سمجھتے ہیں۔ تاہم، متعدد تحقیقات اس سوچ کو غلط ثابت کرتی ہے کہ میٹھے مشروبات اور ڈائٹ سوڈے، دونوں جگر کی صحت پر منفی اثر ڈالتے ہیں۔ آج اس کالم میں اس بارے میں تفصیل سے جانئے:
تحقیق کیا کہتی ہے؟
حالیہ تحقیق کے مطابق روزانہ سوڈا ڈائٹ کا ۲۵۰؍ ملی لیٹر کین میٹابولک نظام پر منفی اثر ڈالتا ہے۔ ’زیرو کیلوری‘ ڈرنکس بھی مضرِ صحت ہیں۔
ڈائٹ سوڈے کے اثرات
ڈائٹ سوڈے میں موجود مصنوعی شکر آنتوں کے اچھے بیکٹیریا کے توازن کو بگاڑتے ہیں۔ انسولین کی حساسیت کو کم کرتے ہیں۔ میٹھا کھانے کی خواہش کو بڑھاتے ہیں۔ گزرتے وقت کے ساتھ لیور فیٹ بڑھاتے ہیں۔
میٹھے مشروبات کے اثرات
اس میں شکر کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جس سے خون میں گلوکوز کی سطح تیزی سے بڑھتی ہے۔ انسولین کی سطح بھی متاثر ہوتی ہے۔ فیٹی لیور کا خدشہ بھی بڑھتا ہے۔
دونوں کے نقصانات
ڈائٹ سوڈے اور میٹھے مشروبات، دونوں جگر میں چربی جمع کرنے، سوزش اور نقصان پہنچانے کا سبب بنتے ہیں۔
ڈائٹ سوڈا میٹابولک نظام میں خلل ڈال سکتا ہے اور جگر کی سنگین بیماری میں مبتلا کرسکتا ہے۔
سوڈا میں موجود تیزابیت دانتوں پر موجود پرت (اینامل) کو نقصان پہنچا سکتی ہے جبکہ مصنوعی شکر خون میں شکر کے توازن اور بھوک کے سسٹم کو متاثر کرتی ہے۔
صحت بخش متبادل
بحیثیت نیوٹریشنسٹ مَیں سوڈے کے بجائے قدرتی مشروبات کو ترجیح دینے کا مشورہ دوں گی۔ جیسے کہ:
٭گھر پر تیار کئے ہوئے تازہ پھلوں کے جوس اور لیمونائیڈ صحت بخش متبادل ثابت ہوسکتے ہیں۔
٭ہربل چائے بھی بہترین انتخاب ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے نظام ہضم بہتر ہوتا ہے۔ جسم ہائیڈریٹ رہتا ہے۔
٭الکلائن واٹر بھی اچھا آپشن ہے۔ ایک بوتل پانی میں ککڑی اور لیموں کے سلائس اور پودینے کی پتیاں شامل کریں۔ یہ پانی جگر کی صحت کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔
خلاصہ
یہ ثابت ہوتا ہے کہ ڈائٹ سوڈے اور میٹھے مشروبات، دونوں ہی جگر کی صحت کے لئے نقصاندہ ہوتے ہیں۔ یہ میٹابولک نظام پر بھی منفی اثر ڈالتے ہیں۔ اس لئے سمجھداری سے کام لیں۔ جسم کو ہائیڈریٹ رکھنے کے لئے قدرتی مشروبات کا انتخاب کریں، یہ ہماری جسمانی صحت کے لئے فائدہ مند ہوتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK