Inquilab Logo

سستی اور کاہلی سے پیچھا چھڑانا مشکل کام نہیں

Updated: May 11, 2022, 11:47 AM IST | Dr.Sharmeen Ansari | Mumbai

سستی انسان کے جوش اور توانائی کو ختم کردیتی ہے، جس کے نتیجے میں کامیاب زندگی کے تمام مقاصد مبہم ہوجاتے ہیں اور یہ انسان کی خوداعتمادی کو بھی مجروح کرتی ہے۔ انسان خود پر یقین کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ اگر خواتین اس پریشانی میں مبتلاہیں تو مایوس نہ ہوں، تھوڑی سی کوشش کے ذریعے سستی دور کی جاسکتی ہے

By doing things on time you can stay away from cheapness.Picture:INN
کاموں کو طے شدہ وقت پر انجام دے کر آپ سستی سے دور رہ سکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

سستی، کاہلی، تساہلی ایک بہت بری چیز ہے جو زندگی کو بہت بری طرح متاثر کرتی ہے اور یہی وہ چیز ہے جس سے کامیابی کا گراف نیچے گرتا ہے۔ جب کچھ کرنے کی ضرورت ہو اور کچھ نہ کرنے کا عمل سستی اور کاہلی کہلاتا ہے۔ اوراکثر سستی اس وقت زیادہ حاوی ہوتی ہے جب آپ کسی چیز کا سامنانہیں کرناچاہتے، جیسے بورنگ یا مشکل کام وغیرہ۔ بات دراصل یہ ہے کہ انسان سست نہیں ہوتا، اکثر سستی دماغ کی اختراع ہوتی ہے۔ دراصل وہ کام ہم کرنا ہی نہیں چاہتے۔ اکثر سستی کے اسباب ہم سے پوشیدہ رہتے ہیں لیکن ان کے نتائج اکثر تباہ کن ہوتے ہیں۔ سستی انسان کے جوش اور توانائی کو ختم کردیتی ہے، جس کے نتیجے میں کامیاب زندگی کے تمام مقاصد مبہم ہوجاتے ہیںاور یہ انسان کی خوداعتمادی کو بھی مجروح کرتی ہے۔ انسان خود پر یقین کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ اگر خواتین اس پریشانی میں مبتلاہیں تو مایوس نہ ہوں، اس طرح سستی اور کاہلی سے پیچھا چھڑائیں:
اصل مسئلے کاپتہ لگائیں 
 جب بھی سستی حاوی ہو، اپنا جائزہ لیں اور اصل وجہ معلوم کریں۔ سستی عام طور پر ایک علامت ہے نہ کہ خود مسئلہ، اس لئے آپ کی حوصلہ افزائی کی کمی کی وجہ دریافت کریں کہ آپ تھکے ہوئے ہیں، مغلوب ہیں، خوفزدہ ہیں یا تکلیف میں ہیں۔ جوکچھ بھی آپ کو روک رہا ہو اس کو معلوم کرنے کی پوری کوشش کریں، کیونکہ اس طرح سے آپ مسئلے کا ازالہ کرسکتی ہیں۔
چھوٹی چھوٹی عادتیں اپنائیں
 آپ جب اپنی سستی کی وجہ دریافت کرلیں تو پھر اس پر توجہ دینا شروع کریں۔ مثلاً تھکان محسوس ہونے پر تھوڑی دیر آرام کرلیں۔ پرانی عادتوں کو ترک کرنا مشکل ہوتا ہے مگر چھوٹے چھوٹے اقدامات کے ذریعے نئی اور اچھی عادتیں اپنائی جاسکتی ہیں۔ 
منفی سوچ سے دوری
 کبھی ہماری سوچ ہمارے رویہ کاسبب بنتی ہے تو کبھی ہمارے رویے ہماری سوچ کا سبب بنتے ہیں۔ اگر آپ کے ذہن میں بھی اس قسم کے منفی جملے آرہے ہیں کہ مَیں یہ کام نہیں کرسکتی، مَیں بہت کاہل ہوں.... تو فوراً ایسی سوچ سے چھٹکاراحاصل کریں اور مثبتیت کی طرف اپنے آپ کو موڑیں اور آپ کی ذہنی مثبتیت میں تبدیلی درحقیقت آپ کے نقطۂ نظر کو تبدیل کرسکتی ہے۔
مثبت نتائج کی اُمید
 خواتین اپنے سستی اور کاہلی کے اوقات میں کام کرنے کے مثبت نتائج پر اگر توجہ مبذول کریں اور سوچیں کہ اگرآپ نے وقت سے فائدہ اٹھایاتو کیا ہوگا۔ اگرآپ صبح کا قیمتی وقت بستر پر ضائع کرنے کے بجائے اٹھ کر یوگا کریں، اپناکام ختم کریں یا اچھا ناشتہ بنائیں تو سوچئے اس سے آپ کو اور گھروالوں کو کتنافائدہ ہوگا۔ اوراگرآپ روزانہ اگلے چھ مہینوں تک ایساکریں گی تو یہ آپ کی عادت ہوجائے گی، اور ایک مرتبہ جب آپ چلتے پھرتے کام کرنے کی عادت ڈال لیتے ہیں تو شروع میں مشکل نظرآنے والی چیز آسان ہوجاتی ہے۔
قابل حصول اہداف طے کریں
 اکثر خواتین ایسے مقاصدکا تعین کرتی ہیں جن کاحصول ناممکن ہوتا ہے، جس کی وجہ سے نہ صرف خواتین کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے بلکہ خواتین سستی اور کاہلی کابھی شکار ہوجاتی ہیں۔ اس لئے خواتین ایسے اہداف کاانتخاب کریں جو ان کی صلاحیتوں اور مہارتوں کو زیادہ سے زیادہ اُبھارے۔ خواتین کے اہداف کو نہ صرف قابلِ حصول بلکہ حوصلہ افزا بھی ہوناچاہئے۔ خواتین کام کی فہرست بنائیں اور وقت اور اہمیت کے اعتبار سے اسے ترجیح دیں۔ اگر خواتین کاموں کی بہت لمبی فہرست بناتی ہیں تو بہت سارے کام یکسر نظرانداز کردیئے جاتے ہیں۔ اپنے کاموں کو روزانہ، ہفتہ وار اور سالانہ کاموں میں تقسیم کرنا سستی سے بچنے والا بہترین طریقہ ہوسکتا ہے۔
خواہشات، اہداف اور محرکات کی فہرست
  اگر خواتین واقعی سستی سے بچناچاہتی ہیں اور اپنے آپ کو متحرک رکھناچاہتی ہیں تو انہیں چاہئے کہ وہ اپنی تمام خواہشات جنہیں وہ مکمل کرناچاہتی ہیں اس کی ایک فہرست بنائیں اور ایسی جگہ پر چسپاں کردیں جہاں آپ کی نظریں ہمیشہ اس پر پڑتی رہیں۔ جس سے آپ میں اپنے خوابوں کو پوراکرنے کا جذبہ پروان چڑھتا رہے گااور آپ اس سمت میں محنت کرتی رہیں گی۔ 
نظم و ضبط بنائیں
 اپنے اہداف کو مکمل کرنے کے لئے ایک وقت کا تقرر کریں اور جتنے وقت کا تعین کیاہے اس پر مستحکم رہیں۔ خود کو وقت کا پابند بنائیں، چاہیں اس کے لئے خود پر تھوڑی سختی کرنی پڑے۔ اس طرح سستی آپ پر حاوی نہیں ہوگی۔
 ورزش 
 ورزش کے ذریعے آپ خود کو چاق و چوبند رکھ سکتی ہیں۔ لہٰذا روزانہ ۳۰؍ منٹ کے لئے ورزش کے لئے وقت ضرور نکالیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK