Inquilab Logo Happiest Places to Work

بے خوابی سے نجات کس طرح ممکن ہے؟

Updated: July 20, 2024, 9:22 PM IST | Dr. Sharmin Ansari | Mumbai

بے خوابی خواتین کا بنیادی مسئلہ ہوسکتا ہے یا یہ دیگر اسباب یا حالات سے منسلک ہوسکتا ہے۔ دائمی بے خوابی عام طور پر تناؤ، زندگی کے واقعات یا نیند میں خلل ڈالنے والی عادات کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ بنیادی وجہ کا علاج کرنے سے بے خوابی دور ہوسکتی ہے لیکن بعض اوقات یہ برسوں تک چل سکتی ہے۔

Read books before going to bed at night, it helps in falling asleep. Photo: INN
رات کو سونے سے قبل کتابیں پڑھیں، نیند آنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ تصویر : آئی این این

خواتین اکثر بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں۔ ہم سبھی جانتے ہیں کہ بہتر صحت اور بہتر کارکردگی کیلئے نیند کافی اہم ہوتی ہے۔ بھرپور اور پُرسکون نیند خدا تعالیٰ کی ایک بہت بڑی نعمت ہے جس کی وجہ سے جسم صحتمند اور دماغ تروتازہ ہوتا ہے۔ اگر ہم نیند کا تناسب دیکھیں تو بالغوں کو ان کی عمر کے لحاظ سے ۲۴؍ گھنٹے کی مدت میں کم از کم ۷؍ سے ۹؍ گھنٹے کی نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ جبکہ بچوں کو کم از کم ۱۰؍ سے ۱۲؍ گھنٹے کی نیند ضرورت ہوتی ہے۔ 
بے خوابی کی علامات
٭ رات کو سونے میں دشواری ہونا۔ ٭ رات بھر جاگنا۔ ٭ بہت جلدی جاگ جانا۔ ٭ دن بھر تھکاوٹ یا غنودگی۔ ٭ چڑچڑاپن کا شکار ہونا۔ ٭ذہنی تناؤ یا اضطراب میں مبتلا ہونا۔ ٭ توجہ مرکوز کرنے میں دشواری پیش آنا۔ ٭ غلطیوں میں اضافہ ہونا۔ 
اسباب
 بے خوابی خواتین کا بنیادی مسئلہ ہوسکتا ہے یا یہ دیگر اسباب یا حالات سے منسلک ہوسکتا ہے۔ دائمی بے خوابی عام طور پر تناؤ، زندگی کے واقعات یا نیند میں خلل ڈالنے والی عادات کا نتیجہ ہوسکتی ہے۔ بنیادی وجہ کا علاج کرنے سے بے خوابی دور ہوسکتی ہے لیکن بعض اوقات یہ برسوں تک چل سکتی ہے۔ 
دائمی بے خوابی کی عام وجوہات
تناؤ: کام، اسکول، کالج، صحت، مالی مسائل یا خاندان کے بارے میں فکر آپ کے دماغ کو رات کے وقت متحرک رکھ سکتی ہے جس سے سونے میں مشکل پیش آتی ہے۔ پریشانی والے واقعات، غیر موافق حالات یا صدمہ جیسے کسی عزیز کی موت یا بیماری، علاحدگی یا ملازمت میں کمی بھی بے خوابی کا باعث بن سکتے ہیں۔ 
خراب عادات: نیند کی خراب عادات میں سونے کے وقت کا بے قاعدہ شیڈول، جھپکی، دن کے وقت سونا، سونے سے پہلے محرک سرگرمیاں، غیر آرام دہ کمرہ، کام، کھانے یا ٹی وی، موبائل کے لئے اپنے بستر کا استعمال شامل ہے۔ سونے سے پہلے کمپیوٹر، ٹی وی، ویڈیو گیمز، اسمارٹ فون یا دیگر اسکرین آپ کی نیند میں مداخلت ڈال سکتی ہیں۔ 
شام کو بہت دیر سے کھانا: سونے سے قبل ہلکا ناشتہ کرنا ٹھیک ہے مگر بہت زیادہ کھانے سے آپ لیٹتے وقت جسمانی طور پر بے چینی محسوس کرسکتے ہیں۔ بہت سے لوگوں کو سینے میں جلن اور تیزابیت کی بھی شکایت ہوتی ہے جس کی وجہ سے ان کی نیند میں خلل پیدا ہوتا ہے۔ 
کیفین کا استعمال: کافی، چائے اور دیگر کیفین والے مشروبات محرک ہیں بے خوابی کے۔ انہیں دوپہر یا شام کے وقت پینا آپ کو رات کو نیند آنے سے روک سکتا ہے۔ منشیات کا استعمال بھی نیند میں خلل پیدا کرتا ہے۔ 
بڑھاپا: بے خوابی عمر کے ساتھ زیادہ عام ہوجاتی ہے کیونکہ اس وقت خواتین کم متحرک ہوتی ہیں اور سرگرمی کی کمی رات کی نیند میں مداخلت کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ گٹھیا، کمر درد، ڈپریشن، دائمی درد، اضطراب جیسے عوامل نیند میں خلل ڈالتے ہیں۔ نیز بڑی عمر کی خواتین نوجوان خواتین کے مقابلے میں ادویات کا استعمال بھی زیادہ کرتی ہیں جس کی وجہ سے بے خوابی کا امکان بڑھ جاتا ہے۔ 
ادویات: بہت سی دوائیں جیسے اینٹی ڈپریشن، دمہ یا بلڈ پریشر کی ادویات نیند میں خلل ڈال سکتی ہیں۔ بہت سی دوائیں مثلاً درد کی دوائیں، الرجی یا سردی کی دوائیں یا وزن کم کرنے والی دواؤں میں کیفین اور دیگر محرکات ہوتے ہیں جو نیند میں خلل ڈال سکتے ہیں۔ 
طبی احوال: بہت سے طبی احوال مثلاً دائمی درد، کینسر، ذیابیطس، دل کی بیماری، تھائیرائیڈ اور الزائمر کی بیماری بے خوابی کیساتھ منسلک ہوتی ہے۔ 
پیچیدگیاں 
 نیند آپ کی صحت کیلئے اتنی ہی اہم ہے جتنی کہ صحتمند غذا اور باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں۔ آپ کی نیند کی کمی کی وجہ کچھ بھی ہو بے خوابی آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر متاثر کرسکتی ہے۔ 
بے خوابی کا ممکنہ حل
 اپنے سونے اور جاگنے کے اوقات کو دن بہ دن ایک ہی رکھیں۔ 
 دن میں متحرک رہیں کیونکہ باقاعدہ سرگرمیاں رات کی اچھی نیند کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہیں۔ 
 دوائیں چیک کریں کہ وہ بے خوابی کا سبب تو نہیں، ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ 
 کیفین اور منشیات سے پرہیز کریں۔ 
سونے سے قبل زیادہ کھانے اور مشروبات پینے سے پرہیز کریں۔ 
 کمرہ کو آرام دہ بنائیں۔ 
 سونے سے قبل چند عادتیں اپنائیں، جیسے کہ گرم پانی سے غسل کرنا، کتابیں پڑھنا، بچوں کو کہانیاں سنانا وغیرہ۔ 
 سونے سے قبل منفی باتوں کو ذہن سے نکال دیں۔ خوشگوار واقعات یاد کریں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK