گرمیوں میں ٹھنڈا پانی ہر کسی کی پہلی پسند ہوتا ہے۔ اگرچہ آج ہر گھر میں فریج موجود ہے لیکن مٹی کے برتن کا پانی آج بھی بہت سے لوگوں کی پہلی پسند ہے۔
EPAPER
Updated: June 12, 2025, 1:29 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai
گرمیوں میں ٹھنڈا پانی ہر کسی کی پہلی پسند ہوتا ہے۔ اگرچہ آج ہر گھر میں فریج موجود ہے لیکن مٹی کے برتن کا پانی آج بھی بہت سے لوگوں کی پہلی پسند ہے۔
گرمیوں میں ٹھنڈا پانی ہر کسی کی پہلی پسند ہوتا ہے۔ اگرچہ آج ہر گھر میں فریج موجود ہے لیکن مٹی کے برتن کا پانی آج بھی بہت سے لوگوں کی پہلی پسند ہے۔ اس کی وجہ صرف اس کی فطری ٹھنڈک ہی نہیں ہے بلکہ طبی نکتۂ نظر سے بھی اس کے بہت سے فوائد ہیں۔
مٹکا، فریج سے بہتر کیوں ہے؟
مصر ہیلتھ جرنل اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف نیوٹریشن، انڈیا کی طرف سے کئے جانے والے ایک مطالعہ سےپتہ چلتا ہے کہ مٹی کے برتنوں میں ذخیرہ شدہ پانی پلاسٹک کی بوتلوں یا کنٹینرس میں ذخیرہ کئے گئے پانی سے زیادہ صاف ہوتا ہے۔ مٹی میں موجود چھوٹے سوراخ پانی کو قدرتی طور پر ٹھنڈا رکھتے ہیں اور یہ پانی جسم کو قدرتی ٹھنڈک فراہم کرتا ہے۔
مٹی کے برتن کے پانی کے فوائد
مٹی کے برتن کا پانی قوت مدافعت کو بہتر کرتا ہے۔
بدہضمی، تیزابیت اور قبض سے نجات دلاتا ہے۔
ان لوگوں کیلئے ایک علاج ہے جو نزلہ اور کھانسی کا شکار رہتے ہیں۔
کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔
یہ ہائی بلڈ پریشر کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے۔
گرمیوں میں ہیٹ اسٹروک سے بچاتا ہے۔
اس سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی کم ہوسکتا ہے۔
جلد سے متعلق مسائل کم ہوتے ہیں اور جلد چمکنے لگتی ہے۔
برتن کی صفائی: اسے نظر انداز نہ کریں
اگر مٹی کے برتنوں کو زیادہ دنوں تک صاف نہ کیا جائے تو ان میں بیکٹیریا اور فنگس بڑھ سکتے ہیں۔ اس سے پانی آلودہ ہو سکتا ہے اور بیماریوں کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ لہٰذا ان کی باقاعدگی سے صفائی انتہائی ضروری ہے۔
برتن کو خالی کریں اور اس کے بیرونی حصے کو اسفنج یا نرم کپڑے سے صاف کریں۔ اندر کی صفائی کیلئے ہاتھوں کی بجائے برش یا نرم کپڑا استعمال کریں۔ لیموں کا رس، سرکہ، نمک اور بیکنگ سوڈا کا مکسچر بنا کر اندر رگڑیں۔ لیموں کے چھلکے اور رس کو پانی میں ابال کر برتن میں ڈالیں، پھر ٹھنڈا پانی ڈال کر دھو لیں۔ برتن دھونے کے بعد اسے کچھ دیر دھوپ میں رکھیں، تاکہ نمی ختم ہو جائے اور فنگس نہ اگے۔
پانی کب تبدیل کرنا ہے؟
برتن میں رکھے ہوئے پانی کو روزانہ تبدیل کرنا ضروری ہے۔ ایک ہی پانی کو۲؍ سے۳؍ دن تک رکھنے سے اس میں جراثیم پیدا ہوسکتے ہیں جو صحت کیلئے نقصان دہ ہیں۔