Inquilab Logo

مائیں بچوں کو نظم وضبط کا یوں پابند بنائیں

Updated: November 13, 2023, 2:49 PM IST | Odhni Desk | Mumbai

ماں چونکہ گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے اس لئےدیگر امور کے ساتھ ساتھ بچوں کے کاموں کی ذمہ داری بھی اس پر زیادہ ہوتی ہے۔ بچوں کا کمرہ خاص توجہ چاہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بچوں کو نظم و ضبط سکھانا بھی اہم ہے۔ مائیں اگر نرم رویہ اختیار کرکے انہیں نظم و ضبط کا پابند بنائیں تو بچے زیادہ بہتر طریقے سے اس کی پابندی کرسکتے ہیں۔

Mothers clearly tell children the difference between good and bad habits. Photo: INN
مائیں بچوں کو اچھی اور بری عادت میں فرق واضح انداز میں بتائیں۔ تصویر : آئی این این

بچے گھر کی رونق ہوتے ہیں۔ انہیں آرام دہ پرسکون ماحول دینا والدین، خاص طور پر ماؤں کی اولین ذمہ داری ہوتی ہے۔ بچوں کی صحت، تعلیم،ان کی غذا اور چھوٹی چھوٹی باتوں کو اہمیت دینے کیلئے مائیں اپنے آرام کو بھول جاتی ہیں۔ ماں چونکہ گھر اور بچوں کی دیکھ بھال کرتی ہے اس لئےدیگر امور کے ساتھ ساتھ بچوں کے کاموں کی ذمہ داری بھی اس پر زیادہ ہوتی ہے۔ بچوں کا کمرہ خاص توجہ چاہتا ہے۔ اس کے ساتھ ہی بچوں کو نظم و ضبط سکھانا بھی اہم ہے۔ مائیں اگر نرم رویہ اختیار کرکے انہیں نظم و ضبط کا پابند بنا ئیں تو بچے زیادہ بہتر طریقے سے اس کی پابندی کرسکتے ہیں:
برش کرنا
 ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ کہلاتی ہے، لہٰذا بچوں کو سب سے پہلے دن میں دو مرتبہ برش کرنا سکھایا جائے اور پھر برش کو دھویا اور ٹیوب کے ڈھکن کو بند کرکے رکھنابھی سکھایا جائے تا کہ آگے چل کر بچے اپنے کمروں کو اور اپنی اشیاء کو منظم کرکے رکھ سکیں۔ اس کے علاوہ انہیں اپنا کام خود سے کرنے کی عادت ڈالیں۔ چھوٹے موٹے کام ان سے ضرور کروائیں۔ انہیں آپ پر منحصر ہونے ہرگز نہ دیں۔
صفائی کی عادت
 صبح اٹھ کر بچے کو اپنے بستر کو جھاڑ کر چادر اور تکیے کو صحیح طریقے سے بستر پر رکھنا سکھائیں تا کہ ان کی طبیعت میں صفائی اور نفاست کا شعور بیدار ہو۔ انہیں ہمیشہ پیر دھو کر بستر پر آنے کی تلقین کریں۔ غسل خانے سے نکلتے وقت گیلے پیر پونچھنے کے لئے کہیں۔ یہ بھی بتائیں کہ ہاتھ دھونے کے بعد پانی کا چھینٹا دوسروں پر نہیں اڑاتے ہیں۔
کھلونوں کو سنبھالے کا طریقہ
 بچوں کو کھلونوں سے کھیلنے کا بھرپور موقع فراہم کیا جائے تا کہ وہ دل بھر کر کھیل سکیں اور پھر ان کھلونوں کو ایک طرف رکھیں۔ بچوں کو کبھی بھی کھلونے بکھرنے کے ڈر سے کھیلنے سے نہ روکیں۔ اب یہ آپ کا کام ہوگا کہ ان کھلونوں کو کس طرح مناسب جگہ پر رکھا جائے۔ نرم اور فوم سے بنے ہوئے کھلونے مثلاً بھالو، گڈا اور مختلف جانوروں کی شکل کے بنے ہوئے کھلونے ایک بڑے بیگ میں ڈال کر بند کردیں، اس طرح یہ اشیاء بکھریں گی نہیں۔ اگر بڑی عمر کے بچے ہیں تو انہیں خود سے اپنے کھلونے رکھنا سکھائیں یا آپ دونوں مل کر اکٹھے کھلونے رکھیں۔ اس طرح کام آسانی سے ہو جائے گا اور بچے میں بھی کھلونے رکھنے کی عادت پروان چڑھے گی۔
دیواروں پر تصاویر
 دیواروں پر مختلف رنگوں کی اشکال بنا کر بچے کی دلچسپی کا سامان کیا جا سکتا ہے۔ اور وقتاً فوقتاً بچے کو نشاندہی کروائی جائے تا کہ بچے کھیل کھیل میں اپنی معلومات میں اضافہ کرسکیں، جس میں اشیاء اور رنگوں کی پہچان سر فہرست ہے۔ البتہ بچوں کو کسی دوسرے کے گھر کی دیواروں پر رنگوں سے اشکال بنانے سے روکیں۔ انہیں سمجھائیں کہ یہ بری عادت ہے۔ انہیں اچھی عادت اور بری عادت میں فرق کرنا سکھائیں۔ اپنے گھر اور دوسروں کے گھر میں کیسا رویہ اختیار کرنا ہے، یہ بھی ضرور بتائیں۔
مختلف رنگوں کے بلب کا استعمال
 مختلف رنگوں کے بلب کے استعمال کمرے کو خوبصورت بنا تا ہے اور جھلملاتی روشنی کے پس منظر میں کھلونے اور دیوار پر بنی تصاویر بچے کو اس کی چھوٹی سی دنیا میں مگن کردیتی ہیں۔ یہ تجربہ اسے بہت خوبصورت ماحول میسر کردے گا۔ مختلف کھیلوں کے ذریعے انہیں منصوبہ بند طریقے سے کام کرنا سکھائیں۔ دن بھر میں کتنے گھنٹے کھیل کے لئے مختص کرنا ہے، اس کی وضاحت بھی کریں۔
نقصان دہ اشیاء سے دور
 وہ کھلونے یا اشیاء جو بچوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں انہیں بچوں کی پہنچ سے دور رکھا جائے۔ جیسے بچوں کے کمروں میں نوکیلی اشیاء یا گرنے اور بہنے والا کیمیکل یا صرف پانی ہی کیوں نہ ہو جس سے بچوں کے گرنے اور پھسلنے کا اندیشہ رہتا ہے اس لئے احتیاط برتنی چاہئے تا کہ بچوں کو نقصان نہ پہنچے۔ بچوں کو بتائیں کہ نوکیلی اشیاء کے ساتھ کھیلنے سے دوسروں بچوں کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے۔
کوشش کرتے رہو
 بچے ایک سے دو بار کوئی کام کرنے کے بعد چیخنے یا چلانے لگتے ہیں۔ بعض دفعہ ان کی اس حرکت کی وجہ سے ماؤں کو دوسروں کے سامنے شرمندگی اٹھانے پڑتی ہے۔ اس لئے بچوں کی اس عادت کو سدھارنے کی کوشش کریں۔ بچے سے کہیں کہ کوشش کرتے ہو، کوشش کرنے سے ضرور کامیابی ملے گی۔ اس قسم کے جملے بچوں کو حوصلے دیتے ہیں۔
سونے اور اٹھنے کے اوقات
 بچوں کو روزانہ وقت پر سونے اور جلدی اٹھنے کی عادت ڈالیں۔ انہیں دیر رات تک جاگنے نہ دیں۔ ان کے معمولات اس طرح ترتیب دیں کہ وہ وقت پر سونے کے عادی ہو جائیں۔ اس طرح آپ کو ان کے پیچھے چیخنے یا چلانے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی اور وہ خود ہی وقت پر سوئیں گے اور صبح جلدی اٹھ بھی جائیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK