• Wed, 08 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

منفی سوچ انسان کو مایوسی کی کھائی میں دھکیل دیتی ہے

Updated: October 08, 2025, 1:10 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

خواتین بہت زیادہ حساس ہوتی ہیں۔ وہ ہر چھوٹے مسئلہ کو سنجیدگی سے لیتی ہیں، کئی ایسی خواتین بھی ہیں جو غیر ضروری طور پر پریشان رہتی ہیں جبکہ وہ مقروض بھی نہیں رہتیں اس کے باوجود بچت کے معاملہ میں اکثر پریشان رہتی ہیں۔

We should be grateful for what we have, it brings about a positive change in thinking and attitude. Photo: INN
ہمارے پاس جو کچھ ہے اس کا شکر ادا کرنا چاہئے، اس سے سوچ اور رویہ میں مثبت تبدیلی آتی ہے۔ تصویر: آئی این این
خواتین بہت زیادہ حساس ہوتی ہیں۔ وہ ہر چھوٹے مسئلہ کو سنجیدگی سے لیتی ہیں، کئی ایسی خواتین بھی ہیں جو غیر ضروری طور پر پریشان رہتی ہیں جبکہ وہ مقروض بھی نہیں رہتیں اس کے باوجود بچت کے معاملہ میں اکثر پریشان رہتی ہیں۔ وہ اکثر یہ سوچتی ہیں کہ بچی بڑی ہورہی ہے مگر اب تک ۵؍ لاکھ روپے بھی جمع نہیں ہیں؟ کیسا ہوگا، بچی کی شادی کیسے ہوگی! وہ اس مسئلہ پر اکثر شوہر سے تبادلۂ خیال کرتی رہتی ہے۔ شوہر کہتا ہے کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں سب کچھ ٹھیک ہوجائے گا۔ اس کے باوجود خاتون خانہ غیر ضروری پریشان رہنے لگتی ہے۔ چند ایک خواتین صدمہ سے دوچار رہتی ہیں ان کے ذہن سے بھیانک حادثہ کا منظر جانے نہیں پاتا وہ اس بارے میں اکثر پریشان بھی رہتی ہیں۔
ماہرین کہتے ہیں کہ سوچ میں فرق سے روزمرہ زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے رہتے ہیں۔ اگر ہم اپنے سوچنے کا نظریہ بدل دیں تو زندگی آسان ہوسکتی ہے۔ ہمارے پاس جو کچھ ہے اس کا شکر ادا کرنا چاہئے۔ اس سے سوچ اور رویہ میں مثبت تبدیلی آتی ہے۔ اس کے علاوہ ہنستے مسکراتے رہیں کیونکہ ہنسی کو غموں کو بھلانے کا ٹانک کہا جاتا ہے۔ ہنسنے مسکرانے سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے۔ اس لئے کوشش کریں کہ ہنستے مسکراتے رہیں۔ ایک کے مسکرانے سے دوسرا بھی مسکرانے لگتا ہے اس سے ماحول میں دباؤ کی کیفیت ختم ہونے لگتی ہے۔ روز مرہ کی سرگرمیوں میں وقفہ دیں یہ بھی ذہنی دباؤ کم کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔
سہیلیوں سے میل ملاپ بڑھائیں۔ دوست احباب کے ساتھ گپ شپ کرتے رہیں۔ اس سے بھی ذہن پر جو دباؤ ہوتا ہے اس میں کمی آتی ہے۔ بچوں کے ساتھ وقت گزاریں اور ان کے ساتھ کھیلیں۔ ورزش کریں یہ بھی بہترین سرگرمی ہے۔ بہتر صحت کے لئے ہروقت یہ سوچنا چاہئے اس کے پاس کیا کچھ ہے نہ کہ یہ کہ اس کے پاس کیا نہیں ہے۔ منفی سوچ، ابتدا سے ہی انسان کو مایوسی کی کھائی میں دھکیل دیتی ہے۔ اس لئے تعلیم یافتہ، صالح سہیلیوں، اچھے وقت اور اپنی صلاحیتوں پر توجہ دینا چاہئے۔
مشکل وقت میں دوسروں کی مدد کرنے سے پیچھے نہ ہٹیں، اگر آپ کسی کی مشکل گھڑی میں مد د کرتے ہیں تو اس کی دعا سے آپ کے مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ ہمیشہ دوسروں کی مدد کرنے کے بارے میں سوچتے رہیں یہ جذبہ نیک ہے۔ اچھی یادوں کو بار بار یاد کرتی رہیں، کیونکہ اچھی یادیں، انسانوں کو سہارادیتی ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK