Inquilab Logo

عید قریب آگئی ہے، تیاری میں کوئی کسر نہ چھو ڑیئے

Updated: April 02, 2024, 12:18 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

عید کو لڑکیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے، اس موقع پر ان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ خاص طورپر چوڑیاں پہننے اورمہندی لگانے کا شوق انہیں چین سے بیٹھنے نہیں دیتا، کئی دن پہلے ہی سے ان کی تیاریاں کی جاتی ہیںلہٰذا جا بجا مہندی کون اور چوڑیوں کے اسٹال سج جاتے ہیں جو لڑکیوں اور خواتین کو متوجہ کرتے ہیں۔

Eid preparations include the purchase of bangles and this is a very important step. Photo: PTI
عید کی تیاریوں میں چوڑیوں کی خریداری بھی شامل ہے اور یہ انتہائی اہم مر حلہ ہے۔ تصویر: پی ٹی آئی

رمضان المبارک کے تیسرے عشرے کا آغاز ہو چکا ہے، اب یہ مہینہ چند دنوں  کا مہمان ہے، یوں  سمجھئے کہ عید سر پہ ہے۔ اسی اعتبار سے عید کی تیاریوں کیلئے آپ کو منصوبہ بنا نا ہے، تیا رہونا ہے، کمر بستہ ہونا ہے۔ اس نازک مرحلے میں آپ نے ذرا بھی کوتا ہی کی تو پھر آپ کو پچھتا نا ہوگا۔ اس کی تلافی کیلئے ایک سال انتظار کرنا ہوگا۔ دیکھئے عید کی تیاری کے بہت سے پہلو ہیں۔ یہاں  کچھ اہم نکات کی نشاندہی کی جارہی ہے جن کی مد د سے آپ اپنی تیار ی مکمل کرسکتی ہیں اور اپنی اس عید کو خاص بناسکتی ہیں۔ 
 جوتوں اور کپڑوں کی خریداری کا مرحلہ 
 جہاں تک جوتوں اور کپڑوں کی خریداری کا سوال ہے تو اس کا آغاز تو پہلے عشرے ہی سےہوچکا ہے۔ اب اس کی خریداری شباب پر ہے۔ ایک دو دن میں  یہ مرحلہ بھی مکمل ہوجائے گا، اس لئے اس سلسلے میں زیادہ رہنمائی کی ضرورت نہیں ہے۔ جو تیوں کی خریداری بھی آخر تک ہوتی رہے گی۔ ویسے ایک بڑی تعداد ’چاندرات‘کی خریداری کو چھوڑنا نہیں چاہتی ہے۔ ان کا ماننا ہے کہ بھیڑ کتنی ہی ہو؟ اصل خریداری کا لطف تو چاند رات ہی کو ہے، اس لئے انہیں  بھیڑ سے بچنے کا مشورہ نہیں  دیا جاسکتا ہے۔ 
  ریڈیمیڈ کپڑیں جنہیں   خریدنے ہیں، وہ ابھی انتظا ر کررہےہیں اور سوچ رہے ہیں کہ آخری مرحلے میں  خریداری کریں گی تو کچھ ایسا ہاتھ آئے گا جو کسی کے پاس نہیں ہوگا۔ اس وقت جوتوں اور کپڑوں کی خریداری سے متعلق زیادہ رہنمائی کی ضرورت نہیں ہے لیکن چوڑی کی خریداری کے ساتھ ساتھ مہندی کے فیشن سے متعلق رہنمائی  ضروری ہے۔ ساتھ ہی بالکل آخری مرحلے یعنی عید کے پکوان کےپر بھی گفتگو مفید ثابت ہوگی۔ اسی کی مناسبت سے آئندہ سطریں  ملاحظہ کیجئے۔ 
مہندی اور چوڑیاں سب سے رنگین روایت
  کہتےہیں کہ عید بچوں کی ہوتی ہے لیکن عید کو لڑکیوں کا تہوار بھی کہا جاتا ہے۔ اس موقع پر ان کی خوشی دیدنی ہوتی ہے۔ خاص طورپر چوڑیاں پہننے اورمہندی لگانے کا شوق انہیں چین سے بیٹھنے نہیں دیتا۔ کئی دن پہلے ہی سے ان کی تیاریاں کی جاتی ہیں۔ مہندی اور چوڑیاں عید کی سب سے رنگین روایت ہے۔ عید سے پہلے جگہ جگہ مہندی کون اور چوڑیوں کے اسٹال سج جاتے ہیں جو لڑکیوں اور خواتین کو اپنی جانب متوجہ کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ وہ کلائیاں بھر بھر کر اپنے کپڑوں سے ملتی جلتی چوڑیاں خود بھی پہنتی ہیں اور سہیلیوں کو بھی مہندی کون کے ساتھ عید کے تحفے کے طور پر بھیجتی ہیں۔ 
 چوڑیوں کی خریداری 
 ہر عمر کی خواتین عید پر سوٹ کی مناسبت سے میچنگ چوڑیوں کا انتخاب دل و جان سے کرتی ہیں۔ یہ ہر کسی کا خواب ہوتا ہے اورا س میں  انہیں کامیابی بھی ملتی ہے۔ آج کل عید کی مناسبت سے میچنگ کانچ کی سنہری اور کامدار چوڑیوں کا چلن ہے۔ نگینوں، پتھروں اور موتی جڑے کڑے بھی شوق سے خریدے جاتےہیں۔ 
مہندی کا فیشن
 عیدالفطر کے موقع پرمہندی کے بغیر کوئی بھی لڑکی اپنی تیاری کو نامکمل تصور کرتی ہے۔ خواتین کیلئے یہ وہ سنگار ہے جو خوشی کی علامت ہے۔ اس لئے مہندی کون کی خریداری میں اچھی کون کا انتخاب کیجئے ؟ مہندی لگانے کی ماہرین سے مشورہ کیجئے اور ان کی مدد ہی سے اس خا ص موقع کیلئے مہندی خریدیئے۔ جہاں تک مہندی کے ڈیزائن کا سوال ہے تو آج کل مختلف انداز کی فینسی مہندی لگائی اور لگوائی جاتی ہے۔ ہر کوئی اپنی پسند کے مطابق بیوٹی پارلر یا کسی ماہر سے مہندی لگواتا ہے۔ عام طور پر کون کی مہندی چند گھنٹوں ہی میں رچ جاتی ہے لیکن اس کا رنگ تیز کرنے کیلئے ا لگ الگ ترکیبیں  اپنائی جاتی ہیں۔ یہاں آپ کو ایک روایتی اور آزمودہ نسخہ بتایا جارہاہے۔ آپ مہندی چھڑانے کے دو گھنٹے بعد تک احتیاط کیجئے۔ پانی میں ہاتھ نہ ڈالئے۔ مہندی پانی سے دھونے کے بجائے رگڑ کر صاف کیجئے اور۴؍ سے۶؍ لونگ لے کر ان کو توے پر گرم کیجئے۔ جب دھواں اٹھنے لگے تو چند سیکنڈ کیلئے ہاتھوں کو سینک لیجئے، اس سے رنگ پکا ہوجائے گا۔ یہ خطرے سے خالی سے نہیں ہے، اس میں محتاط رہنا انتہائی ضروری ہے۔ مہندی پر املی کا یا چینی ملا پانی چھڑکئے تو بھی مہندی کا رنگ گہرا ہوجائے گا اور آپ کا یہ سنگا ر منفر دہوجائے گا۔ 
مہمانوں کی خاطر تواضع
 عیدالفطر کے موقع پر رشتہ داروں اور گھر والوں کے علاوہ مہمانوں کی خاطر تواضع بھی کی جاتی ہے، اس لئے عید کی مناسبت سے انو اع واقسام کے پکوان بنتے ہیں۔ ابھی سے اس کے بارے میں  زیادہ نہ سوچیں، صرف منصوبہ بند ی کرلیں۔ اس پر غور کرلیں کہ آپ کو کیا کیا تیار کرنا ہے ؟ گھر والوں سے مشورہ کرلیں۔ نت نئے پکوان بھی تیار کیجئے لیکن روایتی پکوان کو نظر انداز نہ کیجئے۔ نئے پکوان بنانے ہیں تو ایک دو دن پہلے ہی ان کا تجربہ کیجئے۔ ان پکوانوں کو افطار کے دسترخوان کی زینت بنائیے۔ ان کا ویڈیو دستیاب ہوتو اسے دیکھئے۔ اسی طرح چاند رات ہی کو چھولے، چاٹ اور چٹنیاں وغیرہ تیار کرلیجئے۔ اپنے بجٹ کے اعتبار سے مٹھائیاں بنائیے۔ سویاں، حلوے اورشاہی ٹکڑے وغیرہ ایک روز پہلے تیار کرلیجئے۔ رشین کباب، شامی کباب اور کوفتے وغیرہ بھی پہلے سے بناکر فریز کرلیجئے۔ ممبئی میں عید کا اہم پکوان شیرخورمہ ہے، اسے بنانے کی تیاری کرلیجئے۔ کھیر بنانی ہے تو اس کیلئے میوے پہلے سے کترلیجئے۔ بریانی کا مسالہ چاند رات ہی کو تیار کرلیجئے، تاکہ صبح اس کی تیاری جلد ہوجائے۔ چاند رات کو گوشت کی دکانوں پر گہماگہمی ہوتی ہے، اس لئے ممکن ہوتو گوشت بھی ایک دن قبل حسب ضرورت خرید کر فریز کرلیجئے۔ اس طرح آپ اور آپ کے گھروالے ایک بڑی زحمت سے بچ جائیں گے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK