بیک وقت کئی ذمے داریوں کو نبھاتے نبھاتے اکثر خواتین اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو نظرانداز کر دیتی ہیں۔ اگر اس عدم صحتی پر توجہ نہ دی جائے تو یہ ڈپریشن، انزائٹی، چڑچڑاپن اور دیگر مسائل کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے۔ جبکہ صحتمند خواتین اپنے خاندان کا بہتر خیال رکھ سکتی ہیں۔
شکر گزاری اور مثبت سوچ انسان کو ہمت دیتی ہے۔ یہی خواتین کی اہم خوبی ہوتی ہے۔ تصویر: آئی این این
گھریلو خواتین جنہیں عام طور پر ہاؤس وائف کہا جاتا ہے گھر کے تمام معاملات اور ذمے داری نبھانے میں کافی مصروف رہتی ہیں۔ ان کی روزمرہ کی ذمے داریاں مثلاً بچوں کی تربیت، کھانا پکانا، گھر کی صفائی کرنا، شوہر کی ذمے داریاں نبھانا اور گھر کے دیگر افراد کی ضروریات کو پوری کرنا۔ ان تمام ذمے داریوں کو نبھاتے نبھاتے اکثر خواتین اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو نظرانداز کر دیتی ہیں۔ اگر اس عدم صحتی پر توجہ نہ دی جائے تو یہ ڈپریشن، انزائٹی، چڑچڑا پن اور دیگر مسائل کی صورت میں ظاہر ہوسکتی ہے۔
آیئے دیکھتے ہیں کہ گھریلو خواتین اپنی ذہنی صحت کا کس طرح خیال رکھ سکتی ہیں:
(۱) اپنی نیند پوری کریں: خواتین کو اپنی ذہنی صحت برقرار رکھنے کے لئے ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے کی نیند لینی چاہئے۔ سوتے وقت موبائل فون کا استعمال نہ کریں۔ سونے سے قبل کسی اچھی کتاب کا مطالعہ کریں۔ دن بھر آپ نے جو اچھے کام کئے ہوں ان کا محاسبہ کریں۔ جو چیزیں ہماری نیند کو کم کرتی ہیں ان چیزوں کو کم کر دیں تاکہ تناؤ سے راحت پاسکیں اور آپ کی نیند بھی پوری ہوسکے۔
(۲)متوازن غذائیں: صحت بخش غذا ذہنی حالت پر کافی اثر انداز ہوتی ہیں۔ خواتین کو صحتمند رہنے کیلئے متوازن غذا لینی چاہئے جس میں پھل، سبزیاں، اناج اور خشک میوہ جات شامل ہوں۔ مناسب پانی کا استعمال بھی ذہنی صحت بہتر کرتا ہے۔
(۳)روزانہ ورزش کریں: روزانہ ورزش اور یوگا کریں اس سے ذہن پُرسکون رہتا ہے۔ چہل قدمی کریں جس سے ہماری یادداشت تیز ہوتی ہے۔ جسمانی صحت براہِ راست ذہنی سکون سے جڑی رہتی ہیں۔
(۴)خود کو وقت دیں: خواتین کو اپنے لئے کچھ وقت نکالنا چاہئے۔ ان چیزوں کو کرنا چاہئے جو انہیں خوشی دیتی ہیں۔ جینے کیلئےاپنا ایک نصب العین بنانا چاہئے اور اس کو حاصل کرنے کے لئے جدوجہد کرنی چاہئے۔ اپنی طاقت اور کمزوریوں کو قبول کرکے خود کے وجود سے پیار کرنا چاہئے۔
(۵)اپنے جذبات کا دوسروں سے اظہار کریں: خواتین کو اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا چاہئے۔ ان سے بات چیت کرنی چاہئے۔ اپنے خیالات اور دکھ سکھ کا اظہار کرنا چاہئے تاکہ آپ کا تناؤ اور تنہائی کا احساس کم ہوسکے۔ اپنے جذبات کو دبانا بھی صحت کیلئے نقصاندہ ہوتا ہے۔ اگر کسی بات پر غصہ، دکھ اور پریشانی ہے تو قریبی شخص سے بات چیت کریں۔ ڈائری لکھنے کی عادت ڈالیں جس سے تناؤ دور ہوسکتا ہے۔
(۶)ماہر نفسیات سے رجوع کریں: ذہنی دباؤ اگر حد سے زیادہ بڑھ جائے اور آپ کی نیند اور آرام متاثر ہو اور مایوسی حد سے زیادہ ہو تو کسی ماہر نفسیات یا کاؤنسلر سے رجوع کریں تاکہ آپ کی فکریں اور تناؤ میں کمی آسکے۔
(۷)مثبت سوچ پر توجہ مرکوز کریں: اچھے اور مثبت خیالات پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ اچھے خیالات کو اپنے دل میں جگہ دیں۔ مثبت سوچ اپنائیں۔ گھریلو خواتین چھوٹی سی چھوٹی باتیں دل پر لے لیتی ہیں۔ ان کے ذہن پر منفی خیالات اور اثرات جنم لینے لگتے ہیں۔ ایسے میں مثبت نظریہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ گھر کے اگر افراد کو بھی اس بات کا دھیان رکھنا چاہئے کہ وہ منفی سوچ سے باہر نکلنے میں ان کی مدد کریں۔ زندگی میں آنے والی مشکلات کو چیلنج کے طور پر لیں نہ کہ اسے مسئلہ سمجھیں۔ شکر گزاری اور مثبت سوچ انسان کو ہمت دیتی ہے۔ ہمارے اطراف کے لوگ جو کہ پُراعتماد ہوں، مثبت سوچ کے حامی ہوں، خوش اخلاق اور اطمینان بخش والے ہوں تو ان کے ساتھ بیٹھ کر بحث و مباحثہ کریں، ان کی مدد لیں تاکہ آپ کی سوچ بھی مثبت ہو اور آپ کو بھی اطمینان حاصل ہوسکے۔
(۸)اپنے شوق پورے کریں: کوئی ہنر یا شوق جیسے کڑھائی، بنائی، سلائی، پینٹنگ، باغبانی یا کتب بینی وقتاً فوقتاً اپنائیں یہ ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور خوشی کا باعث بنتے ہیں۔ زیادہ ذمہ داریاں نبھاتے نبھاتے خواتین بہت زیادہ تھکن محسوس کرتی ہیں۔ ان کے مزاج میں چڑچڑا پن شامل ہوجاتا ہے۔ تناؤ اور ڈپریشن کا شکار ہوجاتی ہیں۔ ایسے حالات میں ہلکی اور میٹھی آواز والی موسیقی سنیں۔ اس سے تناؤ دور ہوگا اور ذہنی سکون حاصل ہوگا۔
(۹)روحانی سکون حاصل کریں: نماز پڑھیں، روزانہ کلام پاک کی تلاوت کریں۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کریں۔ کتنی بھی تکلیفوں کا سامنا کرنا پڑے تو ہمت نہ ہاریں بلکہ صبر و تحمل سے کام لیں۔
گھریلو خواتین اگر مندرجہ بالا اصولوں کو اپنا لیں تو وہ اپنی جسمانی اور ذہنی صحت کو برقرار رکھ سکتی ہیں۔ خواتین کا اپنی ذہنی صحت پر توجہ دینا ان کی اپنی بھلائی کے لئے ازحد ضروری ہے بلکہ ان کے بچوں اور خاندان کے ہر فرد کے لئے بھی ضروری ہے۔ ایک پُرسکون، صحتمند اور خوش باش عورت ہی ایک خوشحال گھر کی بنیاد رکھ سکتی ہے۔