Inquilab Logo

نرمی اور برداشت کا رویہ رشتوں کو مضبوط بناتا ہے

Updated: March 06, 2024, 1:39 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

رشتے توجہ مانگتے ہیں اور محبت کی ڈور سے باندھے جاتے ہیں جو اس کائنات کی سب سے مضبوط ڈور ہے۔ اگر آج ہم اپنی ذات سے منسلک ہر رشتے کو محبت کی رسی میں پرو لیں تو کوئی شک نہیں کہ ہمیں زندگی میں کبھی خالی پن، تنہائی اور بے سکونی کا احساس ہو۔

The most important thing between husband and wife is respect and trust which keeps the relationship forever. Photo: INN
میاں اور بیوی کے درمیان سب سے اہم چیز عزت اور اعتماد ہے جو رشتے کو ہمیشہ قائم رکھتا ہے۔ تصویر : آئی این این

رشتے ہمارے لئے ریڑھ کی ہڈی کی سی حیثیت رکھتے ہیں جس پر زندگی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے۔ جہاں رشتوں کو زندگی میں مرکزی حیثیت حاصل ہے وہیں یہ رشتے ریشم کی ڈور جیسے نازک بھی ہوتے ہیں۔ ہر رشتہ اعتماد، خلوص اور محبت کی نازک ڈور سے بندھا ہوتا ہے، چنانچہ ذرا سا تناؤ آنے پر یہ ڈور کمزور پڑ جاتی ہے اور مضبوط سے مضبوط رشتے بکھرنے لگتے ہیں۔ 
 رشتے جسم میں روح کی طرح ہوتے ہیں جو احساس کی ڈور سے بندھے ہوتے ہیں۔ یہ ڈور اتنی مضبوط ہوتی ہے کہ ہر آنے والے رشتے کو اپنے اندر پرو لیتی ہے۔ ساتھ ہی اتنی کمزور ہوتی ہے کہ جب ٹوٹتی ہے تو سارے رشتوں سمیت بکھر جاتی ہے۔ ہماری زندگی میں رشتے دو طرح کے ہوتے ہیں ایک وہ جو قدرت کی طرف سے ہمیں بنے بنائے ملتے ہیں جو مستقل اور قدرت کی طرف سے عطاکردہ نعمت کی طرح ہوتے ہیں۔ جبکہ دوسرے وہ رشتے ہیں جو انسان قائم کرتا ہے۔ یہ رشتے ٹوٹ بھی سکتے ہیں۔ ان میں سے کچھ مستقل ساتھ چلتے ہیں اور کچھ وقت کے ساتھ بچھڑ جاتے ہیں۔ 
رشتوں کی اہمیت کو اگر سمجھا جائے تو ان کی حفاظت باغ میں لگے نازک پھولوں کی طرح کرنی پڑتی ہے کیونکہ ہماری ذرا سی کوتاہی ان کو ٹہنی سے جدا کر دیتی ہے۔ رشتے خون کے ہوں یا مستقل، خار دار جھاڑیوں کی طرح ہوتے ہیں جو سائے کے ساتھ ساتھ زخم بھی دیتے ہیں۔ بناوٹی رشتے تو موسم کی طرح بدلتے رہتے ہیں مگر خون کے رشتوں کو عزیز سمجھا جاتا ہے۔ 
رشتوں کا توازن برقرار رکھنے لئے ضروری ہے کہ ہم اپنے اندر نرمی، جھکاؤ اور برداشت کا رویہ پیدا کریں۔ اگر مزاج میں گرمی اور لہجے میں سختی ہو، دماغ میں بڑائی اور دلوں میں حسد، بغض اور کینہ ہو تو رشتوں کی نازک ڈور میں تناؤ بڑھتا چلا جاتا ہے اور یہی تناؤ دوریاں پیدا کرتا ہے۔ دنیا میں آنے کے بعد سب سے پہلا رشتہ ماں باپ اور بہن بھائیوں کا ہوتا ہے، جو کہ سب سے مضبوط رشتہ ہے مگر ان رشتوںکو نبھانے کے لئے بھی عمر بھر حوصلے سے کام لینا پڑتا ہے۔ ماں باپ کی فرمانبرداری ان سے بے لوث محبت، شفقت، احساس اور بہن بھائیوں سے پر خلوص محبت ہی اس تعلق کو تاعمر مضبوط اور تواناں بناتا ہے۔ 
 زندگی کے گلدستے میں سب سے خوبصورت پھول ازدواجی رشتے کا ہوتا ہے۔ یہ ایک ایسا رشتہ ہے جس سے بہت سے نئے رشتے وجود میں آتے ہیں اور یہ ہی ایسا رشتہ ہے جو بہت سے نئے رشتوں کو باندھ کر رکھتا ہے۔ یہ رشتہ ترازو کے دو پلڑوں کی طرح ہے اگر توازن قائم رہے تو زندگی بوجھ نہیں لگتی اور اگر توازن بگڑ جائے تو زندگی دوبھر ہوجاتی ہے۔ 
 زندگی کے باقی سب رشتے اسی تعلق سے بنتے ہیں۔ ان کا اصل یہی ایک رشتہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس تعلق کو نبھانے کیلئے صبر کا پانی دینا پڑتا ہے۔ اگر فریقین کے مزاج میں برداشت کی صلاحیت ہو تو یہ تعلق بہت مضبوط ہوتا ہے اور سدا قائم رہتا ہے۔ ہم میں سے کوئی بھی پر فیکٹ نہیں ہوتا۔ زندگی میں بہت سے کڑوے گھونٹ پینے پڑتے ہیں تب جاکر رشتے اور تعلق مضبوط ہو پاتے ہیں۔ عورت کا احساس شکر گزاری اور مرد کا ظرف کسی بھی گھر کو جنت یا دوزخ بنا سکتا ہے۔ 
 رشتے محبت، الفت، احساس ذمہ داری اور ایک دوسرے کے حقوق اور جذبات و احساسات کا خیال رکھنے سے اس قدر مضبوط ہوتے ہیں جس کی مثال نہیں ملتی۔ آج کے دور میں اگر رشتے ناطے اور تعلقات پائیدار نہیں وقتی لگنے لگے ہیں تو اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ لوگوںمیں رشتوں کا تقدس اور احترام باقی نہیں رہا۔ ہر شخص خود کو دوسرے سے بہتر تصور کرنے لگا ہے اور صبر اور برداشت کی کمی بھی بہت سے مسائل کو جنم دے رہی ہے۔ 
 اب لوگ چھوٹی چھوٹی باتوں کو انا کا مسئلہ بنا لیتے ہیں جس کی وجہ سے مضبوط سے مضبوط رشتوں میں دراڑ پڑجاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج اگر اپنے آس پاس نظر دوڑائی جائے تو ہر گھر بے سکونی اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار نظر آتا ہے۔ ہر گھر میں آئے دن مسئلے پیدا ہو رہے ہیں۔ گھروں میں سکون اور تعلقات کی مضبوطی کیلئے ضروری ہے کہ رشتوں کے تقدس کا خیال رکھا جائے۔ اگر گھر میں بڑے بزرگ ہیں یا بوڑھے ماں باپ ہیں تو ان کی عزت کی جائے ان کو وقت دیا جائے، میاں اور بیوی ایک دوسرے کا خیال رکھیں چھوٹی چھوٹی غلطیوں کو درگزر کریں۔  میاں اور بیوی کے درمیان سب سے اہم چیز عزت اور اعتماد ہے جو رشتے کو ہمیشہ قائم رکھتا ہے۔ رشتے توجہ مانگتے ہیں اور محبت کی ڈور سے باندھے جاتے ہیں جو اس کائنات کی سب سے مضبوط ڈور ہے۔ اگر آج ہم اپنی ذات سے منسلک ہر رشتے کو محبت کی رسی میں پرو لیں تو کوئی شک نہیں کہ ہمیں زندگی میں کبھی خالی پن، تنہائی اور بے سکونی کا احساس ہو۔ یاد رکھیں ہماری ذات سے منسوب ہر رشتہ قیمتی ہے، ان رشتوں کی قدر کیجئے زندگی خود بخود خوبصورت ہوجائے گی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK