مائیں یہ سمجھتی ہیں کہ بچے ابھی چھوٹے ہیں ان سے کام نہیں کروائے جائیں، لیکن بچوں سے اُن کی عمر کے مطابق چھوٹے موٹے کام کروانے کے کئی فائدے ہوتے ہیں۔ ڈائننگ ٹیبل سجانے، صفائی کرنے اور کھلونے سمیٹنے جیسے کام انہیں عملی زندگی کے لئے تیار کرتے ہیں اور ان میں اعتماد بھی بڑھتا ہے۔
گھر کے چھوٹے موٹے کاموں میں حصہ لینے سے بچوں میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ تصویر: آئی این این
بچوں کو پڑھانے لکھانے کے ساتھ ہی روزمرہ کے کاموں میں بھی شامل کرنا چاہئے۔ اس کا ان کی نشوونما پر گہرا اثر پڑتا ہے۔ بچوں سے گھر کے کام کروانے سے ان کی خود اعتمادی بڑھتی ہے، ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتا ہے، وہ ٹیم ورک کی اہمیت کو سمجھتے ہیں، اور انہیں مستقبل میں عملی زندگی کے لئے تیار ہونے میں مدد ملتی ہے۔ ان کاموں سے بچے خود کو کارآمد محسوس کرتے ہیں اور یہ والدین کی خدمت کا بھی ایک طریقہ ہے۔
سب سے پہلے بچوں سے گھر کے کام کروانے کے فائدے کے بارے میں جانئے:
خود اعتمادی میں اضافہ
جب بچے چھوٹے چھوٹے کام خود کرنے لگتے ہیں، تو ان کا خود پر اعتماد بڑھتا ہے اور انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ ایک کارآمد فرد ہے۔
ذمہ داری کا احساس
گھر کے کام کروانے سے بچوں میں یہ احساس پیدا ہوتا ہے کہ وہ انہیں سونپے گئے کاموں کو بہتر انداز میں کرکے دکھائیں گے۔ یعنی ان میں ذمہ داری کا احساس پیدا ہوتاہے۔
عملی زندگی کے لئے تیاری
گھر کے چھوٹے موٹے کام کرنے سے بچوں کو تعلیمی اور عملی زندگی میں آنے والی ذمہ داریوں کو نبھانے میں مشکلات پیش نہیں آتیں۔
ٹیم ورک کی اہمیت
گھر کے کاموں میں بچوں کو شامل کرنے سے وہ ٹیم ورک کے تصور کو سمجھتے ہیں اور خاندان کے ایک اہم حصے کے طور پر محسوس کرتے ہیں۔
والدین کی مدد اور فرمانبرداری
یہ والدین کی فرمانبرداری اور خدمت کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔
بچوں سے گھر کے کام کروانے کے لئے کافی مشقت کی جاتی ہے۔ دراصل والدین، خاص طور پر ماؤں کا رویہ بچوں کے ساتھ حاکمانہ ہوتا ہے۔ اس رویہ کے سبب بیشتر بچے بڑوں کی بات پر توجہ نہیں دیتے ہیں۔ بچوں سے گھر کے چھوٹے موٹے کام کروانے کے لئے چند باتوں کا خیال رکھنا ضروری ہے:
کام کو گیم یا چیلنج میں تبدیل کریں
بچے کسی بھی چیز میں تبھی دلچسپی لیتے ہیں جب اس میں لطف آتا ہو۔ اس کے لئے کام کو گیم کی طرح پیش کریں، جیسے کہ: اُن کے کہیں کہ ’’دیکھتے ہیں دس منٹ میں تم کتنے کھلونے اُن کی جگہ پر رکھ سکتے ہو؟‘‘ ایک ٹائمر سیٹ کریں اور ان کے اسکور کی تعریف کریں۔
ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بچوں سے کہیں، ’’چلو آپ کتنے غیر ضروری سامان تلاش کرسکتے ہو؟‘‘ جو زیادہ سامان تلاش کرتا ہے اسے کوئی تحفہ دیں یا ان کا پسندیدہ اسنیک بنائیں۔
اس گیم کو ٹیم کے ساتھ بھی کھیل سکتے ہیں، جیسے کہ: گھر والوں کی ۲؍ ٹیم بنائیں اور گھر کی صفائی کی ذمہ داری دیں۔ جو جس حصہ کی صفائی سب سے پہلے کرے وہ جیتے گا۔ اس طرح بچے خوشی خوشی گھر کے کاموں میں حصہ لیں گے۔
کام کرتے کرتے کہانی بنائیں
آپ کہہ سکتی ہیں کہ، ’’آج ہم سب کلیننگ سپر ہیروز بنیں گے۔ ہمارا مشن کمرے کو چمکانا ہے۔‘‘ چھوٹے بچوں کے لئے ایسے رول پلے گیم صفائی کو مزے دار بنا دیتے ہیں۔ بچوں کو رول اور ٹائٹل دینا انہیں ذمہ داری کا احساس کراتا ہے۔
انہیں فیصلہ سازی میں شامل کریں
جب بچوں کی رائے کو اہمیت دی جاتی ہے تب بچے خوش ہوتے ہیں۔ ان سے پوچھیں کہ ’’صوفہ کہاں لگائیں؟ پردے کون سے اچھے لگیں گے؟‘‘ کپڑوں یا کھلونوں کی صفائی کرتے وقت بھی ان سے پوچھیں کہ ’’کون سی چیز ہٹانی چاہئے اور کون سی رکھنی چاہئے؟‘‘ اس سے انہیں محسوس ہوتا کہ وہ بھی باقی گھر والوں کی طرح اہمیت رکھتے ہیں اور ان کی پسند یا ناپسند کو بھی ترجیح دی جاتی ہے۔
ٹیم بنائیں
ہر شخص کو اس کی عمر اور صلاحیت کے مطابق کام سونپیں۔ کسی کو جھاڑو لگانا، کسی کو کھلونے سمیٹنا، کسی کو پودے کو پانی دینا۔ اس طرح ہر شخص ذمہ داری سے اپنا اپنا کام انجام دے گا۔
کام مکمل ہونے پر تعریف کریں
کام مکمل ہونے کے بعد اس کی تعریف کریں، جیسے کہ، ’’تمہاری محنت کی وجہ سے لیونگ روم کتنا خوبصورت نظر آرہا ہے۔‘‘ اس سے بچے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اچھا کام کیا ہے اور ساتھ ہی انہیں اپنی قدر کا بھی احساس ہوتا ہے۔
بچوں سے کام کرواتے وقت یہ غلطیاں نہ کریں
بچوں سے کوئی کام زبردستی نہ کروائیں۔
خود بیٹھ کر انہیں حکم نہ دیں۔
بچوں سے تنہا کام نہ کروائیں۔
بچوں کو کام سزا کے طور پر نہ دیں۔
بچوں سے پرفیکٹ کام کی امید نہ رکھیں۔
کوئی کام بگڑ جائے تو غصہ نہ کریں۔
دوسروں سے موازنہ نہ کریں۔
منفی باتیں نہ کہیں۔
بچوں کے درمیان فرق نہ کریں۔