Inquilab Logo Happiest Places to Work

عیدالاضحی: دوسروں کیلئے خوشیوں کا ذریعہ بنیں

Updated: June 03, 2025, 1:04 PM IST | Dr. Sherman Ansari | Mumbai

چاند نظر آتے ہی بقرعید کی تیاریاں شروع ہوچکی ہیں۔ قربانی کے جانور کی خریداری، گوشت کے پکوانوں کی تیاری اور دعوتوں کے انتظامات وغیرہ جاری ہے۔ چونکہ گھریلو نظام کی روح عورت ہوتی ہے اسلئے ہر خاتون کو عید کے خاص موقع پر دوسروں کا خیال رکھنا چاہئے۔ ساتھ ہی بچوں کو بھی اس کی تلقین کرنی چاہئے۔

On the occasion of Eid, be sure to keep the sacrificial meat for yourself to use, but don`t forget that the poor and needy also have a right to it. Photo: INN
عید کے موقع پر اپنے لئے قربانی کا گوشت استعمال کیلئے ضرور رکھئے مگر یہ مت بھولئے کہ اس پر غریبوں اور ناداروں کا بھی حق ہے۔ تصویر: آئی این این

ہر سال جب بقر عید قریب آتی ہے، بازاروں میں جانوروں کی خریداری، گوشت کے پکوان، دعوتوں کی تیاری اور سوشل میڈیا پر تصویروں کا سیلاب شروع ہو جاتا ہے۔ لیکن کیا ہم نے کبھی سوچا کہ اس سارے شور میں قربانی کا اصل پیغام کہیں کھو تو نہیں گیا؟ قربانی صرف رسم نہیں، بلکہ اللہ سے قرب حاصل کرنے کا ذریعہ ہے.... اور اللہ کا قرب تبھی ممکن ہے جب اُس کے بندوں کا بھی خیال رکھا جائے۔
غریبوں کا حق: سب سے پہلا حصہ
 اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ قربانی کے گوشت کے تین حصے کریں:
(۱)ایک اپنے لئے
(۲)ایک رشتہ داروں کے لئے
(۳)اور ایک مستحق، مفلس، غریب اور بے سہارا لوگوں کے لئے
 لیکن آج ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر گھروں میں گوشت سارا فریزر میں جاتا ہے، یا مخصوص دوستوں اور قریبی رشتہ داروں میں تقسیم ہو جاتا ہے.... جبکہ وہ لوگ جو سال بھر گوشت کے ذائقے کو ترستے ہیں، محروم ہی رہ جاتے ہیں۔
خواتین کا کردار: محبت سے بھرپور تقسیم
 گھریلو نظام کی روح عورت ہوتی ہے۔ عید کے موقع پر خواتین:
٭گوشت کی تقسیم کرتی ہیں
٭کھانا بناتی ہیں
٭دعوتوں کی تیاری میں مصروف رہتی ہیں
 کیوں نہ ایسا کیا جائے کہ ہم گوشت تقسیم کرتے وقت سب سے پہلے اپنے آس پاس کی ان خواتین، بیواؤں اور مجبور ماں باپ کو یاد رکھیں جو سفید پوشی کے پردے میں اپنی غربت چھپائے بیٹھے ہیں؟
 سوچئے، ایک یتیم بچہ جو سارا سال صرف دال یا چاول کھاتا ہے، اگر بقر عید کے دن اسے گوشت سے بھری پلیٹ ملے.... تو وہ کیا محسوس کرے گا؟
 شاید وہ پہلی بار عید کا اصل ذائقہ چکھے گا۔
 شاید وہ اپنی ماں کو خوش دیکھ کر مسکرائے گا۔
 شاید وہ رب کی طرف ہاتھ اٹھا کر آپ کے لئے دعا کرے گا۔
 یہی تو اصل ’قربانی‘ ہے.... کسی کے چہرے پر خوشی کی رونق واپس لانا۔
 خواتین کو چاہئے کہ:
(۱)پہلا حصہ ہمیشہ غریب کو دیں۔ یہ اللہ کو سب سے زیادہ پسند ہے۔
(۲)احساس کے ساتھ دیں، احسان کے طور پر نہیں۔
(۳)اگر ممکن ہو تو گوشت پکا کر دیں۔ کچھ گھروں میں پکانے کا سامان تک نہیں ہوتا۔
(۴)عزتِ نفس کا خیال رکھیں۔ صاف ستھری پیکنگ میں دیں، نرمی اور خلوص کے ساتھ۔
(۵)بچوں کو ساتھ لے جائیں تاکہ وہ خدمت، ہمدردی اور سخاوت سیکھیں۔
قربانی بانٹنے سے مکمل ہوتی ہے، سمیٹنے سے نہیں
٭قربانی صرف جانور کاٹنے سے مکمل نہیں ہوتی۔
٭یہ مکمل ہوتی ہے جب وہ گوشت کسی خالی برتن میں پڑتا ہے۔
٭جہاں بچے کئی دنوں سے گوشت کا انتظار کر رہے ہوتے ہیں۔
٭جہاں ماں کے چہرے پر غربت کے باوجود وقار ہوتا ہے۔
٭جہاں آپ کی دی ہوئی پلیٹ صرف کھانے نہیں، عزت اور محبت کا احساس بھی دیتی ہے۔
٭عید صرف اپنی نہیں، سب کی ہونی چاہئے۔
 آج کے دور میں ہمیں یہ سبق سب سے زیادہ سیکھنے کی ضرورت ہے:
٭عید صرف نئے کپڑوں، دعوتوں اور تصویروں کا نام نہیں۔
٭بلکہ وہ دن ہے جب آپ کا چھوٹا سا عمل، کسی کی عید بنا سکتا ہے۔
٭اور دل سے نکلی دعا، آسمان تک پہنچ سکتی ہے۔
ایک عورت کا فیصلہ، کئی دعاؤں کا ذریعہ
 جب ایک خاتون گھر کی قربانی کا پہلا حصہ کسی غریب کو دے کر یہ نیت کرتی ہے:
٭’’یااللہ، یہ تیرے بندے کا حق ہے، میں پہلے انہیں دیتی ہوں۔‘‘
 تو فرشتے آسمان پر کہتے ہیں:
 ’’یہی ہے وہ قربانی جس میں اخلاص ہے، یہی وہ خاتون ہے جس پر رب کی خاص رحمت نازل ہوتی ہے۔‘‘
آئیے ایک سچی نیت سے عہد کریں
٭ہم اپنی عید کو دوسروں کے لئے خوشیوں کا ذریعہ بنائیں گے۔
٭ہم گوشت سب سے پہلے ان لوگوں کو دیں گے جنہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
٭ہم اپنے بچوں کو سکھائیں گے کہ اصل عید بانٹنے میں ہے، نہ کہ سمیٹنے میں۔
٭ہم ہر قربانی کو عبادت، محبت اور ہمدردی سے جوڑیں گے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK