بار بار بیمار پڑنے کی وجہ غیر صحتمند لائف اسٹائل اور کمزور امنیاتی نظام ہے۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک ذہنی دباؤ میں رہنے کی وجہ سے بھی انسان بار بار بیمار پڑتا ہے۔ اس کی چند وجوہات اس مضمون میں تفصیل سے بتایا گیا ہے اور ان بیماریوں سے بچنے کی تدابیر بھی بتائی گئی ہیں۔
صحت بخش غذا کھانے، صحتمند طرزِ زندگی اپنانے اور ذہنی صحت پر توجہ دینے میں فائدہ ہی فائدہ ہے۔ تصویر: آئی این این
ہم نے اپنے آس پاس ایسے کئی افراد کو دیکھا ہوگا جو ذرا سا موسم بدلتے ہی بیمار پڑ جاتے ہیں۔ کبھی سردی کھانسی تو کبھی بخار جیسی بیماریاں ان کا پیچھا ہی نہیں چھڑتیں۔ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟
دراصل بار بار بیمار پڑنے کی وجہ غیر صحتمند لائف اسٹائل اور کمزور امنیاتی نظام ہے۔ اس کے علاوہ طویل عرصے تک ذہنی دباؤ میں رہنے کی وجہ سے بھی انسان بار بار بیمار پڑتا ہے۔ آئیے پہلے بار بار بیمار پڑنے کی چند اہم وجوہات کے بارے میں جانتے ہیں:
ذہنی دباؤ
طویل عرصے تک ذہنی دباؤ میں رہنے کی وجہ سے جسم میں کورٹیسول ہارمون کا لیول بڑھ جاتا ہے۔ اس کی وجہ سے جسم میں انفلےمیشن بڑھتا ہے اور مدافعتی نظام کمزور ہوجاتا ہے جس سے وائرس اور بیکٹیریا آسانی سے انسان پر حاوی ہوجاتے ہیں۔
موٹاپا
جسم میں چربی جمع ہونے پر سائیوکائن نامی پروٹین کا لیول بڑھ جاتا ہے۔ یہ پروٹین مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے اور جسم کو ایک قسم کے کرانک انفلے میشن کی صورتحال سے دوچار کرتا ہے۔ اس سے انفیکشن، امراضِ قلب اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
آلودہ ماحول
ہوا میں موجود آلودگی، دھول اور زہرے کیمیکلز پھیپھڑوں اور مدافعتی نظام کو کمزور کر دیتے ہیں۔ آلودگی میں مسلسل رہنے سے سانس کا نظام کمزور ہوجاتا ہے، جس سے الرجی، دمہ اور دیگر انفیکشن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
غیر صحت بخش غذا کا استعمال
اہم غذائی اجزاء جیسے وٹامن سی، ڈی، جنک، آئرن اور پروٹین کی کمی ہونے پر امیون سیلز کمزور ہو جاتے ہیں۔ بار بار فاسٹ فوڈ اور پروسیسڈ فوڈ کھانے سے جسم میں انفلے میشن بڑھتا ہے اور اینٹی باڈیز بننے کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے، جس سے انفیکشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نیند کی کمی
نیند کے دوران انسانی جسم قدرتی طور پر شفایاب ہو رہا ہوتا ہے۔ مناسب نیند نہ لینے پر یہ عمل متاثر ہوتا ہے جس سے مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے اور بیماریاں لاحق ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
دائمی صحت کے مسائل
ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، ڈپریشن، امراض قلب اور الرجی جیسی بیماریاں جسم کے مدافعتی نظام پر براہِ راست اثر ڈالتی ہیں۔ اس سے جسم معمولی انفیکشن سے بھی مضبوطی سے نہیں لڑ پاتا ہے۔
حفظان صحت کا فقدان
ہاتھ نہ دھونا، گندا کھانا کھانا اور صفائی کو نظر انداز کرنا بیکٹیریا اور وائرس کو آسانی سے جسم میں داخل ہونے کا موقع دیتا ہے جس سے پیٹ سے متعلق مسائل، فلو اور فوڈ پوائزننگ جیسی بیماریاں بار بار ہونے لگتی ہیں اور جسم انفیکشن کی زد میں جلد آجاتا ہے۔
بڑھتی عمر
عمر بڑھنے کے ساتھ، خاص طور پر ۶۰؍ سال کے بعد، جسم کے امیون سیلز کی فعالیت دھیرے دھیرے کم ہونے لگتی ہے۔ اس عمل کو امیونوسینسنس کہا جاتا ہے، جس سے کے سبب بزرگوں میں انفیکشن تیزی سے پھیلتے ہیں اور بیماری سے شفایاب ہونے میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
جینیاتی
کئی مرتبہ انسان کی بار بار بیمار پڑنے کی اہم وجہ خاندان سے ملے جین بھی ہوتے ہیں۔ جینیاتی عوامل مدافعتی نظام کی صلاحیت کو متاثر کرتے ہیں۔
ڈاکٹر روہت شرما بتاتے ہیں کہ بار بار بیمار پڑنے کی اہم وجہ کمزور مدافعتی نظام ہے۔ اسے مضبوط بنانے کیلئے انسان کو مستقل محنت کرنی چاہئے۔ صحت بخش غذا کھانا چاہئے، صحتمند طرز زندگی اپنانی چاہئے اور ذہنی صحت پر خاص توجہ دینے چاہئے۔ بیماریوں سے دور رہنے کے لئے اِن باتوں کا خاص خیال رکھئے:
روزانہ متوازن غذا کھائیں۔
دن میں ۳؍ مرتبہ کھائیں اور اسنیکس وغیرہ کھانے سے بچیں۔
روزانہ کم سے کم ۳۰؍ منٹ ورزش کریں۔
جنک فوڈ اور پروسیسڈ شوگر سے بچیں۔
روزانہ ۱۵؍ سے ۲۰؍ منٹ دھوپ میں گزاریں۔ اس کیلئے صبح ۸؍ بجے چہل قدمی کریں۔
روزانہ ۷؍ سے ۸؍ گلاس پانی پئیں۔
اپنا وزن ہمیشہ معتدل رکھیں۔
روزانہ ۷؍ سے ۸؍ گھنٹے سوئیں۔
ذہنی تناؤ کم کرنے کیلئے عبادت کریں اور اپنے لئے وقت نکالیں، اس دوران سیلف کیئر کو ترجیح دیں۔
ذاتی صاف صفائی کا خاص خیال رکھیں۔ روزانہ نہائیں، صاف ستھرے استری کئے ہوئے کپڑے پہنیں۔
گھر کی صاف صفائی بھی اہمیت رکھتی ہے۔ خاص طور پر باورچی خانہ کی صفائی پر توجہ دیں۔
اِن پر عمل کرکے آپ صحتمند رہ سکتی ہیں۔