• Wed, 22 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

مائیں بچوں کی چھٹیاں کس طرح کارآمد بنا سکتی ہیں؟

Updated: October 22, 2025, 6:11 PM IST | Dr. Sharmeen Ansari | Mumbai

ماں اگر چاہے تو تعطیل کا یہ دورانیہ تھکن کا موسم نہیں بلکہ تربیت کی بہار بن سکتا ہے۔ یاد رکھئے، چھٹیوں کا اصل جادو ماں کے لمس میں ہے، نہ کہ موبائل فون میں۔ ماں کی موجودگی ہی چھٹیوں کو خوشبو، روشنی اور تربیت کا حسین مجموعہ بنا سکتی ہے۔

Mothers should spend time with their children during the holidays, telling them interesting stories. Photo: INN
چھٹیوں میں مائیں بچوں کے ساتھ وقت گزاریں، انہیں دلچسپ کہانیاں سنائیں۔ تصویر: آئی این این
چھٹی کا لفظ سنتے ہی بچوں کے چہرے خوشی سے کھل اٹھتے ہیں۔ صبح جلدی اٹھنے کی پابندی ختم، ہوم ورک کا بوجھ نہیں، اسکول یونیفارم سے آزادی، اور دن بھر کھیلنے کی آزادی! لیکن وہی چھٹیاں اکثر ماؤں کے لئے ایک چیلنج بن جاتی ہیں۔ بچے سارا دن گھر میں، ٹی وی، موبائل فون، بکھرا ہوا گھر، شور و غل، اور دن کے آخر میں ماں کی تھکن سے بھری ہوئی آہ: ’’یہ چھٹیاں کب ختم ہوں گی؟‘‘ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اگر ماں چاہے تو یہی چھٹیاں گھر کی فضا کو محبت، تربیت، نظم اور سکون کا گلزار بنا سکتی ہیں۔ چھٹیاں وقت ضائع کرنے کا نہیں بلکہ زندگی سنوارنے کا موسم ہیں۔
چھٹیاں: فرصت نہیں، تربیت کا موقع
سال بھر بچے اسکول کی مصروفیات میں الجھے رہتے ہیں۔ چھٹیاں ان کے ذہن و دل کو سکون دینے اور ان کی تربیت کو عملی انداز میں آگے بڑھانے کا بہترین وقت ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب ماں بچوں کے قریب آ سکتی ہے، ان کے دل میں اپنا مقام مزید مضبوط کر سکتی ہے۔ ان چھٹیوں میں ماں اگر محبت کے ساتھ نظم و ضبط اور سلیقہ پیدا کر دے تو بچے نہ صرف خوش رہتے ہیں بلکہ تربیت یافتہ بھی بنتے ہیں۔
روزمرہ کا منظم نظام بنائیں
چھٹیوں کا مطلب یہ نہیں کہ کوئی قاعدہ نہ ہو۔ ماں اگر دن کا ایک دلکش شیڈول بنائے، جس میں فجر کے بعد کچھ وقت قرآن، پھر ہلکی ورزش، ناشتہ، تھوڑا مطالعہ، اور شام کو کھیل.... تو بچے خود بخود نظم سیکھنے لگتے ہیں۔ بچوں کو یہ احساس دیں کہ وقت سب سے قیمتی دولت ہے۔ ماں اگر وقت کی قدر کا سبق دے دے، تو وہ دراصل بچوں کو کامیاب زندگی کا راز سکھا دیتی ہے۔
موبائل سے نہیں، محبت سے جڑنے کا وقت
آج کا سب سے بڑا خطرہ یہ ہے کہ چھٹیاں موبائل چھٹیاں بن گئی ہیں۔ بچے گھنٹوں اسکرین کے سامنے رہتے ہیں، نہ جسم حرکت میں، نہ دماغ تازہ۔ ماں چاہے تو یہ وقت دوبارہ انسانیت سے جڑنے کا بنا سکتی ہے۔ بچوں کے ساتھ کہانیاں سنیں، ان سے باتیں کریں، ان کے احساسات جانیں، ساتھ کھانا پکائیں، کوئی فن سکھائیں.... جیسے کاغذ سے چیزیں بنانا، باغبانی، یا سلائی کے چھوٹے کام۔ یہ چھوٹی چھوٹی سرگرمیاں بچوں کے دل میں قربت اور اعتماد پیدا کرتی ہیں۔
اخلاقی اور روحانی تربیت
چھٹیاں صرف کھیل یا سیر کے لئے نہیں بلکہ روح کو جگانے کے لئے بھی ہیں۔ ماں بچوں کو نماز، دعا، صبر، شکر، بڑوں کی عزت اور چھوٹوں پر شفقت جیسے اخلاقی سبق دلنشین انداز میں سکھا سکتی ہے۔ روزانہ ایک ’اخلاقی کہانی کا وقت‘ رکھیں۔ کسی صحابی، بزرگ یا نبی کے عمل کو کہانی کی طرح بیان کریں۔ یقین مانیں، یہ لمحات ان کے دل پر وہ نقش چھوڑتے ہیں جو عمر بھر نہیں مٹتے۔
مطالعہ اور تخلیقی سرگرمیاں
بچوں کیلئے روز ایک نیا سیکھنے والا دن مقرر کریں۔ ایک دن کتاب پڑھنے کا، ایک دن ڈرائنگ کا، ایک دن کھانا پکانے کا، ایک دن سائنسی تجربات کا۔ ایسے دن بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو جگاتے ہیں۔ اگر بچہ کتاب دوست بن جائے تو یہ ماں کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔ ان کو بتائیں کہ علم صرف اسکول کی کتابوں میں نہیں بلکہ ہر چیز میں چھپا ہوا ہے، آسمان کے رنگوں میں، پودوں کی خوشبو میں، انسان کے اخلاق میں۔
خدمت کا جذبہ پیدا کریں
چھٹیوں میں بچوں کو خدمت کا سبق دیں۔ کبھی گھر کے بزرگوں کے کام میں مدد، کبھی کسی بیمار کی عیادت، کبھی کسی ضرورتمند کیلئے کھانا پکا کر دینا۔ ماں اگر بچوں کو دوسروں کے دکھ محسوس کرنے والا دل دے دے تو یہ سب سے بڑی کامیابی ہے۔ کیونکہ علم سے زیادہ اہم انسانیت ہے، اور انسانیت کی درسگاہ سب سے پہلے ماں کی گود ہے۔
ماں خود کو بھی وقت دے
اکثر مائیں ساری چھٹیاں صرف بچوں کی خدمت میں گزار دیتی ہیں اور خود کو بھول جاتی ہیں۔ یاد رکھئے، پُرسکون ماں ہی بہترین تربیت کرسکتی ہے۔ اپنے لئے بھی وقت نکالیں، کچھ نیا سیکھیں، کوئی پسندیدہ کام کریں، قرآن کی تلاوت میں دل لگائیں، یا بس تھوڑا سا آرام۔ ماں اگر ذہنی طور پر مطمئن ہو تو اس کی مسکراہٹ ہی بچوں کے لئے سب سے بڑی تربیت ہے۔
ماں اگر بچے کے اندر شکر گزاری، رحم، نظم، سچائی اور صبر جیسے اوصاف پیدا کر دے تو چھٹیوں کا اصل مقصد پورا ہوجائے گا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK