Inquilab Logo Happiest Places to Work

معاشرہ کا اہم سوال، دسویں کے بعد لڑکیاں کیا کریں؟

Updated: May 20, 2025, 1:29 PM IST | Momin Rizwana Muhammad Shahid | Mumbai

گزشتہ دنوں دسویں کے نتائج سامنے آئے ہیں جس میں لڑکیوں نے بازی مار لی ہے مگر سوال یہ ہے کہ اب اس کے بعد آگے کیا کرنا ہے؟ اس مضمون میں بچیوں کی رہنمائی کیلئے چند تدابیر پیش کی گئی ہیں کہ کون سا کورس اور شعبہ ان کیلئے بہتر ہوگا۔ یہ محض اشارے ہیں، کریئر کی منصوبہ بندی کیلئے مزید معلومات درکار ہوں گی۔

Let girls choose their careers according to their abilities and interests. Photo: INN
بچیوں کو اپنی صلاحیت اور دلچسپی کے مطابق اپنا کریئر کا انتخاب کرنے دیں۔ تصویر: آئی این این

یقیناً دسویں جماعت کے بعد بچیوں کی رہنمائی نہایت اہم اور نازک مرحلہ ہوتا ہے۔ اس وقت ان کے مستقبل کی بنیاد رکھی جاتی ہے، اس لئے یہ فیصلہ نہ صرف سوچ سمجھ کر بلکہ بچی کی دلچسپی، صلاحیت اور حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جانا چاہئے۔
 دسویں کے بعد بچیوں کے لئے واضح، مؤثر اور باوقار راستوں کو آسان انداز میں پیش کیا جا رہا ہے۔
دسویں کے بعد بچیاں کیا کرسکتی ہیں؟
سائنس کا راستہ (ایف ایس سی)
 اگر بچی ڈاکٹر، نرس یا سائنسدان بننا چاہے۔
٭ایف ایس سی پری میڈیکل: ایم بی بی ایس، بی ڈی ایس، نرسنگ، فزیوتھیراپی، دواسازی (فارمیسی)۔
٭ایف ایس سی پری انجینئرنگ: انجینئرنگ، آئی ٹی، فزکس، میتھس، ایوی ایشن۔
کس کے لئے موزوں ہے؟
 جو بچی سائنس، تحقیق، اور تجربات میں دلچسپی رکھتی ہو۔
آرٹس اور سوشل سائنسز (ایف اے)
 اگر بچی کو ادب، مطالعہ، نفسیات یا تاریخ سے شغف ہو۔
٭سوشل ورک، تعلیم، میڈیا، لیکچرار شپ، یا سول سروسز (پی ایم ایس، سی ایس ایس) کی بنیاد۔
کس کے لئے موزوں ہے؟
 وہ بچیاں جو انسانی رویوں، سماج، یا تعلیم سے جُڑے خواب رکھتی ہیں۔
تجارت اور کاروبار (آئی کام)
 اگر بچی کو اکاؤنٹس، انٹرپرینیور شپ، بزنس یا فنانس میں دلچسپی ہو:
٭بی کام، بی بی اے، ایم بی اے، چارٹرڈ اکاؤنٹینسی، بینکنگ، اور ای کامرس۔
کس کے لئے موزوں ہے؟
 جو عددی مہارت (Numbers) اور کاروباری ذہن رکھتی ہو۔
کمپیوٹر اور ٹیکنالوجی (آئی سی ایس)
 آج کے دور کی اہم ترین مہارت:
٭کمپیوٹر سائنس، سافٹ ویئر انجینئرنگ، ویب/ ایپ ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائننگ۔
کس کے لئے موزوں ہے؟
 وہ بچیاں جو ٹیکنالوجی، کوڈنگ یا تخلیقی ڈیجیٹل کام پسند کرتی ہوں۔
ہنر، کورسیز اور شارٹ ٹرم پروگرامز
 اگر بچی جلد کسی ہنر کے ذریعے روزگار حاصل کرنا چاہے، تو یہ بہترین راستے ہیں:
٭فیشن/ ٹیلرنگ
٭بیوٹیشن (بیوٹی پارلر کورس)
٭ Montessori یا پرائمری ٹیچنگ کورس
٭کمپیوٹر کورسیز (ایم ایس آفس، گرافک ڈیزائن، ڈجیٹل مارکیٹنگ)
٭نرسنگ/ لیڈی ہیلتھ ورکر کورس
دین کے ساتھ دنیا
 اگر بچی دین میں دلچسپی رکھتی ہے:
٭درسِ نظامی (عالمہ کورس) کے ساتھ:
٭آن لائن یا فاصلاتی دنیاوی تعلیم (AIOU, Virtual University)
 دینی اور دنیاوی توازن سے ایک باعمل، باعزت، باشعور خاتون تیار کی جاسکتی ہے۔
والدین کیلئے چند رہنما اصول
دلچسپی کو پہچانیں: والدین بچی کو سنیں، اُس کی صلاحیت کو سمجھیں۔
زبردستی نہ کریں: ناپسندیدہ شعبے میں دباؤ سے شخصیت متاثر ہوتی ہے۔
اسلامی اقدار کا لحاظ: تعلیم کے ساتھ حیاء، کردار، اور حفاظت بھی مقدم رکھیں۔
مسلسل رہنمائی: بچی کو صرف چھوڑ نہ دیں، قدم قدم پر ساتھ دیں۔
کاؤنسلنگ کروائیں: اگر بچی کنفیوز ہے کہ کون سا شعبہ منتخب کیا جائے؟ تو اس سلسلے میں کسی ماہر سے کاؤنسلنگ کروائیں۔ گھر کے کسی معتبر شخص سے بھی رہنمائی حاصل کی جاسکتی ہے۔
دوسروں کی نقل نہ کریں: اگر خاندان کی کوئی لڑکی سائنس کا شعبہ منتخب کر رہی ہے تو اس کی نقل نہ کریں۔ اپنی بچی کی صلاحیت کے مطابق کریئر کا انتخاب کرنے کا موقع دیں۔
آخری پیغام
 ایک پڑھی لکھی، باشعور اور باکردار بیٹی صرف ایک خاندان ہی نہیں بلکہ پوری قوم کا فخر ہوتی ہے۔ دسویں کے بعد بچیوں کو محض ایک ڈگری کی طرف نہیں بلکہ ایک ایسے راستے پر گامزن کریں جہاں وہ اپنے خوابوں کو حقیقت، اپنی شخصیت کو اعتماد اور اپنے کردار کو وقار میں ڈھال سکیں۔ علم، ہنر، تربیت، اور اقدار، ان چار ستون پر اگر ہم اپنی بچیوں کا مستقبل تعمیر کریں، تو وہ نہ صرف اپنے گھر کی روشنی ہوں گی بلکہ معاشرے کی بھی رہنما بنیں گی۔
 اب وقت ہے، سوچنے کا نہیں.... فیصلہ کرنے کا! آج ایک قدم آگے بڑھائیں تاکہ کل وہ خود اپنے قدموں پر کھڑی ہوسکے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK