Inquilab Logo Happiest Places to Work

مائیں بچوں کو جسمانی سرگرمیوں کی جانب راغب کریں

Updated: May 27, 2025, 1:09 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

اسمارٹ فون کے روزافزوں استعمال کی وجہ سے بڑھتی عمر کے بچے جسمانی سرگرمیوں سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ماہرین کے مطابق، بچوں کو روزانہ کم ازکم ایک گھنٹہ ہلکی پھلکی ورزش اور بھاگ دوڑ کرنی چاہئے۔ چونکہ ابھی تعطیلات ہیں اس لئے مائیں بچوں کو جسمانی سرگرمی سے جوڑنے کا کام کرسکتی ہیں۔

Playing sports keeps children healthy, both mentally and physically. Photo: INN
کھیل کود سے بچوں کی ذہنی و جسمانی، دونوں صحت اچھی رہتی ہے۔ تصویر: آئی این این

اِس بات کا ہم سبھی مشاہدہ کر رہے ہیں کہ ویڈیو اور موبائل گیمز میں بڑھتی ہوئی دلچسپی بچوں کو جسمانی سرگرمی سے محروم کرتی جا رہی ہے۔ وہ جوں جوں بڑے ہورہے ہیں، ان کا زیادہ تر وقت ان موبائل فون پر گزرنے لگا ہے جس کی وجہ سے وہ کاہلی، منفی رویوں اور دیگر کئی مسائل کا شکار ہو رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ بچوں کے کھیل کود پر خاص توجہ دی جائے تاکہ وہ جسمانی طور پر فعال رہیں اور کاہلی کا شکار نہ ہوں۔ تعلیم کے ساتھ ساتھ بچوں کی جسمانی سرگرمیوں کا خیال رکھنا بھی نہایت اہم ہے۔ صحت اور ورزش لازم و ملزوم ہیں۔ ماہرین کے مطابق، بچوں کو روزانہ کم ازکم ایک گھنٹہ ہلکی پھلکی ورزش اور بھاگ دوڑ کرنی چاہئے۔ بچوں میں سستی ورزش نہ کرنے کے رجحان کا نتیجہ ہے۔ ظاہر ہے کہ بچے کا ذہن اچھے برے میں تمیز نہیں کر پاتا ہے۔ اسلئے والدین، خاص طور پر ماں کی ذمہ داری ہے کہ وہ بچوں کیلئے وقت نکالیں اور ان کیلئے خاص طور پر ورزش اور جسمانی سرگرمی والے کھیلوں کے پروگرام مرتب کریں۔ واضح رہے کہ ورزش سے مراد ہر وہ جسمانی سرگرمی ہے، جس میں عضلات کی حرکت سے طاقت پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے جسمانی طور پر سرگرم رکھنے والے کھیل بہت مفید ہیں۔
 اسمارٹ فون کے بڑھتے استعمال کی وجہ سے بڑھتی عمر کے کچھ بچے اپنے اہل ِ خانہ یا دوستوں کے ساتھ باہر جانے سے گریز کرنے لگے ہیں جس کی وجہ سے ان کی جسمانی سرگرمی میں کمی آگئی ہے۔ ایسی صورتحال میں بچوں کے ساتھ زبردستی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ بچے کو اس کی پسند اور ناپسند کے اظہار کا پورا موقع دینا چاہئے۔ اصرار کے بجائے اگر اس پسندیدہ مقام کو تفریح کے لئے منتخب کر لیا جائے تو نہ صرف بچہ وہاں جانے کے لئے تیار ہو جائے گا بلکہ اپنے انتخاب کو ملنے والی اہمیت کے باعث اس میں خوداعتمادی بھی آئے گی۔ وہ خود پر انحصار کرتے ہوئے رفتہ رفتہ جسمانی سرگرمیوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنالے گا۔
 کچھ بچے مل جل کر، یعنی ٹیم کی شکل میں کھیلنے سے، گریز کرتے ہیں۔ اکثر شرمیلے بچے ایسا کرتے ہیں یا موبائل فون کا زیادہ استعمال اس کی ایک وجہ ہوسکتا ہے۔ ایسے بچوں کے لئے بھی ورزش اور دوسری جسمانی سرگرمیوں کا امکان کم ہو جاتا ہے۔ ایسے بچوں کے لئے ضروری ہے کہ انہیں کھیل کے میدان میں لے جایا جائے تاکہ انہیں دوسرے بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھنے کا موقع ملے۔ اس مشاہدے کی وجہ سے ان میں بھی کھیل کود کی تحریک، اُمنگ اور جوش پیدا ہوگا۔ کھیلتے کودتے بچوں کو دیکھ کر انہیں بھی کھیل سے رغبت ہوگی۔
 کھیل کود ہر بچے کی زندگی کا لازمی حصہ ہے۔ بچہ اگر اسمارٹ فون کا عادی ہوگیا ہے تو اسے جسمانی سرگرمیوں کی طرف مائل کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوسکتا ہے کہ والدین، خاص طور پر مائیں بچے کے ساتھ خود کھیلنا شروع کر دیں۔ بعض اوقات بچے کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے والدین بھی اس کے ساتھ کھیل کود میں حصہ لیں۔ ایسا کرنا والدین کے لئے بعض صورتوں میں مشکل ضرور ہوتا ہے لیکن اپنے بچے کی بہتر صحت کے لئے ایسی سرگرمیاں کرنا ضروری ہے۔ بچے اپنے بڑوں کی نقل کرتے ہیں۔ بیٹی ماں کا دوپٹہ پہن کر خوش ہوتی ہے تو بیٹا باپ کا چشمہ لگا کر اس کی نقل کرتا ہے۔ اگر والدین ہر وقت فون کی دُنیا میں مگن ہوں گے تو بچہ کس طرح اس جنجال سے نکلے گا۔ اس کے برعکس وہ اگر والدین کو واک پر جاتا دیکھے گا تو اس کے دل میں بھی واک کا شوق پیدا ہوگا۔
 بچوں کو ورزش کروانے کے ساتھ ساتھ انہیں پھلوں کا تازہ رس پلانا بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق، متوازن غذا، ورزش اور اچھی نیند سے ذہنی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔ بچوں میں کاہلی کی وجہ نیند کا پورا نہ ہونا بھی ہے۔ بچوں کی نیند کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ نیند پوری نہ ہونے کی وجہ یہ ہے کہ اسمارٹ فونز ان کے بیڈروم تک پہنچ گئے ہیں اور وہ ان میں مصروف رہتے ہیں۔ نیند کی کمی بچے کی جسمانی اور ذہنی کارکردگی کو بری طرح متاثر کرتی ہے۔
 بچوں کے لئے جسمانی ورزش، کھیل کود اور تفریح ضروری ہے لیکن توازن کے ساتھ کہ کہیں پھر وہ اس کے اتنے عادی نہ ہو جائیں کہ تعلیمی سرگرمیوں سے اکتاہت اور عدم دلچسپی کا مظاہرہ کرنے لگیں۔ یہ نکتہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ سیر و تفریح کے دوران ورزش کے ساتھ ساتھ تعلیمی سرگرمیوں کے مواقع بھی میسر ہونے چاہئیں۔ ماؤں کو چاہئے کہ بچوں کی جسمانی سرگرمیوں پر خصوصی توجہ دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کرتے رہیں تاکہ بچوں کی اچھی ذہنی اور جسمانی نشوونما ہوسکے۔
 فی الحال گرمیوں کی تعطیلات ہیں اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مائیں بچوں کو سائیکلنگ سکھا سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ سوئمنگ کلاس میں داخل کروایا جاسکتا ہے۔ اس طرح بچے جسمانی سرگرمیوں میں مصروف رہ سکتے ہیں جو ان کی اچھی صحت کے لئے ضروری ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK