چھٹیوں کے دوران بچوں کا سارا وقت کھیل کود اور موبائل پر ضائع کرنا ایک عام بات ہے لیکن اگر اس وقت کو مثبت سرگرمیوں میں لگایا جائے تو بچوں کی ذہنی، اخلاقی اور جسمانی نشوونما میں کافی بہتری آسکتی ہے۔ اس مضمون میں چند باتوں کی جانب توجہ دلائی جا رہی ہے۔
چونکہ چھٹیوں میں بچوں کے پاس کافی وقت ہوتا ہے اس لئے انہیں کئی سرگرمیوں میں مصروف رکھا جاسکتا ہے۔ تصویر: آئی این این
یوں تو گرمیوں کی چھٹیاں ہر بچے کے لئے خوشی، تفریح اور آرام کا وقت ہوتی ہیں۔ اسکولوں سے نجات، ہوم ورک سے چھٹی اور صبح جلدی اٹھنے کی پریشانی سے آزادی بچوں کو خوش کر دیتی ہے۔ اس خوبصورت موقع سے استفادہ حاصل کرتے ہوئے والدین بچوں کی بہتر تربیت اور شخصیت سازی کے لئے بہترین موقع بنا سکتے ہیں۔
چھٹیوں کے دوران بچوں کا سارا وقت کھیل کود اور موبائل پر ضائع کرنا ایک عام بات ہے لیکن اگر اس وقت کو مثبت سرگرمیوں میں لگایا جائے تو بچوں کی ذہنی، اخلاقی اور جسمانی نشوونما میں کافی بہتری آسکتی ہے۔ اس مضمون میں چند باتوں کی جانب توجہ دلائی جا رہی ہے۔
پلاننگ کریں
سب سے پہلے، مائیں بچوں کے لئے ایک پلان تیار کریں۔ اس میں مطالعہ، کھیل، گھریلو ذمہ داریاں اور دینی و اخلاقی تعلیم شامل ہونی چاہئے۔ بچوں کو روزانہ کچھ دیر مطالعہ کا وقت دینا ان کی تعلیمی صلاحیت کو کمزور ہونے سے بچاتا ہے۔ ساتھ ہی، کہانیوں یا سیرت کی کتابیں پڑھوانا ان کے اخلاق کو سنوارنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
گھریلو کام
گھریلو کاموں میں بچوں کی شمولیت نہ صرف ان میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرتی ہے بلکہ خود انحصاری بھی سکھاتی ہے۔ چھوٹے چھوٹے کام جیسے میز لگانا، دسترخوان پر پلیٹ سجانا، اپنے کپڑے تہہ کرنا یا کچن میں ماں کی مدد کرنا ان کے لئے تربیت کا ذریعہ بن سکتا ہے۔ کیونکہ تعطیلات میں بچے فارغ ہوتے ہیں اور انہیں جو سکھایا جائے وہ ان کے دل و دماغ پر گہرا اثر چھوڑتا ہے۔
جسمانی سرگرمیاں
اسی طرح، کھیل کود اور مختلف جسمانی سرگرمیوں کو بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ یہ صحتمند جسم کے ساتھ ساتھ نظم و ضبط، ٹیم ورک اور صبر جیسی خوبیاں پیدا کرتی ہیں۔
سیر و تفریح
مختلف تاریخی مقامات کی سیر، یا علاقائی سیر سے بچوں کو نئی چیزیں دیکھنے، انہیں جاننے اور سمجھنے کا موقع ملتا ہے۔ چھٹیوں میں والدین کسی ایک مقام کا انتخاب کرکے بچوں کو ان کی معلومات میں اضافے ساتھ ہی قدرت و معاشرے سے مضبوط ناطہ جوڑنے کا موقع فراہم کرسکتے ہیں۔
باغبانی کا مشغلہ
بچے متجسس ہوتے ہیں۔ ان میں قدرتی طور پر نئی چیزیں سیکھنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ تعطیلات میں انہیں شجر کاری اور باغبانی کے فوائد بتائیں۔ ساتھ ہی ’ایک بچہ ایک پودا‘ مہم کے ذریعے بچوں کو اپنی جیب خرچ سے ایک پودا لگا کر اس کی دیکھ بھال کرنے کو کہے۔ اس سے بچے ماحولیات سے قریب ہوں گے اور ان میں قدرت سے رغبت پیدا ہوگی۔
ہنر سیکھنا کا موقع
جو بچے بڑے ہیں انہیں کوئی ہنر سیکھنے کا موقع فراہم کریں جو مستقبل میں فائدہ مند ثابت ہو۔ جیسے اسپیکنگ کورس، کمپیوٹر کے مختلف کورس (ٹائپنگ، کوڈنگ، انیمیشن، ویڈیو ایڈیٹنگ وغیرہ) سلائی بنائی وغیرہ۔ جس سے بچوں میں کسی بھی کام کو کرنے کا جذبہ پیدا ہوگا۔ اور اس طرح وقت کا درست استعمال ہوگا۔
سوئمنگ سکھائیں
گرمیوں کی چھٹیوں میں بچوں کو سوئمنگ سکھایا جاسکتا ہے۔ صحت کے حوالے سے یہ ایک اچھی سرگرمی ہے۔ بچوں کو سوئمنگ سیکھنے کا شوق بھی ہوتا ہے۔ اس لئے وہ جلد سیکھ بھی جاتے ہیں۔
پیدل چلنے کی عادت
موبائل فون کے بڑھتے استعمال کی وجہ سے بچے زیادہ تر ایک جگہ بیٹھے رہتے ہیں۔ اس لئے چھٹیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انہیں پیدل چلنے کی عادت ڈلوائیں۔ چونکہ گرمی کا موسم ہے اس لئے شام کا وقت منتخب کریں اور بچوں کے ساتھ کسی پارک میں پیدل چلیں۔ روزانہ پارک کا ایک چکر لگوایا جاسکتا ہے۔ اس سے بچے میں پھرتی اور چستی آئے گی۔ البتہ بچوں کی صحت کے مطابق انہیں پیدل چلنے کی تلقین کریں۔
سماجی سرگرمیاں
گرمی کی چھٹیاں سماجی سرگرمیاں انجام دینا کا بہترین موقع ہے۔ اس دوران بچوں کو کسی این جی او سے جڑنے کی کوشش کی جاسکتی ہے۔ پارک یا سمندر کی صفائی مہم میں حصہ لیا جاسکتا ہے۔ پرندوں کے تحفظ کے لئے بیداری مہم میں حصہ لیا جاسکتا ہے۔ اس سے انہیں دوسروں کے لئے ہمدردی اور ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
گرمیوں کی چھٹیاں بچوں کی زندگی میں مثبت تبدیلی لانے کا ایک بہترین موقع ہے۔ اگر والدین، خاص طور پر مائیں اس وقت کی قدر کریں اور بچوں کو اچھی عادات، علم اور اخلاق سکھانے میں دلچسپی لیں، تو یہی چھٹیاں ان کے روشن مستقبل کی بنیاد بن سکتی ہیں۔ اس وقت کو بامقصد بنا کر ہم بچوں کو کامیاب، بااخلاق اور ذمہ دار شہری بنانے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔