Inquilab Logo Happiest Places to Work

برطانیہ: جے سی بی کے یومِ تاسیس پر احتجاج، فلسطین، ہندوستان میں "بلڈوزر نسل کشی" کی حمایت کا الزام

Updated: May 19, 2025, 9:57 PM IST | Inquilab News Network | London

اسٹاپ دی جے سی بی ڈیمولشنز مہم کے کارکنوں نے جے سی بی پر فلسطین، ہندوستان اور کشمیر میں "نسلی صفائی اور نسل کشی میں سہولت پیدا کرنے" کا الزام لگایا اور کہا کہ کمپنی کی تیار کردہ مشینیں گھروں اور برادریوں کو مسمار کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہیں جس سے لوگ بے گھر، صدمے کا شکار اور غربت میں دھکیل دیئے جاتے ہیں۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

برطانیہ کے شہر روسسٹر میں اتوار کو "اسٹاپ دی جے سی بی ڈیمولشنز" مہم کے کارکنوں نے بلڈوزر بنانے والی کمپنی جے سی بی کے ۸۰ ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں خلل ڈالا۔ یہ احتجاج `اسپورٹیو` نامی سائیکل سواری کی ایک تقریب کے دوران ہوا جو کمپنی کے ہیڈکوارٹرز میں منعقد کی گئی تھی۔

اس سائیکلنگ ایونٹ کا اہتمام "نیشنل سوسائٹی فار دی پریوینشن آف کروئلٹی ٹو چلڈرن" (این ایس پی سی سی) کیلئے فنڈز جمع کرنے کیلئے کیا گیا تھا۔ تاہم، مہم کے کارکنوں نے جے سی بی پر فلسطین، ہندوستان اور کشمیر میں "نسلی صفائی اور نسل کشی میں سہولت پیدا کرنے" کا الزام لگایا اور کہا کہ کمپنی کی تیار کردہ مشینیں گھروں اور برادریوں کو مسمار کرنے کیلئے استعمال ہوتی ہیں جس سے لوگ بے گھر، صدمے کا شکار اور غربت میں دھکیل دیئے جاتے ہیں۔

جب سائیکل سواری کا ایونٹ شروع ہوا تو سائیکل سواروں کے ایک گروپ نے سیاہ اور پیلے رنگ کی شرٹس پھاڑ کر دکھائیں جن پر لکھا تھا، "فلسطین، ہندوستان اور کشمیر میں بلڈوزر نسل کشی روکو۔" سخت سیکیورٹی کے باوجود، مظاہرین نے ۵۰ کلومیٹر کے راستے پر متعدد بار ایونٹ میں خلل ڈالا۔ انہوں نے نعرے لگائے اور بینرز دکھائے جن میں جے سی بی کی مذمت کی گئی اور این ایس پی سی سی کی جانب سے کمپنی کے فنڈز قبول کرنے پر سوال اٹھائے گئے۔ کارکنوں نے این ایس پی سی سی پر بھی تنقید کی اور پوچھا کہ بچوں کیلئے سرگرم ایک خیراتی تنظیم ایسی کمپنی سے پیسے کیوں قبول کر رہی ہے جو انسانیت کے خلاف جرائم سے منسلک ہے، خاص طور پر ان جرائم سے جو بچوں کو متاثر کرتے ہیں؟ واضح رہے کہ گزشتہ سال، جے سی بی نے اسی ایونٹ کے ذریعے این ایس پی سی سی کیلئے ۱۲ ہزار برطانوی پاؤنڈز (زائد از ۱۲ لاکھ روپے) جمع کئے تھے۔

یہ بھی پڑھئے: ہیگ: غزہ نسل کشی کے خلاف لاکھوں افراد سڑکوں پر، حکومت سے اسرائیل سے تعلقات منقطع کرنے کا مطالبہ

جے سی بی کے چیئرمین، اینتھنی "بارون" بامفورڈ، جو برطانیہ کی حزب اختلاف کنزرویٹو پارٹی کے معروف عطیہ دہندہ ہیں، کے بورس جانسن اور دائیں بازو کے سیاستدان نائجل فراج کے ساتھ روابط ہیں، جنہوں نے حال ہی میں ایک جے سی بی سائٹ کا دورہ کیا اور ایک ریلی میں جے سی بی مشین پر پہنچے۔

مہم کی رکن مکتی شاہ نے کہا، "یہ شرمناک ہے کہ جے سی بی فلسطینی گھروں کی مسماری میں اسرائیلی ریاست کی مدد جاری رکھے ہوئے ہے اور ہندوستان اور کشمیر میں سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مسماری کو روکنے سے انکار کر رہی ہے۔" کارکنوں نے ہندوستان میں "بلڈوزر انصاف" کے بڑھتے ہوئے رجحان کی نشاندہی کی جہاں بی جے پی کی زیر قیادت ریاستی حکومتیں جے سی بی مشینوں کا استعمال کرتے ہوئے مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اور مساجد کو مسمار کر رہی ہیں۔ انہوں نے جنوبی دہلی کے مہرؤلی میں ایک واقعے کا حوالہ دیا جہاں انتظامیہ نے ۶۰۰ سال پرانی مسجد اور مدرسہ کو مسمار کر دیا، جس کے نتیجے میں ۲۰ سے زائد یتیم بچے بے گھر ہو گئے۔ کشمیر میں، اسی طرح کی مسماری نے پوری برادریوں کو بے گھر کر دیا اور بچوں کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا۔

یہ بھی پڑھئے: لندن: ڈاؤننگ اسٹریٹ پرفلسطین حامی مظاہرہ، ہزاروں کی شرکت

اسٹاپ دی جے سی بی ڈیمولشنز مہم کو ساؤتھ ایشیاء سالیڈیریٹی گروپ اور نجورمنش جیسے گروپس کی حمایت حاصل ہے۔ ان کی جانب سے اسٹاپ جے سی بی بلڈوزر جینوسائیڈ نامی ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں مختلف مسماریوں کی دستاویز کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، اتحاد نے برطانیہ کے نیشنل کانٹیکٹ پوائنٹ کے ساتھ او ای سی ڈی کے رہنما خطوط کے تحت شکایت بھی درج کی ہے اور الزام لگایا ہے کہ کہ جے سی بی اپنی مصنوعات کے استعمال کے ذریعے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK