Inquilab Logo

گرمی کی چھٹیاں: بچوں کو اِن سرگرمیوں میں مصروف رکھیں

Updated: April 17, 2024, 1:30 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

جن بچوں کی چھٹیاں شروع ہوچکی ہیں ان کے پاس کافی وقت ہوتا ہے جسے بچے شور و غل، دھوم، نیند اور کھیل میں گزارنا چاہتے ہیں لیکن اگر والدین خاص طور پر مائیں چاہیں تو وہ ان چھٹیوں کو بچوں کیلئے کارآمد بنا سکتی ہیں۔ مائیں منصوبہ بند طریقے سے بچوں کی چھٹیوں کو ضائع ہونے سے بچا سکتی ہیں۔

Take children to historical and fun places so they can learn by seeing things. Photo: INN
بچوں کو تاریخی اور تفریحی مقامات پر لے جائیں تاکہ چیزوں کو دیکھ کر وہ کچھ سیکھنے کی کوشش کریں۔ تصویر : آئی این این

سبھی بچوں کے امتحانات تقریباً ختم ہوچکے ہیں اور ان کی چھٹیاں شروع ہوچکی ہیں۔ البتہ بی ایم سی کے اسکول ۳۰؍ اپریل تک جاری رہیں گے تاکہ اس دوران پڑھائی میں کمزور بچوں کو اگلی کلاس کیلئے تیار کیا جاسکے۔ جن بچوں کی چھٹیاں شروع ہوچکی ہیں ان کے پاس کافی وقت ہوتا ہے جسے بچے شور و غل، دھوم، نیند اور کھیل میں گزارنا چاہتے ہیں لیکن اگر والدین خاص طور پر مائیں چاہیں تو وہ ان چھٹیوں کو بچوں کے لئے کارآمد بنا سکتی ہیں۔ مائیں منصوبہ بند طریقے سے بچوں کی چھٹیوں کو ضائع ہونے سے بچا سکتی ہیں۔ اگر مائیں بچوں کی دلچسپی اور خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کی چھٹیوں کے کورسیز کا انتخاب کریں گے تو بچہ اس میں دلچسپی لے گا۔
سوئمنگ
 سوئمنگ بچوں کیلئے کافی مفید ورزش ہے جس سے نہ صرف بچوں میں قوت ِ برداشت کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ ان کی جسمانی ساخت بھی بہتر ہوتی ہے اور یہ بچوں کے ذہنی تناؤ کو کم کرکے ان کے ذہن کو پُرسکون بناتی ہے اسلئے بچوں کو چھٹیوں میں سوئمنگ ضرور سکھائیں۔
کھیل
 کئی بچوں کو کرکٹ یا فٹ بال کا بہت زیادہ شوق ہوتا ہے اور بہت سارے کرکٹ اور فٹ بال کھیلنے والے ان کے آئیڈیل ہوتے ہیں اور بچے انہیں کی طرح بننا چاہتے ہیں۔ ماؤں کے لئے یہ چھٹیاں بہت اچھا موقع ہوتا ہے جب وہ اپنے بچوں کو اس قسم کی کارکردگی یا کورس میں داخل کروائیں اور ان کی صلاحیتوں کی نشوونما کریں جو آگے چل کر بچوں کے بہتر مستقبل کا پیش  خیمہ بنے۔
فائن آرٹ
 پینٹنگ، ڈرائنگ، ایکٹنگ، رائٹنگ، آرکیٹیکچر وغیرہ جیسے کورس فائن آرٹ کے ذیل میں آتے ہیں اور بہت سارے اسکولوں میں چھٹیوں میں اس طرح کی کلاسیز شروع ہوجاتی ہیں۔ اگر والدین چھٹیوں میں بچوں کو ان کورس میں ڈالتے ہیں تو بچوں کی بہت ساری مخفی صلاحیتوں کی نشوونما ہوتی ہے۔ مثلاً دماغ کو ایک جگہ مرکوز کرنے کی قوت، سوچنے کی صلاحیت، تصور کی صلاحیت اور ایکٹنگ کے ذریعے بچوں کے چہرے کے تاثرات وقت کے مطابق بنانے کی صلاحیت بھی اُجاگر ہوتی ہے اور سب سے اہم ان کا اسٹیج کا ڈر بھی نکل جاتا ہے اس کے علاوہ ان کی زبان بھی بہتر ہوتی ہے۔
ذہنی آزمائش
 شطرنج، کیرم، ٹیبل ٹینس جیسے کھیل بچوں کے دماغ، آنکھ اور ہاتھوں کی مطابقت بڑھانے میں کارگر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ الفاظ اور حساب کے معمے حل کرنے سے بچوں کی دماغی صلاحیت بڑھتی ہے۔ اس لئے چھٹیوں میں بچوں کو ذہنی آزمائش والے کھیل کھیلنے دیں۔
کہانیوں کی کتابیں
 بچوں کو اکثر کہانیاں پڑھنے کا شوق ہوتا ہے۔ اس لئے والدین کو چاہئے کہ وہ چھٹیوں میں بچوں کو دلچسپ کہانی کی کتابیں خرید کر دیں اس سے بچوں کی پڑھنے کی صلاحیت اور پڑھ کر سمجھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ ان کی زباندانی کی صلاحیت میں بھی کافی سدھار پیدا ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اخلاقی کہانیوں کے ذریعے بچوں کے اخلاق کو بھی سنوارا جاسکتا ہے۔
تفریحی مقامات کی سیر
 بچوں کی چھٹیوں میں انہیں تاریخی اور تفریحی مقامات پر لے جایا جاسکتا ہے۔ بچوں کو ’’سمر کیمپ‘‘ بھیجا جاسکتا ہے۔ اس طرح مختلف مقامات کی سیر سے بچے کتابی معلومات کی جگہ، چیزوں کو دیکھ کر معلومات حاصل کریں گے اور ان کی بہت ساری صلاحیتوں کی نشوونما بھی ہوگی۔ مثلاً مل جل کر رہنا، دوسروں کے رسم و رواج کو سمجھنا اور دوسروں کی مدد کرنا وغیرہ۔ اگر بچے پوری فیملی کے ساتھ جائیں گے تو اُن میں اخلاقی قدریں اور ایک دوسرے سے مل جل کر رہنے کا جذبہ بھی فروغ پائے گا۔
کمپیوٹر
 موجود دور ٹیکنالوجی کا ہے۔ آج کل کم عمر بچہ بھی ٹیکنالوجی کی باریکیوں کو بھی بخوبی سمجھنے لگا ہے۔ اس لئے چھٹیوں میں بچوں کو کمپیوٹر کے ایڈوانس کورس کروائیں تاکہ وہ ترقی یافتہ دنیا کے شانہ بشانہ چلنے کا ہنر بھی سیکھیں۔
بچوں سے چھوٹے موٹے کام کروائیں
 چھٹیوں کو غنیمت جانتے ہوئے مائیں بچوں کو گھر کے چھوٹے موٹے کام کرنا سکھائیں۔ مائیں انہیں سکھا سکتی ہیں کہ کس طرح گھر کو صاف ستھرا رکھا جاتا ہے۔ ہر چیز سلیقے سے اپنی جگہ پر رکھنا اور تہواروں اور مہمانوں کی آمد پر کس طرح گھر کو سجایا اور سنوارا جاتا ہے، وغیرہ۔ انہیں گھر کے چھوٹے کام مثلاً سبزی وغیرہ کاٹنا، پکانا سکھایا جاسکتا ہے تاکہ ماں کی غیر موجودگی میں وہ اپنا کام خود کریں۔ بچہ، چاہے وہ لڑکا ہو یا لڑکی، دونوںکو گھر کے چھوٹے موٹے کام آنا چاہئے۔ اس لئے مائیں دونوں کو مستقبل کے لئے تیار کریں۔n

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK