انٹرپرینیور فرانسیسی زبان سے آیا ہے، جس کے معنی ہیں ’پہل کرنے والا اور کامیابی کی جستجو میں خطرہ مول لینے والا انسان‘۔ جب یہ لفظ خواتین سے جڑتا ہے تو وہ بااختیار ہونے کی جانب قدم بڑھاتی ہیں۔ فیصلہ سازی کی قوت پاتی ہیں۔ خاندان و معاشرہ میں باعزت مقام حاصل کرتی ہیں۔ دوسری خواتین کو بھی اپنے ساتھ ترقی کی راہ پر لاتی ہیں۔
آج خواتین چھوٹے کاروبار قائم کر رہی ہیں اور انہیں کامیابی کی نئی بلندیوں تک بھی لے جا رہی ہیں۔ تصویر: آئی این این
تاریخ گواہ ہے کہ خواتین نے ہر دور میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے۔ کبھی وہ جنگجو بنیں، کبھی معلمہ، کبھی معالج اور آج کے دور میں وہ انٹرپرینیور بن کر دنیا کو بتا رہی ہیں کہ اگر موقع ملے تو وہ روشنی کے لئے صرف چراغ ہی نہیں جلا سکتیں بلکہ سورج کی مانند روشنی بھی پھیلا سکتی ہیں۔ عصر حاضر کی خاتون صرف گھر کی ملکہ نہیں بلکہ معاشی دنیا کی شراکت دار بھی ہے۔ انٹرپرینیورشپ یعنی کاروباری قیادت اب صرف مردوں کا میدان نہیں رہا۔ خواتین بھی چھوٹے کاروبار قائم کر رہی ہیں اور انہیں کامیابی کی نئی بلندیوں تک بھی لے جا رہی ہیں۔ چاہے گھریلو پکوان کا آن لائن کاروبار ہو، آرٹ اینڈ کرافٹ اسٹور ہو یا ای کامرس اسٹور، خواتین نے ہر میدان میں اپنی قابلیت، محنت اور جدت کا لوہا منوایا ہے۔ یہ محض نفع حاصل کرنے کا عمل نہیں ہے بلکہ خود اعتمادی، خود انحصاری اور سماجی تبدیلی کی ایک تحریک بھی ہے۔ خواتین کے لئے ایک نئی راہ اور ایک نئی پہچان بھی ہے۔ لفظ انٹرپرینیور فرانسیسی زبان سے آیا ہے، جس کے معنی ہیں ’پہل کرنے والا اور کامیابی کی جستجو میں خطرہ مول لینے والا انسان‘۔ جب یہ لفظ خواتین سے جڑتا ہے تو وہ بااختیار ہونے کی جانب قدم بڑھاتی ہیں۔ فیصلہ سازی کی قوت پاتی ہیں۔ خاندان و معاشرہ میں باعزت مقام حاصل کرتی ہیں۔ دوسری خواتین کو بھی اپنے ساتھ ترقی کی راہ پر لاتی ہیں۔
بطور انٹرپرینیور خواتین مندرجہ ذیل شعبوں میں تیزی سے کامیاب ہوسکتی ہیں:
٭ہوم بیکری: کیک، بسکٹ اور دیسی کھانے
٭بوتیک ڈیزائننگ: کپڑے، جیولری اور ہینڈ بیگز
٭ایجوکیشن: آن لائن کلاسز اور ٹیوٹرنگ
٭سوشل میڈیا مارکیٹنگ: انسٹاگرام بزنس اور یوٹیوب چینلز ٭ہینڈ میڈ کرافٹ اور ڈیکوریشن آئٹمز
٭ہیلتھ، بیوٹی اینڈ ویلنس: ہربل پراڈکٹس، ہوم میڈ صابن اور اسکن کیئر آئٹمز
٭کتاب نویسی اور بلاگنگ
انٹرپرینیور ہونے کے فائدے
بااختیار ہونا: خواتین جب خود کماتی ہیں تو وہ بااختیار ہوتی ہیں۔ وہ اپنی مدد کرنے کے ساتھ اپنے افراد خانہ کی بھی مدد کرسکتی ہیں۔ مشکل وقت میں کام آتی ہیں۔ بچت کرتی ہیں۔
سماجی شناخت: بطور انٹرپرینیور انہیں سماج میں ایک شناخت حاصل ہوتی ہے۔ وہ اپنے اندر مثبت تبدیلی محسوس کرتی ہیں۔ زندگی میں آنے والے چیلنجز کا مقابلہ انتہائی دلیری اور خوداعتمادی سے کرسکتی ہیں۔
فیصلہ سازی: بعض اوقات خواتین کو مشکل حالات سے گزرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں وہ سمجھ نہیں پاتیں کہ وہ کہاں جائیں؟ کیا کریں؟ اور بچوں کی تعلیم یا زندگی کی منصوبہ بندی کس طرح ہوگی؟ وہیں اگر وہ معاشی طور پر بااختیار ہیں تو انہیں فیصلہ کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔ خود اعتمادی میں اضافہ ہوتا ہے۔ افراد خانہ اور معاشرہ بھی ان کے فیصلوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ غرض انہیں فیصلہ سازی کا اختیار حاصل ہوجاتا ہے۔
بچوں کے لئے رول ماڈل: انٹرپرینیور ماں اپنے بچوں کے لئے عملی سبق بن جاتی ہے۔ خود پر یقین رکھو، کچھ بھی ممکن ہے۔ اپنی والدہ کو خود اعتماد دیکھ کر بچے بھی خود اعتمادی اور خود انحصاری سیکھتے ہیں۔
کچھ رکاوٹیں اس راہ میں آج بھی حائل ہیں
روایتی سوچ اور سماجی دباؤ: ’’عورت کا کام گھر سنبھالنا ہے، کاروبار نہیں۔‘‘ ایسی باتیں کچھ جگہوں پر آج بھی سننے کو مل جاتی ہیں۔ عورت کے اختیارات اور فیصلوں کی حیثیت ثانوی ہوتی ہے۔ لیکن اگر خواتین عزم کرلیں، افراد خانہ کو اعتماد میں لیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا لیں تو ہر روایتی سوچ اور سماجی دباؤ سے پرے کامیابی اور ترقی کی منازل طے کر ہی لیتی ہیں۔
مالی معاونت کی کمی: کسی بھی کاروبار کو شروع کرنے کے لئے سرمایے کی ضرورت ہوتی ہے۔ بعض اوقات خواتین کو نہ تو کسی اسکیم کی معلومات ہوتی ہے اور نہ ہی مختلف منصوبوں تک ان کی رسائی ہوپاتی ہے۔ بینک لون یا سرمایہ کی کمی اکثر ان کے ارادے کو متزلزل کرتی ہے۔ افراد خانہ یا تو مدد کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہوتے یا مخالفت میں کسی طرح کا تعاون دینا ہی نہیں چاہتے ہیں۔ بہرحال آج سوشل میڈیا اور مائیکرو فنانس سے یہ چیلنجز کم ہوئے ہیں۔
گھریلو ذمہ داریاں: گھر، بچے، سسرال اور دیگر ذمہ داریاں، خواتین کے کاندھوں پر سب کچھ ہوتا ہے۔ لیکن ایسی کئی مثالیں عصر حاضر میں موجود ہیں کہ خواتین نے بہتر منصوبہ بندی، خوش اخلاقی اور دن رات کی قربانی سے اپنے خواب کو نہ صرف زندہ رکھا ہے بلکہ اسے شرمندہ تعبیر بھی کیا ہے۔
انٹرپرینیورشپ صرف کاروبار نہیں انقلاب ہے۔ یہ معاشرتی تبدیلی کا ایک ذریعہ ہے جو صنفی مساوات کو فروغ دیتا ہے۔ جب خاتون رول ماڈل، رہنما اور معمارِ قوم بنتی ہے تو دنیا اس کی بات سنتی ہے۔ انٹرپرینیور شپ کے ذریعےخواتین وہ مقام حاصل کرسکتی ہیں جس کی وہ حقدار ہیں۔