Inquilab Logo Happiest Places to Work

مالی پریشانی اور گھریلو مسائل میں عورت کا رویہ

Updated: August 21, 2025, 4:03 PM IST | Faiqa Hammad Khan | Mumbai

اگر عورت صبر اور برداشت سے کام لے، شوہر کو تسلی اور حوصلہ دے، اور بچوں کے سامنے پریشانی ظاہر نہ کرے تو گھر کا ماحول خوشگوار رہتا ہے۔ ایک سمجھدار عورت جانتی ہے کہ گھر کے سکون کے لئے نرم لہجہ، مثبت سوچ اور محبت بھرا رویہ سب سے بڑا ہتھیار ہیں۔

Women can brighten up their homes through positive behavior. Photo: INN
مثبت رویے کے ذریعہ خواتین اپنے گھر کو رونق بخش سکتی ہیں۔ تصویر: آئی این این

دنیا کی زندگی کبھی آسان اور ہموار نہیں رہتی۔ خوشی اور غم، راحت اور مشکل، خوشحالی اور تنگی یہ سب انسان کی زندگی کا حصہ ہیں۔ ہر گھر میں کبھی نہ کبھی مالی پریشانی اور گھریلو مسائل کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔ لیکن یہ بات حقیقت ہے کہ عورت کا رویہ ان مسائل کو بڑھا بھی سکتا ہے اور ان کا حل بھی بن سکتا ہے۔ عورت کو گھر کی بنیاد اور خاندان کا ستون کہا جاتا ہے، کیونکہ اس کا صبر، حکمت اور تدبیر پورے گھر کے سکون اور راحت کے لئے بے حد ضروری ہے۔
مالی پریشانی اور عورت کا کردار
 جب گھر میں مالی تنگی آتی ہے تو سب سے پہلے اس کا اثر گھریلو اخراجات پر پڑتا ہے۔ اس موقع پر عورت کی ذمہ داری بڑھ جاتی ہے کہ وہ کفایت شعاری اور تدبیر سے گھر کا بجٹ سنبھالے۔ ایک دانشمند عورت خواہش اور ضرورت میں فرق سمجھتی ہے، وہ فضول خرچی سے بچتی ہے اور تھوڑے وسائل میں بھی خوشی تلاش کرنا سیکھ لیتی ہے۔
 ایسی عورت چھوٹی چھوٹی بچتوں کو اہمیت دیتی ہے، سادہ طرزِ زندگی اپناتی ہے اور اگر ممکن ہو تو اپنے ہنر کے ذریعے گھر کے لئے آمدنی کا کوئی ذریعہ بھی نکال لیتی ہے، مثلاً سلائی، کڑھائی، آن لائن کام یا کھانے پینے کی چیزیں بنا کر بیچنا۔ یہ سب رویے نہ صرف مالی پریشانی کو کم کرتے ہیں بلکہ گھر کے افراد میں حوصلہ بھی پیدا کرتے ہیں۔
گھریلو مسائل میں عورت کا رویہ
 گھر کے مسائل صرف مالی تنگی تک محدود نہیں ہوتے۔ کبھی رشتے داروں کے ساتھ تعلقات میں کھچاؤ، کبھی بچوں کی تعلیم اور تربیت کے مسائل، اور کبھی میاں بیوی کے درمیان غلط فہمیاں پیدا ہو جاتی ہیں۔ ان سب میں عورت کا رویہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔
 اگر عورت صبر اور برداشت سے کام لے، شوہر کو تسلی اور حوصلہ دے، اور بچوں کے سامنے پریشانی ظاہر نہ کرے تو گھر کا ماحول خوشگوار رہتا ہے۔ ایک سمجھدار عورت جانتی ہے کہ گھر کے سکون کے لئے نرم لہجہ، مثبت سوچ اور محبت بھرا رویہ سب سے بڑا ہتھیار ہیں۔
مثبت رویے کے اثرات
 مالی یا گھریلو مشکلات میں عورت کا مثبت رویہ پورے گھر کو سہارا دیتا ہے۔ شوہر جب دیکھتا ہے کہ بیوی اس کے ساتھ کھڑی ہے، تو اس کا اعتماد بڑھتا ہے اور وہ مزید محنت کے لئے تیار ہوتا ہے۔ بچے ماں کے صبر اور شکر سے متاثر ہو کر شکر گزار اور حوصلہ مند بنتے ہیں۔ اس طرح مشکلات وقتی ثابت ہوتی ہیں اور گھر کے افراد مزید قریب آ جاتے ہیں۔
 عورت کے مثبت رویے سے گھر کا ماحول خوشگوار رہتا ہے۔ مالی تنگی میں بھی گھر کے مکین سکون سے رہتے ہیں اور ذاتی خواہشات کے بجائے کنبے کی خوشی کو اہمیت دیتے ہیں اور مل جل کر مشکل وقت کا سامنا کرتے ہیں جس کا نتیجہ بھی مثبت آتا ہے۔
منفی رویے کے نقصانات
 اس کے برعکس اگر عورت شکایت، ناشکری یا جھگڑالو رویہ اختیار کرے تو مسائل بڑھ جاتے ہیں۔ میاں بیوی کے تعلقات میں تلخی آتی ہے، بچوں کی تربیت پر برا اثر پڑتا ہے اور گھر سکون کے بجائے لڑائی جھگڑوں کا مرکز بن جاتا ہے۔ اکثر یہ منفی رویہ چھوٹی پریشانی کو بڑی مشکل میں بدل دیتا ہے۔ بعض دفعہ منفی رویے کی وجہ سے کنبہ بکھر جاتا ہے اور بچے غلط راہ پر نکل جاتے ہیں۔ ان حالات میں معاملہ سلجھانا انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
 اگر گھر آتے ہی مالی معاملات پر جھگڑا ہو اور آئے دن کسی نہ کسی بات پر بحث و تکرار ہوتی ہو تو ایسے گھر میں جانے کا جی نہیں چاہتا۔ ان حالات کو مثبت رویے سے تبدیل کیا جاسکتا ہے اور زندگی کو آسان بنایا سکتا ہے۔ اپنے رویے میں معمولی تبدیلی لا کر عورت نہ صرف خود پُرسکون رہ سکتی ہے بلکہ گھر کو بھی رونق بخش سکتی ہے۔
 زندگی کی مشکلات کا مقابلہ عقل، صبر اور محبت سے کیا جائے تو بڑے سے بڑا طوفان بھی تھم سکتا ہے۔ عورت گھر کی اصل طاقت ہے، اگر وہ مشکل وقت میں شوہر کی حوصلہ افزائی کرے، بچوں کو صبر و شکر کی تعلیم دے اور خود کفایت شعاری اپنائے تو مالی پریشانیاں اور گھریلو مسائل کبھی دیرپا نقصان نہیں پہنچا سکتے۔ خوشحال گھر وہی ہوتا ہے جہاں عورت مشکلات کے اندھیروں میں بھی امید اور حوصلے کا چراغ روشن کرتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK