ریڈمنڈ (امریکہ) میں مائیکروسافٹ کے ہیڈکوارٹرس کے باہر موجودہ اور سابق ملازمین نے غزہ نسل کشی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ اس دوران پولیس نے ۱۸؍ افراد کو حراست میں لیا۔
EPAPER
Updated: August 21, 2025, 8:01 PM IST | Washington
ریڈمنڈ (امریکہ) میں مائیکروسافٹ کے ہیڈکوارٹرس کے باہر موجودہ اور سابق ملازمین نے غزہ نسل کشی کے خلاف زبردست مظاہرہ کیا۔ اس دوران پولیس نے ۱۸؍ افراد کو حراست میں لیا۔
مائیکرو سافٹ کے موجودہ اور سابق ملازمین سمیت ۱۸؍ افراد کو بدھ کو کمپنی کے ریڈمنڈ ہیڈ کوارٹرس میں کارکنوں کی قیادت میں احتجاج کے دوران گرفتار کیا گیا، جہاں مظاہرین نے کمپنی کے ’’فلسطین میں ۲۲؍ ماہ کی نسل کشی کو طاقت دینے میں فعال کردار‘‘ کی مذمت کی۔ مائیکرو سافٹ کے موجودہ اور سابق ملازمین نے سیٹل کمیونٹی کے اراکین اور فلسطین حامی کارکنوں کے ساتھ، ایسٹ کیمپس پلازہ میں ایک ’’آزاد خطہ‘‘ کیمپ قائم کیا، جس کا نام بدل کر ’’شہید فلسطینی بچوں کا پلازہ‘‘ رکھا گیا تاکہ یہ مطالبہ کیا جا سکے کہ غزہ میں جاری جنگ کے دوران ٹیک کمپنی اسرائیل کے ساتھ اپنے تعلقات منقطع کرے۔ ریڈمنڈ پولیس ڈپارٹمنٹ کے مطابق مائیکروسافٹ کیمپس میں احتجاج کے دوران مختلف الزامات کے تحت ۱۸؍ کو گرفتار کیا گیا۔
🚨BREAKING: DAY 2 OF ENCAMPMENTS AT MICROSOFT HQ 🚨
— No Azure for Apartheid (@NoAz4Apartheid) August 20, 2025
🚨 ALL OUT TO MICROSOFT HQ 🚨
📍15835 NE 36th St, Redmond
Even as Microsoft sends over its own security, police, and even state troopers to destroy the Liberated Zone as they did yesterday, the encampment is NOT GOING ANYWHERE pic.twitter.com/uY1dCnu3Pb
محکمہ نے بتایا کہ ’’۲۰؍ اگست کو تقریباً سوا بارہ بجے ریڈمنڈ افسران کو مائیکروسافٹ کے صحن میں مظاہرین کے ایک بڑے مجمع کی جانب روانہ کیا گیا۔‘‘ افسران نے کہا کہ انہوں نے شروع میں مظاہرین کو گھیرنے کی کوشش کی لیکن انہوں نے مزاحمت کی۔ پولیس کے مطابق کچھ مظاہرین نے مائیکروسافٹ کے سیمبل (نشان) اور زمین پر پینٹ ڈالا جبکہ دوسروں نے پیدل چلنے والے پل کو بلاک کر دیا۔ پولیس نے اس بات کی تصدیق کی کہ ۱۸؍ افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں تجاوزات، بدنیتی پر مبنی شرارت، گرفتاری میں مزاحمت اور رکاوٹ ڈالنے کے الزامات شامل ہیں۔ تاہم، کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ آن لائن وائرل ایک ویڈیو میں سفاکانہ گرفتاریوں کو دکھایا گیا ہے، جس میں افسران مظاہرین کو گھسیٹ رہے ہیں۔ متعدد مظاہرین نے کیفیہ لپیٹ رکھا ہے۔
مائیکروسافٹ نے گرفتاریوں کے بعد ایک بیان میں کہا کہ وہ ’’مشرق وسطیٰ میں انسانی حقوق کے معیار کو برقرار رکھنے کیلئے درکار سخت محنت جاری رکھے گا، جبکہ جائیداد کو نقصان پہنچانے، کاروبار میں خلل ڈالنے یا دوسروں کو خطرہ اور نقصان پہنچانے والے غیر قانونی اقدامات سے نمٹنے کیلئے واضح اقدامات کی حمایت اور اقدامات کرے گا۔‘‘ شہید فلسطینی چلڈرن پلازہ میں مظاہرین نے خیمے لگائے اور فلسطینیوں کے مصائب کی عکاسی کرنے والے فن پارے دکھائے۔ مرکز میں گفت و شنید کی ایک میز رکھی گئی تھی جس پر ایک بڑا بینر لکھا ہوا تھا، ’’ مائیکروسافٹ ایگزیک، کم ٹو دی ٹیبل۔‘‘ انہوں نے اسرائیل کی وحشیانہ بمباری میں ہلاک ہونے والے الجزیرہ کے صحافی کیلئے وقف ایک ’’انس الشریف میڈیا ٹینٹ‘‘ بھی قائم کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہوں نے عالمی مزدور تحریکوں سے طاقت حاصل کی ہے جو فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کیلئے کھڑی ہیں۔ مظاہرین نے الزام لگایا کہ ۳۴؍ سال سے مائیکروسافٹ اسرائیل میں نسل پرستی اور نسل کشی کی معیشت میں شامل ہے۔‘‘ مظاہرین نے مائیکروسافٹ پر اسرائیلی سائبر سیکوریٹی اور دفاعی فرمز کے حصول اور اسرائیلی فوج، جیل سروس، حکومت اور ہتھیار بنانے والوں کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے اسرائیل میں نسل پرستی اور نسل کشی کی معیشت میں خود کو سرایت کرنے کا الزام لگایا۔
"We will not be cogs in the Israeli genocidal machine: a call for a Worker Intifada": in a company-wide email to workers and leadership, Microsoft worker Julius Shan shared reminders of the company`s complicity [1/5] pic.twitter.com/eMB0AaSNIc
— No Azure for Apartheid (@NoAz4Apartheid) August 19, 2025
انہوں نے الزام لگایا کہ مائیکروسافٹ کی کلاؤڈ اور اے آئی ٹیکنالوجی کا استعمال ’’بلیک میلنگ، اغوا، قتل عام، اور معذوری کی مہموں‘‘ کو طاقت دینے کیلئے کیا گیا ہے اور دعویٰ کیا کہ کمپنی کے ایگزیکٹوز نے ’’فلسطینی عوام اور ان کے بنیادی انسانی حقوق کی قیمت پر‘‘ فائدہ اٹھاتے ہوئے شریک رہنے کا انتخاب کیا ہے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کی کارروائی ۲۲؍ ماہ کی جدوجہد کا نتیجہ ہے جسے انہوں نے مائیکروسافٹ کے ذریعے چلنے والی نسل کشی قرار دیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمپنی اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کرےاور اسرائیلی اداروں کے ساتھ تمام سیلز، معاہدوں، سودے اور خدمات کو ختم کردے اور ان سے مائیکروسافٹ کی مصنوعات تک موجودہ رسائی کو ختم کرے۔انہوں نے مائیکروسافٹ کے اسرائیل کے دفاتر اور ڈیٹا سینٹرز کو بند کرنے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج میں خدمات انجام دینے والے افراد کی ملازمت ختم کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیل کے شرانگیزموقف اور اقدام پر فرانس اور آسٹریلیا برہم
مظاہرین نے مزید اصرار کیا کہ مائیکروسافٹ فلسطینیوں کو معاوضہ ادا کرے ۔ مظاہرین نے مائیکرو سافٹ سے غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی کو ختم کرنے اور امداد کی تقسیم میں UNRWA اور فلسطینی زیرقیادت گروپوں کی حمایت کرنے کیلئے اپنا عالمی اثر و رسوخ استعمال کرنے پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ کمپنی فلسطینی، عرب، مسلم، اور فلسطین کے حامی کارکنوں کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرے۔