Inquilab Logo

’’سرکاری ملازمت، جاب گارنٹی کیساتھ خدمت کا موقع دیتی ہے‘‘

Updated: February 28, 2024, 12:54 PM IST | Shaikh Akhlaque Ahmed | Mumbai

ملئےشہادہ کے شیخ زبیر سے جنہوں نے محکمہ ڈرگ مینوفیکچرنگ آفیسر کے عہدہ کیلئے منعقدہ امتحان میں مہاراشٹر میں۱۴؍ واں مقام حاصل کیا ہے۔

Sheikh Zubair also cleared GPAT exam after B.Pharma, M.Pharma. Photo: INN
شیخ زبیرنے بی فارما،ایم فارما کے بعد جی پی اے ٹی امتحان بھی کامیاب کیا تھا۔ تصویر : آئی این این

 شہادہ، ضلع نندوربار کے شیخ زبیر نے ریاستی سروس امتحان میں اپنے شہرکا نام روشن کیا ہے۔ زبیر نے ’ڈرگ مینوفیکچرنگ آفیسر‘ کے عہدہ کیلئے منعقدہ امتحان میں ریاست مہاراشٹر میں ۱۴؍ واں اور ناسک ڈویژن میں چھٹا مقام حاصل کیا ہے۔ محکمہ صحت کے ڈرگ مینوفیکچرنگ محکمہ میں ملازمت کے لئے فارمیسی افسر کا امتحان حکومت مہاراشٹر کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا جس میں ریاست سے کل۲۱؍ہزار۵۶۵؍امیدواروں نے شرکت کی تھی۔ مذکورہ امتحان میں  نمایاں  کامیابی حاصل کرنے والےشیخ زبیر کا اب ڈرگ مینوفیکچرنگ آفیسر (فارمیسی آفیسر) آروگیہ وبھاگ محکمہ (صحت ناسک) کے طور پر تقرر کیا گیا ہے۔ 
فارما سیوٹیکل مینوفیکچرنگ افسر ایسے بن سکتے ہیں 
 انقلاب کیلئے کی جانے والی خصوصی گفتگو میں مذکورہ امتحان سے متعلق زبیر نے معلومات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ ’’اگر کوئی امیدوار فارماسیوٹیکل مینوفیکچرنگ آفیسر کے عہدے کا خواہشمند ہو تو اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ فارماسیوٹیکل سائنس میں ڈگری ہولڈر ہو، تب ہی امیدوار اس عہدے کیلئے درخواست دے سکتا ہے۔ یہ بھی بتادوں  کہ یہ عہدہ مہاراشٹر حکومت کے مختلف محکموں جیسے صحت، وزارت صحت، میونسپل اسپتال، ضلع پریشد میں رکھا گیا ہے۔ ‘‘
 معلوم ہوکہ شیخ زبیر کا تعلیمی سفر آئیڈیل اسکول، شہادہ سے شروع ہوا جہاں سے دسویں کا امتحان ۲۰۱۴ء میں ۸۷ء۲۰؍ فیصد نمبرات سے اور بارہویں سائنس کا امتحان کے این نورانی جونیئر کالج سے۷۱؍فیصد نمبرات سے کامیاب کیا۔ ا سکے بعد زبیر نے ’پی ایس جی وی پی ایم کالج آف فارمیسی ‘میں داخلہ لیا۔ یہاں  سے ۲۰۲۰ء  میں  زبیر نے بی فارما کا امتحان ۷۳؍فیصد نمبرات سے کامیاب کیا۔ بعد ازیں نارتھ مہاراشٹر یونیورسٹی کے اسی کالج سے ایم فارما ۲۰۲۳ء میں ۸۳؍ فیصد نمبرات سے کامیاب کیا۔ 
  زبیر نے بتایا کہ ’’اسی دوران میں نے این ٹی اے کے ذریعہ منعقد ہ GPAT (گریجویٹ فارمیسی اپٹی ٹیوڈ ٹیسٹ) امتحان دوبار کامیاب کیا تھا۔ بعد ازیں NIPER نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارما سیوٹیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ امتحان میں آل انڈیا رینک ۴۵۷؍ رہا لیکن چونکہ اس سے قبل’ M.Pharm‘ میں میرا داخلہ کنفرم ہو چکا تھا اسلئے حکومت ہند سے ملنے والی نیشنل فیلوشپ پروگرام سے استفادہ نہیں کر سکا۔ ‘‘
’’آپ چاہے جوبھی کورس کریں، اس میں مہارت اپنا ہدف بنائیں ‘‘
 زبیر نے دوران گفتگو اس بات پر زور دیا کہ’’ میں بطورِ خاص طلبہ سے درخواست کرنا چاہوں گا کہ آپ جو بھی کورس یا ڈگری حاصل کر رہے ہیں اس میں ماسٹری حاصل کریں آپ کو اپنی فیلڈ میں جتنی مہارت اور گہرا علم ہوگا آپ کو اپنی فیلڈ میں اتنی مہارت حاصل ہوگی اور اسی فیلڈ میں ترقی کے اتنے زیادہ مواقع دستیاب ہوں گے۔ ‘‘ 
 اپنی حصولیابیوں  کے متعلق استفسار پر شیخ زبیر نے بتایا کہ ’’دوران تعلیم مجھے جامعہ ہمدرد دہلی اور ڈی وائی پاٹل پونے میں شعبہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعہ ۷؍ روزہ تحقیقی ورکشاپ کیلئے۲؍بار منتخب کیا گیا۔ ‘‘ مزید بتایا کہ ’’میرے اب تک۲؍ مقالے بین الاقوامی کانفرنس میں شائع ہو چکے ہیں ساتھ ہی مہاراشٹر اور آندھراپردیش کے مختلف کالجوں میں ۱۰؍ سے زائد کالج میں بطور گیسٹ لیکچررس شریک رہا۔ ‘‘ 
 زبیر کے بقول ’’ہمارے طلبہ کو سرکاری ملازمتوں  کی طرف زیادہ سے زیادہ جانا چاہئے، اس میں جاب گارنٹی کے ساتھ خدمت کا موقع بھی ملتا ہے، ا سلئے آپ اپنی ہی فیلڈ میں گورنمنٹ جاب کے مواقع تلاش کریں۔ اکثر میں نے طلبہ کو پرائیویٹ سیکٹر یا نجی کمپنیوں میں ملازمت تلاش کرتے ہوئے پایا جہاں نوکری تو آسانی سے مل جاتی ہے ساتھ ہی معقول تنخواہ کے علاوہ دیگر سہولیات بھی میسر ہیں لیکن وہاں کام اور ہدف کیلئے زیادہ پریشر ہوتا ہے۔ پھر یہ کہ ملازمت جانے کا ڈر بھی رہتا ہے۔ اس لئے اگر تھوڑی کوشش کرکے ہم اسی سے ریلیٹیڈ سرکاری محکموں میں مواقع تلاش کریں تو سرکاری ملازمت کے ساتھ ملک اور لوگوں کی خدمت کا موقع ملے گا۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK