Inquilab Logo

رشتوں کے درمیان آئی اُلجھن کو آپس میں سلجھا لیں

Updated: November 21, 2023, 12:41 PM IST | Arifa Khalid Sheikh | Mumbai

گھر مٹی اور گارے سے بنے چار دیواری کا نام نہیں بلکہ افرادِ خانہ کے ساتھ مل جل کر رہنے اور زندگی کے اُتار چڑھاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا نام ہے۔ رشتے جیتنے خوبصورت ہوتے ہیں اتنے ہی نازک بھی ہوتے ہیں۔ ذرا سی غفلت اِن کے تقدس کو پامال کر دیتی ہے۔ اس لئے غلطی فہمی پیدا ہونے پر اسے فوراً دور کر دیں۔

If there is a coldness in the relationship, find out the reason and resolve the matter quickly. Photo: INN
اگر رشتوں میں سرد مہری پیدا ہو جائے تو وجہ معلوم کریں اور معاملے کو جلد سلجھا لیں۔ تصویر : آئی این این

عام طور پر یہ سننے میں آتا ہے کہ جہاں چار برتن ہوں گے وہاں آواز بھی ہوگی۔ یہ مثال اُس وقت زیادہ گردش کرتی ہے جب گھر کے کسی افراد کے درمیان کہا سنی ہو جائے اور یہ راز کسی طرح باہر والوں کو معلوم ہو جائے۔ ایسے میں حاسدوں کی لگائی بجھائی آگ پر گھی کا کام کرتی ہے اور معاملہ سدھرنے کے بجائے بگڑتا چلا جاتا ہے۔ ایسے شر پسند عناصر سے بچنے کا ایک عمدہ طریقہ یہی ہے کہ نجی باتوں کو گھر میں ہی رہنے دیا جائے۔
 گھر مٹی اور گارے سے بنے چار دیواری کا نام نہیں بلکہ افرادِ خانہ کے ساتھ مل جل کر رہنے اور زندگی کے اُتار چڑھاؤ کا مل کر مقابلہ کرنے کا نام ہے۔ فطرتِ انسانی کے مطابق، ہنسنا، خوش ہونا، روٹھ جانا، افسردہ ہونا وغیرہ وہ جذبات ہیں جن کے اظہار سے اِنسان اپنی دلی کیفیات کو اجاگر کرتا ہے۔ ان احساسات کی تکمیل میں ساجھے داری سونے پر سہاگہ ہوتی ہے۔ خوشیاں جہاں باٹنے سے بڑھتی ہیں وہیں دکھ میں شریکِ غم مل جانے سے تکلیفیں کم ہو جاتی ہیں ۔ ایک ہی گھر میں ہم اپنوں کے درمیان بہت سے رشتے نبھاتے چلے جاتے ہیں ۔ جن میں میاں بيوی کا رشتہ، ساس بہو کا رشتہ، نند بھاوج کا رشتہ، جیٹھانی دیورانی کا رشتہ وغیرہ شامل ہیں۔ یہ رشتے جیتنے خوبصورت ہوتے ہیں اتنے ہی نازک بھی ہوتے ہیں ۔ ذرا سی غفلت اِن کے تقدس کو پامال کر دیتی ہے۔ رشتوں میں بگاڑ پیدا ہو جاتا ہے اور يوں گھر کی فضا مکدر ہو جاتی ہے جسے کوئی بھی ذی شعور اِنسان پسند نہیں کرتا۔
اَن بن پیدا ہونے کی وجوہات
 رشتوں میں در آئی پیچیدگیاں گھر میں پھیلی بدنظمی اور انتشار کا نتیجہ ہوتی ہیں ۔ اِس کے علاوہ پیار و محبت کا فقدان اور بھروسہ و اعتماد کی کمی بھی افراد خانہ کے درمیان خلیج پیدا کرتی ہے۔ بھروسہ اور پیار ایک ہی سکّے کے دو رخ ہیں ۔ جہاں پیار ہوگا وہاں بھروسہ بھی ہوگا اور جہاں بھروسہ ہوتا ہے وہاں غلط فہمیاں پیدا ہونے کے امکانات نہیں رہتے۔ وقت کی پابندی اور نظم و ضبط کی ہم آہنگی گھروں میں خوشگوار ماحول بنائے رکھنے میں معاون ہوتی ہیں ۔ لیکن جب معاملات اِس کے برعکس ہوں تو گھر کے در و دیوار کاٹ کھانے کو دوڑتے ہیں۔ اِس کے علاوہ حاسدوں کی کارستانی بھی ایک اہم وجہ ہے جس سے ہموار رشتوں میں گرہ پڑ جاتی ہے اور آپس میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں۔
اثرات
 جب اپنوں کے درمیان رنجش پیدا ہو جائے تو زندگی گزارنا مشکل ہو جاتا ہے۔ انسان کا کسی کام میں دل نہیں لگتا۔ وہ خود کو بے بس اور مجبور محسوس کرتا ہے اور عجیب بے چینی و اضطرابی کیفیت میں مبتلا ہو جاتا ہے۔ بعض مرتبہ رشتوں میں در آئی نا چاقی زندگی برباد ہونے کا سبب بھی بن جاتی ہے۔ جس کا سیدھا اثر آنے والی نسلوں پر بھی پڑتا ہے۔ معصوم اذہان سیکھنے کی عمر میں نفرت اور عداوت کے گُر اپنانے لگتے ہیں اور منافرت و منافقت کے ماحول سے اخلاقی گراوٹ کے تناور درخت بن کر خاندان کی عزت خاک میں ملا دیتے ہیں ۔ اس لئے رشتوں کی تازگی برقرار رکھنے کیلئے در آید من مٹاؤ کا بر وقت تدارک کرنا نہایت ضروری ہے تا کہ گھر اور رشتوں کی مجموعی خوبصورتی برقرار رہے نیز معصوم زندگیاں برباد ہونے سے بچ جائے۔
سد باب
کبھی کبھی انسان سمجھ ہی نہیں پاتا ہے کہ مدمقابل کے سرد رویے اور روٹھنے و ناراض ہونے کی وجہ کیا ہے؟ جب تک کہ اِس کا برملا اظہار نہ ہو۔ اِس کیلئے پہلی شرط یہ ہے کہ ناراضگی کی اصل وجہ آشکار کر دی جائے تاکہ کھل کر بات کی جا سکے۔
 دیگر یہ کہ اگر خدا نخواستہ رشتوں میں کسی طرح کی غلط فہمی پیدا ہو رہی ہے تو اصل شخص سے رابطہ کیا جائے اور یہ جاننے کی کوشش کی جائے کہ آیا جو کچھ سنا گیا ہے وہ کس حد تک صحیح ہے۔ اس سے ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ صحیح غلط کا فوراً پتہ چل جائے گا۔ دوسرے یہ کہ کون اپنا ہے اور کون پرایا یہ بھی کھل کر سامنے آ جائے گا۔
پیار و محبت اور افہام و تفہیم سے سمجھائی گئی باتیں غلط فہمی دور کرنے میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔ اپنی اس کوشش میں یہ دھیان رکھنا بھی ضروری ہے کہ دو خاص رشتوں کے درمیان آئی اُلجھن کو آپس میں ہی سلجھا لیا جائے۔ درمیان میں کسی تیسرے کا وجود حائل نہ ہو۔ تیسرے کی موجودگی اول تو تضحیک کا باعث بنتی ہے دوسرے گھر کی بات باہر جانے کے امکانات بڑھا دیتی ہے۔
 گھر کے معاملات گھر میں ہی سلجھانے کے عمل پر یقین رکھیں ۔ اِس سے نا اتفاقی کو طول پکڑنے کا موقع نہیں ملتا اور رشتہ جلد استوار ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کی غلطی ہو تو جلدی معافی مانگ لیں ۔ اپنے معیار اور مدار کا لحاظ ہر طرح سے ایک اچھے خاندان کی پہچان ہوتا ہے اِس پر قائم رہنے سے ایک مثالی خاندان کی تشکیل عمل میں آتی ہے جسے معاشرہ عزت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK