Inquilab Logo

سوہاس گوپی ناتھ نے محض ۱۴؍سال کی عمر میں اپنی کمپنی قائم کی اور کم سن ترین سی ای او بنا

Updated: September 19, 2023, 6:00 AM IST | Inquilab News Network | Mumbai

کمپیوٹر کے ابتدائی دور میں سائبر کیفے سے کمپیوٹر چلانااورپھر ویب سائٹ بنانا سیکھا، امریکہ میں جاکر کمپنی رجسٹر کروائی ، ہندوستان سمیت متعدد ممالک میں شاخیں قائم کرلیں۔

Suhas Gopinath. Photo. INN
سوہاس گوپی ناتھ۔ تصویر:آئی این این

دنیا کا ہر شخص کامیابی حاصل کرنا چاہتا ہےلیکن یہ کامیابی ہر کسی کے حصے میں نہیں آتی۔جس کو کامیابی ملتی ہے اکثر افراد کو بہت دیر سے کامیابی مل پاتی ہے لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنی زندگی میں بہت جلد کامیابی حاصل کرلیتے ہیں ۔ ایساہی ایک نوجوان سوہاس گوپی ناتھ ہے جس نے محض ۱۴؍سال کی عمر میں ایک کمپنی قائم کرلی اور اس کا سی ای او ہے۔
 عام طور پر اس عمر کے بچےاپنے کریئر یا مستقبل تک کی فکر سے آزاد رہ کر کھیل کود میں اپنی زندگی گزاررہے ہوتے ہیں لیکن سوہاس گوپی ناتھ کی سوچ عام بچوں کے قطعی مختلف ہے۔ آج تک، پوری دنیا میں سب سے کم عمر سی ای او کا اعزاز سوہاس گوپی ناتھ کے نام ہے، جو انہوں نے صرف ۱۴؍سال کی عمر میں حاصل کیا۔آئیے ان کی کامیاب زندگی کی مکمل کہانی جاننے کی کوشش کرتے ہیں ۔
سوہاس گوپی ناتھ کے بچپن کی کہانی
سوہاس گوپی ناتھ۴؍نومبر۱۹۸۶ءکوبنگلور، کرناٹک میں ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد ایم آرگوپی ناتھ ہندوستانی فوج میں دفاعی سائنسدان کے طور پر کام کر رہے تھے اوران کی والدہ کلاگوپی ناتھ ایک گھریلو خاتون تھیں ۔ ان کی ابتدائی تعلیم بنگلور کے ایئر فورس اسکول سے ہوئی۔ انہیں بچپن ہی سےجانوروں اور ویٹرنری سائنس میں بڑی دلچسپی تھی۔ اس وقت ہندوستان میں کمپیوٹر کا استعمال ابھی شروع ہواتھا اور وہ اپنے دوسرے دوستوں سے اس کے بارے میں بات کرتے تھے جس کی وجہ سے وہ بھی اس کے بارے میں مزید جاننا چاہتے تھے۔
سوہاس گوپی ناتھ کی کمپیوٹر سیکھنے کی کہانی
سوہاس گوپی ناتھ نےاب آہستہ آہستہ خود کمپیوٹر سیکھنے کا ارادہ کرلیا تھاکیونکہ اس کے اسکول کے دوست دن بھر کمپیوٹر سیکھتے اور ایک دوسرے سے اس کے بارے میں بات کرتے تھے، لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ان کے گھر میں کمپیوٹر نہیں تھا۔مسئلہ حل کرنے کے لیے انہوں نےاپنے گھر کے قریب ایک انٹرنیٹ کیفے کا سہارا لیا اور کمپیوٹر سیکھنے کے لیے ہر روز یہاں آنے کا فیصلہ کیا۔لیکن پھر مسئلہ انٹرنیٹ کیفے کا روزانہ کرایہ ادا کرنےکاتھاکیونکہ سوہاس گوپی ناتھ کے پاس اتنے پیسےنہیں تھے۔ایسے میں اس نے کیفے کے مالک سے بات کی اور یہاں ہر روز مفت میں کمپیوٹر سیکھنے کے عوض اس نے دوپہر ایک سے چار بجے تک کیفے کھولنے اور چلانے کی ذمہ داری لی۔اب سوہاس گوپی ناتھ نےویب سائٹ بنانے کاطریقہ سیکھنے کے لیے کیفے میں دن رات کام کرنا شروع کردیااور آہستہ آہستہ وہ کامیاب ہونے لگے۔ سب سےپہلے اس نے خود کو فری لانس ویب ڈیزائنر کےطور پر رجسٹر کروایا۔ پھر اپنے پہلے کلائنٹ کی ویب سائٹ مفت میں بنائی۔اس کے بعد، جلد ہی اسے مزیدکلائنٹس کی ویب سائٹس بنانے کا کام ملنے لگا، جس کی مدد سے اس نے۱۰۰؍ڈالرز جمع کرلئےاور صرف۹؍ویں جماعت میں ہی نیٹ کنکشن کے ساتھ اپنا کمپیوٹر خرید لیا۔
امریکی کمپنی کی ملازمت کی پیشکش ٹھکرائی
جلد ہی سوہاس گوپی ناتھ کے ٹیلنٹ کے ملک اوربیرون ملک چرچے ہونے لگے، جس کی وجہ سے اسے کئی اچھی ملازمتوں کےآفرز ملنے لگے۔ اسے امریکہ کی ایک بہت بڑی آئی ٹی کمپنی سے ملازمت کی آفرملی جو امریکہ میں اس کی پارٹ ٹائم جاب کے ساتھ ساتھ اس کی پڑھائی کے اخراجات اٹھانے کے لیےتیار تھی، لیکن اس کے ذہن میں ایک خواب بھی تھا کہ وہ بل گیٹس جیسا کوئی بڑا کام کرے۔سوہاس نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا۔
۱۴؍سال کی عمر میں اپنی کمپنی شروع کی
 اپنے خواب کو حقیقت میں بدلنے اور تیزی سے کچھ بڑا کرنے کے لیے، سوہاس گوپی ناتھ نے صرف ۱۴؍سال کی عمر میں اپنی کمپنی گلوبلز انکارپوریٹس شروع کی۔ شروع میں وہ اس کمپنی کا نام ’’گلوبل‘‘ یا ’’گلوبل سولیوشنز‘‘ رکھنا چاہتاتھالیکن ہندوستان میں اول تو اسےاپنی کم عمری کی وجہ سے کمپنی کھولنے کا حق نہیں تھا اور دوسرا یہ کہ یہ دونوں نام ہندوستان میں کمپنی کی رجسٹریشن کے لیے دستیاب نہیں تھے۔ چنانچہ ۲۰۰۰ء میں اس نے کیلیفورنیا، امریکہ جا کر اپنی کمپنی گلوبلز انکارپوریٹڈکا نام رجسٹر کروایا کیونکہ امریکہ کے قانون کے مطابق وہاں کمپنی کارجسٹریشن صرف ۱۵؍منٹ میں ہو جاتاہے۔وہ خود اپنی نئی کمپنی کامالک اور سی ای او بن گیااور اس کا ایک امریکی دوست کمپنی کا بورڈ ممبر بن گیا۔
 اپنی کمپنی کو امریکہ میں رجسٹر کرنے کے بعد، سوہاس گوپی ناتھ نےاسی نام سے کمپنی کو ہندوستان میں رجسٹر کروایا۔ اس کی کمپنی ویب سولیوشنز، موبائل سولیوشنزاور متعلقہ تحقیقی ڈیٹا مارکیٹ کو فراہم کرتی ہے۔یہ ان کی لگن، محنت اور ذہانت کا نتیجہ تھا کہ کمپنی نے پہلےسال ہی ایک لاکھ روپے اور دوسرے سال ۵؍لاکھ روپے کاکاروبار کیا۔ آج سوہاس گوپی ناتھ کی اس کمپنی کی شاخیں برطانیہ، اسپین، امریکہ، آسٹریلیا، اٹلی اور دیگر کئی ممالک میں پھیل چکی ہیں ، جسے دیکھ کر وہ اور ان کا خاندان بہت فخراور خوشی محسوس کرتا ہے۔ اپنی کم عمری میں ان کارناموں اور ایسی سوچ کے لیے انھیں کئی ریاستی اور قومی اعزازات سے نوازا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK