Inquilab Logo

موسم سرما میں جسم پر مرتب ہونے والے حیرت انگیز اثرات

Updated: November 23, 2022, 1:33 PM IST | Mumbai

موسم دھیرے دھیرے سرد ہورہا ہے اور اس تبدیلی کے جسم اور ذہن پر کچھ غیر متوقع اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جی ہاں! واقعی موسم بدلنے سے ہمارے جسم اور ذہن میں بھی متعدد تبدیلیاں آتی ہیں اور طبی ماہرین بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔

Picture.Picture:INN
علامتی تصویر۔ تصویر :آئی این این

موسم دھیرے دھیرے سرد ہورہا ہے اور اس تبدیلی کے جسم اور ذہن پر کچھ غیر متوقع اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ جی ہاں! واقعی موسم بدلنے سے ہمارے جسم اور ذہن میں بھی متعدد تبدیلیاں آتی ہیں اور طبی ماہرین بھی اس بات کی تصدیق کرتے ہیں۔ ان تبدیلیوں کو مدنظر رکھنا سارا سال صحتمند رہنے کے لئے بہت ضروری ہوتا ہے۔ یہاں موسم سرد ہونے سے جسم پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں بتایا جا رہا ہےجو آپ کو حیران کردیں گے
موٹاپے سے نجات پانا آسان ہوتا ہے
 سرد موسم کا یہ بہت بڑا فائدہ ہے اور طبی تحقیقی رپورٹس کے مطابق جب موسم سرد ہوتا ہے تو ہمارا جسم زیادہ کیلوریز جلانے لگتا ہے تاکہ جسم کو گرم رکھا جاسکے، ویسے یہ اتنا بڑا فرق نہیں جو مکمل طور پر موٹاپے سے نجات دلا سکے۔ تاہم، اس کے ساتھ ورزش یا دیگر طریقوں کو اپنا کر اضافی چربی کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
انگلیاں سکڑ جاتی ہیں
 کیا آپ نے کبھی نوٹس کیا ہے کہ سرد موسم میں آپ کی انگلی میں انگوٹھی ڈھیلی ہوجاتی ہے؟ یہ آپ کا تخیل نہیں، درحقیقت ہاتھوں اور پیروں کی انگلیوں کی ہڈیاں گرم موسم میں پھول جاتی ہیں اور سردیوں میں یہ عمل الٹا ہوجاتا ہے، جس کے نتیجے میں وہ سکڑ جاتی ہیں۔ اس طرح جسم اپنے جسمانی حرارت کو محفوظ رکھنے کی کوشش کرتا ہے اور بنیادی درجہ حرارت برقرار رکھتا ہے۔
ہڈیوں کا درد
 کچھ افراد کو سردیوں میں ہڈیوں میں تکلیف کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سرد موسم میں سامنے آنے والا جسمانی ردعمل ہوتا ہے۔ عام طور پر یہ ہاتھوں، پیروں اور کانوں میں ہوتا ہے، جس کی وجہ وہاں موجود خون کی چھوٹی شریانوں میں خون کی سپلائی بہت زیادہ بڑھ جانا ہوتا ہے، یہ خطرناک تو نہیں ہوتا مگر تکلیف دہ ضرور ثابت ہوتا ہے۔ اس سے بچنے کیلئے مناسب گرم ملبوسات اور باہر زیادہ دیر تک رہنے سے گریز کرنا چاہئے۔
بینائی متاثر ہوسکتی ہے
 زیادہ سرد درجہ حرارت، سر ہوا اور برفباری وغیرہ بینائی پر اثرات مرتب کرسکتے ہیں، ایسے علاقے جہاں برفباری ہوتی ہے وہاں لوگوں کیلئے ضروری ہے کہ سن گلاسز کا استعمال ضرور کریں۔
چہرہ سرخ ہوجانا
 اگر سردی سے ناک یا گال سرخ ہوگئے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان حصوں کا خون زیادہ اہم اعضا جیسے دل یا پھیپھڑوں کی جانب منتقل ہورہا ہوتا ہے، تو چہرے کو خون کی فراہمی کم ہوجاتی ہے۔ مگر جب آپ گرم کمرے میں آتے ہیں اور خون کی گردش معمول پر آجاتی ہے تو اس کا نتیجہ چہرے کے کچھ حصوں ٹماٹر کی طرح سرخ ہونے کی صورت میں نکلتا ہے۔
ہارٹ اٹیک کا زیاہ خطرہ
 بزرگ افراد کے لئے اس موسم میں دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے خاص طور پر جو پہلے ہی امراض قلب کا شکار ہوں۔ ایک تحقیق کے مطابق جب جسم درجہ حرارت محفوظ رکھنے کی کوشش کرتا ہے تو دل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے، وہ خون پمپ کرنے کے لئے زیادہ کام کرنے لگتا ہے جس سے بلڈ پریشر کچھ حد تک بڑھ جاتا ہے۔
مزاج پر اتار چڑھاؤ
 جب درجہ حرارت کم ہوتا ہے تو اس کے اثرات مزاج پر منفی طریقے سے اثرانداز ہوتے ہیں جس کی وجہ سورج کی روشنی کے کم وقت کی وجہ سے وٹامن ڈی کی کمی آنا ہوتا ہے، اس کی شدت کا انحصار موسمی شدت پر ہوتا ہے۔
ناک اور آنکھیں خشک ہونا
 سرد موسم میں ہوا کی نمی بھی کم ہو جاتی ہے جس کے باعث آنکھیں اور ناک خشک ہو جاتے ہیں تاکہ جسم دیگر اعضا کی نمی برقرار رکھ سکے۔
ناک کا مسلسل بہنا
 جسم سردی میں خشکی کا مقابلہ کرتا ہے تو آپ کو آنکھوں میں مسلسل نمی یا مسلسل ناک بہنے کا سامنا ہوسکتا ہے کیونکہ ان کے خشک ہونے پر آنسوؤں اور بلغم بننے کا عمل تیز ہوسکتا ہے۔
زیادہ پیشاب آنا
 سرد موسم میں خون کا بہاؤ اہم اعضا کی جانب بڑھ جاتا ہے جس کے باعث آپ کو زیادہ پیشاب کا تجربی ہوتا ہے کیونکہ بہاؤ بڑھنے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے اور اس کے ردعمل میں گردے اضافی سیال کو فلٹر کرنے لگتے ہیں تاکہ اضافی دباؤ کو کم کرسکے۔
سانس لینے میں دشواری
 اگر سرد موسم میں سانس لینے میں مشکل کا سامنا ہو تو اس کی وجہ یہ ہے کہ پھیپھڑوں کو مناسب مقدار میں ہوا نہیں مل رہی، ٹھنڈی ہوا میں سانس لینے سے پھیپھڑوں میں ہوا کی گزرگاہ کے مالز سخت ہوتے ہیں جس سے سانس سے ہوا کی مقدار گھٹ جاتی ہے اور سانس لینے میں مشکل محسوس ہوتی ہے، بالخصوص دمہ اور سانس کے دیگر امراض کے شکار افراد کو زیادہ مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK