Inquilab Logo

انٹرنیٹ استعمال کرتے وقت نوعمر لڑکیاں محتاط رہیں

Updated: November 28, 2022, 12:01 PM IST | Mala Kumari | Mumbai

انٹرنیٹ کا استعمال جہاں ہمارے لئے باعث ِ رحمت ثابت ہوا ہے وہیں بعض مقامات پر یہ لعنت بھی ثابت ہوا ہے۔ اس کے غلط استعمال کی وجہ سے سائبر کرائم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ خاص طور پر نوعمر لڑکیوں میں شعور کی کمی کی وجہ سے ہیکرز کا جلد نشانہ بن جاتی ہیں۔ اس سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو باخبر رکھیں

Personal information of yourself and your family should not be made public on the Internet.Picture:INN
اپنی اور اپنے گھر والوں کی ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر عام نہیں کرنا چاہئے۔ تصویر :آئی این این

دہلی کی کویتا (نام بدلا ہوا) سوشل میڈیا پر کافی ایکٹیو تھی۔ اس کے بہت سے فالوورز بھی تھے۔ لیکن ایک دن اچانک اسے معلوم ہوا کہ اس کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک ہو گیا ہے۔ کویتا کا کہنا ہے کہ ”لاک ڈاؤن کے دوران میں انسٹاگرام کی مختصر ریلز دیکھ کر کچھ سیکھنے کی کوشش کرتی تھی لیکن ایک دن مجھے اپنے دوستوں کے ذریعے معلوم ہوا کہ میرا انسٹاگرام اکاؤنٹ کسی نے ہیک کر لیا ہے اور اب وہ اسے غلط طریقے سے استعمال کر رہا ہے۔ مَیں پریشان ہو گئی، سمجھ میں نہیں آ رہا تھا کہ کیا کروں؟ یہ کس کے ساتھ شیئر کروں اور کس کی مدد لوں؟ کیونکہ اگر ہیکر نے میری ویڈیو یا تصویر کا غلط استعمال کیا اور اسے وائرل کر دیا تو یہ میرے حق میں بہتر نہیں ہوگا۔پھر اچانک مجھے اس پریشانی سے نکلنے کیلئے ایک ایسی تنظیم کے بارے میں معلوم ہواجو سائبر سیکوریٹی سے متعلق مسائل میں مدد کرتی ہے۔ مَیں اس پریشانی سے بچنے کیلئے ان سے مدد مانگی اور انہیں ساری صورتحال سے آگاہ کیا، انہوں نے مجھے آن لائن ایف آئی آر درج کرنے اور سائبر سیکوریٹی کے بارے میں بتایا۔‘‘ دہلی سے متصل ایک دیہی علاقے کی رہنے والی مینا (نام بدلا ہوا) کہتی ہیں ”میرے گھر والوں نے مجھے اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے اور اس سے متعلق اپ ڈیٹس کے لئے موبائل فون فراہم کیا تھا۔ میری آن لائن کلاسیز ٹھیک چل رہی تھیں کہ اچانک ایک دن نامعلوم نمبر سے آئے دن کالز، میسیجز اور فحش ویڈیوز آنے لگتی ہیں اور طرح طرح کی دھمکیاں دی جانے لگی۔ جس کی وجہ سے میں بہت خوفزدہ ہوگئی، سمجھ میں نہیں آرہا تھاکہ کیا کروں؟ اپنا مسئلہ کسی سے شیئرکرتے ہوئے بھی ڈر رہی تھی۔آخرکار میں نے پریشانی کی وجہ سے اپنا سم کارڈ بند کر دیا۔“ وہ کہتی ہے کہ ’’مجھے نہیں معلوم تھا کہ اس کے خلاف شکایت کہاں اور کیسے درج کرائی جاتی ہے؟ مَیں سائبر سیکوریٹی کی معلومات نہ ہونے کی وجہ سے اس کا شکار ہوئی، کاش مجھے علم ہوتا اور کوئی مجھے سائبر سیکوریٹی ہیلپ لائن نمبر 1930 کے بارے میں بتایا ہوتا تو آج مجھے اپنا سم بند کرنے کی ضرورت نہ پڑتی بلکہ ایسے سائبر مجرم جیل میں ہوتے۔‘‘
 انٹرنیٹ کا استعمال جہاں ہمارے لئے باعث ِ رحمت ثابت ہوا ہے وہیں بعض مقامات پر یہ لعنت بھی ثابت ہوا ہے۔ اس کے غلط استعمال کی وجہ سے سائبر کرائم میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ جیسے جیسے انٹرنیٹ کی رفتار بڑھتی جا رہی ہے، اسی طرح سائبر کرائم نے بھی اپنے پنکھ پھیلا رکھے ہیں۔ اس کے استعمال سے دور بیٹھے لوگوں سے رابطہ قائم کرنا بہت آسان ہو گیا ہے۔ اس نے کاروبار کو بڑھانے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ اس نے ہماری روزمرہ کی زندگی کے کاموں کو کافی حد تک آسان بنا دیا ہے۔ لیکن جہاں انٹرنیٹ کے بہت سے فوائد ہیں، وہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں۔ اگر اسے احتیاط سے استعمال نہ کیا جائے تو ہیکرز کے جال میں پھنس سکتے ہیں۔ جو آپ کا اپنا موبائل غلط کاموں میں استعمال کر سکتا ہے جسے سائبر کرائم کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس میں کمپیوٹر کے آلات کو غلط طریقے سے انٹرنیٹ کا استعمال کرکے آن لائن سائبر جرائم کا ارتکاب کیا جاتا ہے۔ ہیکنگ کے علاوہ آن لائن ذاتی معلومات چوری کرنا، دھوکہ دہی اور چائلڈ پورنوگرافی وغیرہ سب سائبر کرائم کے تحت آتے ہیں۔ سائبر کرائم آن لائن سوشل میڈیا، فورمز یا گیمنگ کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔ جہاں صارف مواد پڑھ سکتے ہیں، اس کے ساتھ بات چیت کر سکتے ہیں یا اس کا مواد ایک دوسرے کو دے سکتے ہیں۔ یہ ایس ایم ایس، ٹیکسٹ اور ایپلی کیشن کے ذریعے بھی کیا جا سکتا ہے۔ اس حوالے سے کئی سائبر ماہرین کا مشورہ ہے کہ لوگوں کو سوشل میڈیا پر اپنی تصاویر اور ذاتی معلومات شیئر کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ اس کا استعمال اسی وقت کرنا چاہئے جب ہمیں ان کے بارے میں مکمل علم ہو۔ آن لائن مجرموں سے بچنے کے لئے، ہمیشہ ایک مضبوط پاس ورڈ استعمال کریں جس میں بڑے حروف، اعداد اور خصوصی حروف کا استعمال شامل ہو، ساتھ ہی پاس ورڈ وقتاً فوقتاً تبدیل کرتے رہنا چاہئے۔ ماہرین کے مطابق سوشل میڈیا کا نیٹ ورک اور اس کی رسائی لامحدود ہے۔ ایسے میں سائبر مجرم یعنی ہیکرز کو درست طریقے سے ٹریس کرنا بہت مشکل ہے۔ اس وقت سوشل میڈیا جتنا ایڈوانس ہو رہا ہے، اس سے جڑے جرائم پیشہ افراد بھی زیادہ ایڈوانس ہوتے جا رہے ہیں۔ اس لئے اس سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اپنے آپ کو باخبر رکھیں۔ یہ خاص طور پر نوعمر کیلئے اور بھی اہم ہو گیا ہے۔ ہر روز نئے آن لائن پلیٹ فارمز دستیاب ہو رہے ہیں، جہاں آپ اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرسکتے ہیں، جس کے پیچھے نوجوان متوجہ ہو کر ہیکرز کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں۔ اس لئے کوئی بھی نئی ایپ مکمل معلومات کے بغیر ڈاؤن لوڈ نہیں کرنی چاہئے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK