Inquilab Logo Happiest Places to Work

بچوں کی صحت کیلئے یہ چیزیں انتہائی نقصاندہ

Updated: September 11, 2023, 2:15 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

آج کل بچوں کی جسمانی سرگرمیاں کم ہوگئی ہیں ۔ وہ زیادہ تر موبائل فون پر اپنا وقت گزارتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ان اشیاء کو اپنی خوراک کا حصہ بنا رہے ہیں جن میں شکر اور نمک کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ یہ تینوں چیزیں ان کی صحت کو متاثر کر رہی ہیں ۔ ان کا وزن بڑھ رہا ہے۔ ماؤں کو اس جانب توجہ دینی کی ضرورت۔

The amount of salt and sugar present in natural products is sufficient to meet the needs of children`s bodies. Photo: INN
قدرتی اشیاء میں موجود نمک اور شکر کی مقدار بچوں کے جسم کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے کافی ہوتی ہے۔ تصویر:آئی این این

موجودہ طرز زندگی میں بچوں کے لئے تین چیزیں ان کی صحت کے لئے نقصاندہ ہیں ، وہ ہیں شکر، نمک اور برقی آلات (اسکرین)۔
اب تک سمجھا جاتا تھا کہ نمک اور شکر کے زیادہ استعمال سے بڑوں کو ہی نقصان پہنچتا ہے۔ لیکن یہ بچوں کے بھی جانی دشمن ہیں ۔ دراصل نمک اور شکر بچوں کے گردے، دانتوں اور امنیاتی نظام کو کمزور کرسکتے ہیں ۔ ماہر اطفال سودھانشو تیواری کا کہنا ہے کہ جب تک بچہ ۶؍ مہینے کا نہیں ہو جاتا ہے تب تک اسے چینی اور نمک دینا ہی نہیں چاہئے۔ اکثر والدین، خاص طور پر مائیں پریشان ہوتی ہیں کہ بچے کو نمک نہیں دیا جائے تو انہیں سوڈیم کیسے ملے گا؟ جبکہ ان کی یہ ضرورت ماں کے دودھ ہی سے پوری ہو جاتی ہے۔
بچوں کو کتنی مقدار میں چینی کھانے دیں 
 ٹین ایجز کو روزانہ ۲۵؍ گرام چینی کھانا چاہئے۔
 ۶؍ سال کے بچے کو دن میں ۱۹؍ گرام سے زیادہ چینی نہیں استعمال کرنی چاہئے۔
بچوں کے لئے قدرتی چیزوں سے ملنے والی شکر ہی کافی ہے۔
پھلوں سے ملنے والی قدرتی شکر بچوں کے لئے کافی ہوتی ہے۔
چینی کھانے کے نقصانات
دمہ کی شکایت ہوسکتی ہے۔
بلڈ شوگر لیول بڑھ سکتا ہے۔
بینائی متاثر ہوسکتی ہے۔
نظام انہضام متاثر ہوسکتا ہے۔
گردے پر منفی اثر پڑتا ہے۔
بچوں میں نمک کے زیادہ استعمال کے نقصانات
 نمک کا زیادہ استعمال بچوں کی ہڈیاں کمزور کرسکتا ہے۔ کیلشیم کی کمی سے ہڈیاں کمزور ہونی شروع ہو جائیں گی۔ اس سے ہڈیوں میں فریکچر بھی ہوسکتا ہے جو بڑھتی عمر کے بچوں کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ جن بچوں کی خوراک میں سوڈیم زیادہ ہوتا ہے وہ ڈی ہائیڈریشن (پانی کی کمی) کا شکار ہوسکتے ہیں ۔ جسم کا پانی پسینے یا پیشاب کے ذریعے باہر نکل جاتا ہے۔ اس کے علاوہ جسم میں درد کی شکایت بھی رہتی ہے۔
بچوں کی خوراک میں زیادہ نمک ہونے سے بی پی لیول بڑھ جاتا ہے۔ اس سے ہائپر ٹینشن کی شکایت ہوسکتی ہے۔ مستقبل میں یہ مسئلہ بچے میں دل کی بیماری کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
بچوں کی خوراک میں نمک اور چینی کی مقدار
۶؍ مہینے سے ایک سال کے بچے کیلئے: ایک گرام نمک
ایک سے ۳؍ سال: دن میں دو گرام نمک
۴؍ سے ۶؍ سال: دن میں ۳؍ گرام نمک
 بچوں میں زیادہ سوڈیم استعمال کرنے کی وجہ سے کیلشیم جسم سے پیشاب سے خارج ہو جاتا ہے۔ یہ کیلشیم گردے میں پتھری بن سکتا ہے۔ جس سے بچے کے جسم میں درد، ٹھنڈ لگنا، بخار اور بے چینی جیسی شکایت ہوسکتی ہے۔
برقی آلات کے نقصانات
انٹرنیٹ بچوں کیلئے معلومات کا خزانہ ہے۔ اسمارٹ فون کے مسلسل استعمال اور اسکرین سے نکلنی والی شعاعوں کی وجہ سے بچوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ریسرچ میں انکشاف ہوا ہے کہ بچے زیادہ دیر کیلئے فون کا استعمال کرتے ہیں تو ان کی حساسیت متاثر ہوتی ہے۔ وہ دوسروں کے جذبات سمجھنےسے قاصر رہتے ہیں ۔
بچوں میں فون سے شعاعیں دماغ کے اندرونی حصے میں آسانی سے پہنچ سکتی ہے۔ نیشنل سینٹر فار بائیوٹیکنالوجی انفارمیشن کی ویب سائٹ پر شائع تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ صرف ۲؍ منٹ تک فون پر بات کرنے سے بچے کے دماغ کے اندر کی الیکٹرک ایکٹیویٹی کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ یہ سرگرمی موڈ پیٹرن یعنی رویے میں تبدیلی کی وجہ بن سکتی ہے اور بچوں کو نئی چیزیں سیکھنے میں یا توجہ مرکوز کرنے میں دشواری ہوسکتی ہے۔
 کئی بچے اسکول میں بھی فون لے جاتے ہیں ۔ اسکول بریک ٹائم یا کلاس میں بھی دوستوں کے ساتھ چیٹنگ یا گیم کھیلنا بڑھتا جا رہا ہے۔ یہ بچوں کو کلاس میں توجہ دینے اور سبق یاد کرنے میں دشواری کا سبب بن سکتا ہے۔ اس کا براہِ راست اثر امتحان پر پڑتا ہے۔
 بچے دوستوں سے بات کرنے، گیم کھیلنے یا سوشل میڈیا سائٹس پر وقت گزارنے کی وجہ سے دیر تک جاگتے ہیں ، جو وقت کے ساتھ تھکان اور بے چینی کا سبب بنتا ہے۔ ادھوری نیند کی وجہ سے بچے کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ دراصل ادھوری نیند بچے کی ذہنی و جسمانی، دونوں صحت متاثر کرتی ہے۔ ان کا سلیپ پیٹرن بھی متاثر ہوتا ہے۔
چند توجہ طلب باتیں 
 ۱۶؍ سال سے کم عمر کے بچوں کو موبائل فون بالکل نہ دیں ۔
سفر کے دوران بچوں کو مسلسل فون دیکھنے بالکل نہ دیں ۔
فون استعمال کرتے وقت ان کی نگرانی کریں ۔
بچوں کو صرف ضروری کام کیلئے فون دیں ۔
بچوں کو موبائل فون کے نقصانات بتائیں ۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK