Inquilab Logo

اعصابی مرض کا علاج اب برقی مقناطیسی توانائی سے بھی ممکن

Updated: October 16, 2023, 1:48 PM IST | Inquilab News Network | Mumbai

نیورو انجینئرز نے ایسا برقی مقناطیسی (magnetoelectric) مواد ڈیزائن کیا ہے جو نہ صرف دماغی خلیات نیورونز کو درست طریقے سے متحرک کرسکتا ہے بلکہ منقطع اعصاب کو بھی جوڑ سکتا ہے۔

Photo: INN
تصویر:آئی این این

نیورو انجینئرز نے ایسا برقی مقناطیسی (magnetoelectric) مواد ڈیزائن کیا ہے جو نہ صرف دماغی خلیات نیورونز کو درست طریقے سے متحرک کرسکتا ہے بلکہ منقطع اعصاب کو بھی جوڑ سکتا ہے۔ محققین طویل عرصے سے برقی مقناطیسی توانائی کی مدد سے علاج کی صلاحیتوں کو تسلیم کرتے آئے ہیں ۔ ایسا مواد جو مقناطیسی شعبوں کو برقی توانائی میں تبدیل کر سکتا ہو اور اعصابی ٹشو کو متحرک کرنے اور اعصابی عوارض یا اعصابی نقصان کے علاج میں معاون ہو۔ تاہم اب تک جو مسئلہ درپیش تھا، وہ تھا نیورونز میں سگنلز کا موثر ردعمل دینے کی صلاحیت کو برقرار رکھنا۔ رائس یونیورسٹی کے نیورو انجینئر جیکب رابنسن اور ان کی ٹیم نے پہلا میگنیٹو الیکٹرک مٹیریل ڈیزائن کیا جو نہ صرف اس مسئلے کو حل کرتا ہے بلکہ۱۲۰؍ گنا زیادہ تیزی سے مقناطیسی توانائی سے برقی تبدیلی انجام دیتا ہے۔ نیچر میٹریلز میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق محققین نے دکھایا کہ اس مواد کو درست طریقے سے استعمال کرنے سے نیوران کو متحرک کرنے اور اعصاب کے خلا کو ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ رابنسن نے کہا کہ مواد کی خصوصیات اور کارکردگی کا نیورو اسٹیمولیشن علاج پر گہرا اثر پڑ سکتا ہے۔ نیورواسٹیمولیشن ڈیوائس لگانے کے بجائے مواد کی قلیل مقدار کو مطلوبہ جگہ پر صرف انجیکشن کے ذریعے لگایا جا سکتا ہے۔ مزید برآں کمپیوٹنگ، سینسنگ، الیکٹرانکس اور دیگر شعبوں میں میگنیٹو الیکٹرک کے اطلاق کی حد کو دیکھتے ہوئے تحقیق جدید مواد کے ڈیزائن کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتی ہے جو جدت کو زیادہ وسیع پیمانے پر آگے بڑھا سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK