Inquilab Logo

’’الٹراپروسیسڈ فوڈ‘‘ ہماری صحت کو نقصان پہنچا رہے ہیں

Updated: November 27, 2023, 1:24 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

آج کل کیا بڑے اور کیا بچے، سبھی پیکٹ والے اسنیکس کھاتے نظر آتے ہیں۔ ان اسنیکس کا ذائقہ مزیدار ہوتا ہے لیکن ان میں غذائیت نہیں ہوتی۔ انہیں کئی مرحلے سے گزارا جاتا ہے اور اس دوران کئی کیمیکلز شامل کئے جاتے ہیں جو ہماری صحت کیلئے انتہائی نقصاندہ ثابت ہوسکتے ہیں۔

Instead of eating packaged foods, prefer fresh fruits and homemade foods. Photo: INN
پیکٹ والی اشیاء کھانے کے بجائے تازہ پھل اور گھر کی بنی اشیاء کو ترجیح دیں۔ تصویر : آئی این این

دکانوں میں سجے مختلف قسم کے اسنیکس کے پیکٹس بچوں  کو بے حد پسند ہوتےہیں۔ ان اسنیکس کے ذائقہ مزیدار ہوتے ہیں جیسے کہ تیکھا، نمکین، تڑکے والا وغیرہ وغیرہ۔ کولا، کینڈی، چیری، چاکلیٹ، اسٹرابیری، ایپل جیسے فلیورز بھی دستیاب ہوتے ہیں۔ آج کل ہم سب کچھ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھا رہے ہیں ۔ برٹش میڈیکل جرنل میں  شائع ایک رپورٹ کے مطابق، پیکجڈ فوڈ میں ۵؍ اجزاء ہوں  تو سمجھ لیجئے کہ یہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ ہے۔ ایک مثال سے سمجھئے کہ گیہوں  کا آٹا خالص شے ہے لیکن اس میں  پانی، نمک اور خمیر شامل کرکے بیکری میں  جو بریڈ تیار کیا جاتا ہے اسے پروسیسڈ فوڈ کہا جاتا ہے۔ اب اسے دیر پا قابل استعمال بنانے کے لئے کیمیکل شامل کرتے ہیں ، اس طرح یہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کہلاتا ہے۔
ایف ایس ایس اے آئی یعنی فوڈ سیفی اینڈ اسٹینڈرس اتھاریٹی آف انڈیا کے مطابق، ہندوستان میں  ۱۳؍ سو سے زیادہ فوڈ ایچ ایف ایس ایس (فوڈ وِتھ ہائی فیٹ، شوگر اینڈ سالٹ) یعنی الٹرا پروسیسڈ فوڈ ہے۔ مختصراً یہ کہ جو بھی پیکٹ والے فوڈ ہم کھا رہے ہیں  سبھی الٹرا پروسیسڈ ہے۔
غیر صحت بخش
پیکٹ کھولا اور کھا لیا، ایسا کھانا جنک فوڈ ہے جو باہر سے دیکھنے میں  ذائقہ دار ہوتا ہے لیکن ان میں  غذائیت نہیں ہوتی۔ جس فوڈ میں  پروٹین، وٹامن، فائٹوکیمیکلز، منرلز، فائبر کم اور فیٹ، سالٹ، شوگر اور کیلوری زیادہ ہو وہ الٹرا پروسیسڈ فوڈ ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرانی ہوگی کہ پروسیسڈ فوڈ میں  مختلف قسم کے فلیورز، کلرز، املسی فائر اور کاسمیٹک میں  استعمال ہونے والی چیزیں  بڑی مقدار میں  شامل کی جاتی ہیں ۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کئی مرحلے سے گزرتا ہے جس میں  ایک ایک کرکے کیمیکلز شامل کئے جاتے ہیں ۔ اس میں  تازہ پھل اور سبزی کی طرح غذائیت نہیں  ہوتی، نہ ہی ان میں  فائبر کی مقدار ہوتی ہے۔
دل کے لئے نقصاندہ
 الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھانے سے دل کی بیماریاں  ہوسکتی ہیں ۔ دی جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیولوجی میں  بتایا گیا ہے کہ جیسے جیسے آپ کی خوراک میں  الٹرا پروسیسڈ فوڈ کی مقدار میں  اضافہ ہوتا جاتا ہے ویسے ویسے امراضِ قلب کا خطرہ بڑھتا جاتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کھانے میں  الٹرا پروسیسڈ فوڈ ۱۰؍ فیصد بھی بڑھ جائے تو  دل کی بیماریوں  کا خطرہ ۶؍ فیصد بڑھ سکتا ہے۔ الٹرا پروسیسڈ فوڈ کو سینتھتک کیمیکلز والے پیکٹ میں بند کیا جاتا ہے جن کا استعمال پلاسٹک کو لچکدار بنانے کیلئے کیا جاتا ہے۔ اس کیمیکل سے بھی صحت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
 الٹرا پروسیسڈ فوڈ کھانے سے بلڈ پریشر بڑھتا ہے۔ دل کے مریضوں  میں  دوسرا ہارٹ اٹیک یا اسٹروک آنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ڈپریشن کا خطرہ
 الٹرا پروسیسڈ فوڈ اور مینٹل ہیلتھ میں  گہرا تعلق ہے۔ شوگر، فیٹ اور سوڈیم ڈپریشن اور موڈ ڈِس آرڈر میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔
 کولڈ ڈرنک، انرجی ڈرنک، کیک، پیسٹری میں  شکر کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ ان کا زیادہ استعمال کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح گھٹتی بڑھتی ہے۔ ان میں  مصنوعی شکر شامل کی جاتی ہے جس سے ڈپریشن میں  مبتلا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔ 
 ۲۰۰۳ء سے ۲۰۱۷ء کے درمیان ہر چار سال میں  ۳۲؍ ہزار خواتین پر کی گئی ریسرچ میں  ۵۰؍ فیصد خواتین ڈپریشن کا شکار تھیں۔
عام طور پر کھائے جانے والے الٹرا پروسیسڈ فوڈ
٭ ڈبل روٹی اور ناشتے کے میٹھے سیریل
٭ انسٹنٹ سوپ، پیکیج شدہ اور مائیکرو ویو کئے جانے والے کھانے ٭ فروٹ فلیور دہی
٭ آئس کریم، چپس اور بسکٹ
٭ سافٹ ڈرنکس
الٹراپروسیسڈ فوڈ کی پہچان کیسے کریں ؟
 اس قسم کے فوڈ پر کوئی لیبل نہیں  ہوتا ہے جس سے معلوم ہو کہ اسے کھانا صحت کے لئے ٹھیک ہے یا نہیں ۔ حالانکہ این او وی یو فوڈ کلاسی فکیشن سسٹم بنایا گیا ہے جس سے کھانے پینے کی چیزوں  کو چار کیٹیگری میں  رکھا گیا ہے۔
 پہلی کیٹیگری میں  بغیر پروسیسڈ کیا ہوا یعنی تازہ کھانا ہوتا ہے جیسے پھل، سبزیاں ، دودھ، دہی، گوشت، مچھلی، اناج، دال، انڈے، آٹا، بادام، مسالے وغیرہ۔
دوسری کیٹیگری میں  وہ چیزیں  شامل ہیں  جنہیں  ابتدائی پروسیس سے گزارا جاتا ہے جیسے مکھن، ویجیٹیبل آئل، شہد، سیرپ، شکر، نمک، سرکہ وغیرہ۔
 تیسری کیٹیگری میں  پروسیسڈ فوڈ ہوتے ہیں  جنہیں  ’’پریزو‘‘ (محفوظ) کیا جاتا ہے جیسے بریڈ، چیز، اچار، فروٹ سیرپ وغیرہ۔
چوتھی کیٹیگری الٹرا پروسیسڈ فوڈز کی ہے جن میں  شوگر یا انرجی ڈرنک، اسنیکس، چاکلیٹ، آئس کریم، بسکٹ، کیک، پیسٹری، سوس، برگر، پیزا وغیرہ کا شمار کیا جاتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK