Inquilab Logo Happiest Places to Work

گھڑیاں وقت بتانے کا کام بھی کرتی ہیں اور فیشن کا حصہ بھی ہیں

Updated: May 26, 2025, 4:24 PM IST | Odhani Desk | Mumbai

گھڑیوں کی افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہے کیونکہ کلائی پر بندھی گھڑی وقت کے احساس کے ساتھ آرائش کے کام بھی آتی ہیں۔ فیشن ٹرینڈز کے بدلنے کے ساتھ خصوصاً کلائی کی گھڑیوں کے بھی نت نئے ڈیزائن سامنے آتے ہیں تو کبھی لباس کی میچنگ کی گھڑیاں پسند کی جاتی ہیں۔

Both traditional and modern styles of wristwatches are popular. Photo: INN
ہینڈ واچ کا روایتی اور جدید انداز دونوں مقبول ہے۔ تصویر: آئی این این

گھڑیوں کی افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہے کیونکہ کلائی پر بندھی گھڑی وقت کے احساس کے ساتھ آرائش کے کام بھی آتی ہیں۔ فیشن ٹرینڈز کے بدلنے کے ساتھ خصوصاً کلائی کی گھڑیوں کے بھی نت نئے ڈیزائن سامنے آتے ہیں تو کبھی لباس کی میچنگ کی گھڑیاں پسند کی جاتی ہیں۔ گھڑیوں کے فیتے یا بینڈز بھی کئی دیدہ زیب ڈیزائنوں کے ساتھ ریمپ سے لے کر عام حلقوں تک میں یکساں مقبول ہیں۔ گھڑیوں کے فیتوں یا بینڈز میں سونے، چاندی اور پلاٹینم کے ڈیزائن فیشن میں ہیں۔ اس کے علاوہ سوفٹ مٹیریل سے بنے فیتے بھی آرام دہ اور خوبصورتی کے سبب پسند کئے جارہے ہیں۔ گھڑیاں خریدتے وقت ان کے ڈیزائن اور رنگ کا آپ کی شخصیت اور لباس سے مطابقت ضروری ہے اور سب سے بڑھ کر قیمت خرید آپ کی پہنچ میں ہو۔ گھڑیاں خریدنے سے قبل چند باتوں کا جاننا ضروری ہے۔ یہاں چند باتیں بتائی جا رہی ہیں:
ماڈرن یا فنکی لک
 چمکتے رنگ اور مختلف مٹریل سے بنے فیتوں کے علاوہ اسپورٹی، جدید اور منفرد انداز اور ڈیزائن کی گھڑیاں زیادہ پسند کی ہیں۔ پارٹی لُک بہترین ثابت ہوگا۔
میٹل بینڈ والی
 آج بھی پرانے دور کی طرح اپنی پائیداری کے سبب گھڑیوں کے دھاتی فیتے یا بینڈز پسند کئے جاتے ہیں۔ دھاتی فیتے عموماً مختلف ڈیزائن کے حامل ہوتے ہیں اور گھڑیوں کا یہ انداز تقریباً ہر لباس کے ساتھ اچھا لگتا ہے۔
لیدر والی
 گھڑیوں کے لیدر سے بنے چوڑے فیتے فیشن میں ہیں۔ جن پر اکثر نگینے، موتی یا ڈیزائن کندہ ہوتا ہے۔ یہ انداز سدا بہا ر ہے اور ہر دور میں نئے ڈیزائن کے ساتھ سامنے آتا ہے۔
شخصیت کے مطابق
 گھڑیاں وقت بتانے کے ساتھ ساتھ پہننے والے کی شخصیت کے بھی راز کھولتی ہیں۔ کلائی کی گھڑیوں کے روایتی اور جدید انداز دونوں پسند کئے جاتے ہیں مگر آپ اپنی شخصیت کے مطابق ان کا انتخاب کریں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK