شدید گرمی سےحاجیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے سعودی حکومت کے خصوصی انتظامات۔ اس کے باوجودلُولگنے کے ۵؍ معاملات ۔ ۸؍ عازمین کی اوپن ہارٹ سرجری۔ ۱۰۴؍کی انجیوپلاسٹی کی گئی۔عازمین کیلئے ہیلپ لائن نمبرجاری۔
EPAPER
Updated: May 31, 2025, 11:44 AM IST | Agency | Makkah Mukarramah
شدید گرمی سےحاجیوں کو محفوظ رکھنے کیلئے سعودی حکومت کے خصوصی انتظامات۔ اس کے باوجودلُولگنے کے ۵؍ معاملات ۔ ۸؍ عازمین کی اوپن ہارٹ سرجری۔ ۱۰۴؍کی انجیوپلاسٹی کی گئی۔عازمین کیلئے ہیلپ لائن نمبرجاری۔
مسجدالحرام مکہ مکرمہ میں مناسک حج سے قبل آخری جمعہ کی نماز ِادا کی گئی۔ دنیا بھر سے آنے والے۱۵؍ لاکھ سے زائد عازمین نے نماز جمعہ میں شرکت کی۔ اس موقع پر گرمی کی شدت سے بچنے کیلئے رنگ برنگی چھتریوں کا استعمال کیا گیا۔ سعودی حکام کے مطابق عازمین میں کوئی وبائی یا متعدی امراض کی اطلاع نہیں ہے۔ مکہ مکرمہ سے سعودی وزارت حج کے مطابق لُو لگنے کے ۵؍ معاملات ریکارڈ ہوئے۔ وزارت صحت کے مطابق تقریباً ۱۶۰۰؍ کے قریب عازمین انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں زیرعلاج ہیں، ۸؍ عازمین کی اوپن ہارٹ سرجری اور۱۰۴؍ کی انجیوپلاسٹی کی گئی ہے۔
سعودی حکام کے مطابق خادم حرمین شریفین کی ضیافت میں ایک ہزار فلسطینی شہداء کے لواحقین شرکت کریں گے جبکہ۱۰۰؍ممالک سے ایک ہزار ۳۰۰؍ افراد شاہی مہمان کے طور پر حج ادا کریں گے۔
شدیدگرمی کے پیش نظر حکومت کے خصوصی انتظامات
اس بار سعودی حکام نے شدید گرمی سے حجاج کرام کو محفوظ رکھنے کیلئے غیر معمولی انتظامات کئے ہیں۔ سعودی وزیرحج توفیق الربیعہ نے بتایا کہ اس بار درجہ حرارت ۵۰؍ ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر سکتا ہے اس کے پیش نظر حکومت نے عازمین حج کو گرمی سے محفوظ رکھنے کواولین چیلنج کے طور پر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:مرکز، یوپی حکومت اور یو جی سی کو سپریم کورٹ کانوٹس
وزیرحج کے مطابق۴۰؍ سے زائد سرکاری ادارے اور۲ء۵؍ لاکھ اہلکار اس بار حج کے انتظامات میں شریک ہیں۔ ۵۰؍ ہزار مربع میٹر تک سایہ دار جگہوں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ۴۰۰؍سے زائد کولنگ یونٹس مختلف مقامات پر نصب کئے جا رہے ہیں۔ طبی عملے کی تعداد میں اضافہ کیا گیا ہے تاکہ فوری طبی امداد ممکن ہو سکے۔ اس کے علاوہ ڈرون اور اے آئی ٹیکنالوجی کے ذریعے مکہ مکرمہ کی نگرانی کی جائے گی اور بغیر اجازت حج کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
توفیق الربیعہ کے مطابق گزشتہ سال ۱۳۰۰؍ سے زائد حجاج کا انتقال ہوا تھا جن میں سے۸۰؍ فیصد وہ تھے جو بغیر اجازت حج پر آئے تھے اور سہولیات سے محروم رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہاکہ ’’حج ایک مقدس فریضہ ہے، اس کی حفاظت اور انتظامات ہماری قومی ذمے داری ہے۔ ہم تمام حجاج سے گزارش کرتے ہیں کہ اجازت نامے کے بغیر نہ آئیں۔ ‘‘
عازمین حج کیلئے ۲۴؍ گھنٹے مفت ہیلپ لائن کا آغاز
دریں اثناءسعودی عرب میں وزارت اسلامی امور کی جانب سے عازمین حج کے استفسارات کا جواب دینے اور انھیں مذہبی رہنمائی فراہم کرنے کیلئے مفت ہیلپ لائن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزارت اسلامی امور کی جانب سے قائم کی گئی اس ٹول فری ہیلپ لائن کا نمبر۲۴۵۱۰۰۰ ۸۰۰؍ہے اور یہ سروس، عازمین حج کیلئے ہفتے کے ساتوں دن ۲۴؍ گھنٹے جاری رہے گی۔ رپورٹس کے مطابق یہ سروس ۱۰؍ زبانوں میں رہنمائی فراہم کرے گی جن میں عربی، اردو، انگریزی، فرانسیسی، ترکی، بنگلہ، ہاؤسا، انڈونیشائی، امراہک (حبشہ کی زبان) اور ہندی زبان شامل ہیں۔
اس سے قبل سعودی عرب میں حرمین شریفین انتظامیہ کی جانب سے مسجد الحرام میں عازمین کیلئے بڑی برقی گاڑیوں کی سہولت کا آغاز بھی کر دیا گیا ہے۔ یہ سہولت بزرگ اور معذور افراد کے علاوہ تمام عازمین کے مناسک کی ادائیگی کو آسان بنانے کیلئے ہے طواف کیلئے برقی گاڑی ۱۰۰؍ ریال میں دستیاب ہے اور اسی قیمت پر سعی کیلئے بھی جبکہ معذور افراد کیلئے یہ خدمت مفت فراہم کی جاتی ہے۔
حج کیلئے آنے والی مصری خاتون کا بروقت آپریشن، بینائی واپس آ گئی
مکہ مکرمہ کے طبی ماہرین کی فوری اور درست تشخیص کی بدولت حج کیلئے آنے والی مصری خاتون کی بینائی واپس آ گئی۔ ’العربیہ ‘کی خبر کے مطابق سعودی وزارت صحت کے حکام نے بتایا کہ مصری خاتون کو اچانک موتیا بند ہوا اور اس کے ساتھ ریٹینا کے الگ ہوجانے کا خدشہ بھی تھا( اس بیماری میں مبتلا مریضوں کو اگر فوری طبی امداد نہ دی جائے تو ان کی بینائی مستقل ختم ہوسکتی ہے)۔تاہم مکہ مکرمہ کے کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی میں قائم آئی ہیلتھ سینٹر میں مصری خاتون کا فوری علاج کیا گیا جس کی بدولت اس کو بینائی واپس مل گئی۔
خبر کے مطابق سرجری کے بعد مریضہ کی حالت قدرے بہتر ہے اور انہیں اب ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ بینائی واپس ملنے کے بعد مذکورہ مصری خاتون ایک بار پھر مناسک ِ حج کی ادائیگی کیلئے روانہ ہوچکی ہے۔