Inquilab Logo Happiest Places to Work

راجیہ سبھا میں ایک بار پھر’جیا امیتابھ بچن‘ کہنے پر سماجوادی پارٹی رکن پارلیمان کی سخت برہمی

Updated: August 07, 2024, 10:57 AM IST | Agency | New Delhi

ایوان کے چیئرمین جگدیپ دھنکڑ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ’’ مجھے اپنی شادی اور اپنے شوہر پر فخر ہے لیکن یہاں صرف جیا بچن بولتے تو کافی تھا۔‘‘ ۲۹؍ جولائی کوبھی یہی کہنے پر انہوں نے اعتراض کیا تھا۔

Jaya Bachchan. Photo: INN
جیا بچن۔ تصویر : آئی این این

سماجوادی پارٹی کی راجیہ سبھا رکن جیا بچن نے ایک بار پھر اپنا پورا نام لئے جانے پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ یہ ایک نیا ڈراما شروع کر رہے ہیں۔ اس سے قبل ۲۹؍ جولائی کو بھی اسی طرح ’جیا امیتابھ بچن‘ کہہ کر پکارنے پر انہوں نے اعتراض ظاہر کیا تھا۔ اُس موقع پر انہوں نے صاف صاف کہا تھا کہ انہیں اپنی شادی اور اپنے شوہر پر فخر ہے لیکن  یہاں صرف جیا بچن بولنا ہی کافی تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ برسوں سے اسی نام سے انہیں پکارا جاتا رہا ہے لیکن اب نئی روایت شروع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو مناسب نہیں ہے۔ 
 خیال رہے کہ ۵؍ اگست کو راجیہ سبھا میں جیا بچن اور جگدیپ دھنکڑ کے درمیان نہایت دلچسپ گفتگو ہوئی۔ اس بحث کے دوران کئی بار ایسے مواقع بھی آئے جب پورا ایوان قہقہوں سے گونج اُٹھا۔   
 وقفہ سوالات کے دوران، راجیہ سبھا کے چیئر مین جگدیپ دھنکڑ نے کہا کہ ’’سپلیمنٹری نمبر ۴؍، شریمتی جیا امیتابھ بچن....‘‘ انہوں نے ابھی اتنا ہی کہا تھا کہ جیا بچن اپنی سیٹ سے اٹھیں اور مداخلت کرتی ہوئی بولیں کہ ’’سر! آپ  امیتابھ کا مطلب جانتے ہیں نا؟ مجھے اپنی شادی اور اپنے شوہر کی کامیابیوں پر فخر ہے۔‘‘
 چیئرمین نے انہیں روکتے ہوئے کہا کہ معزز رکن، الیکشن سرٹیفکیٹ میں جو نام لکھ کر آتا ہے اور جو یہاں جمع کیا جاتا ہے، اس میں تبدیلی کی گنجائش ہوتی ہے۔ میں نے خود ۱۹۸۹ء میں اس تبدیلی کا فائدہ اٹھایا تھا۔ اس کے بعد اس تبدیلی کی  جانکاری ہم نے تمام اراکین کو فراہم کی ہے۔‘‘اس پر ایک بارپھر جیا بچن نے انہیں ٹوکا۔ انہوں نے کہا کہ ’’نہیں سر! مجھے اپنے نام اور اپنے شوہر دونوں پر بہت فخر ہے۔ مجھے اپنے شوہر کی کامیابیوں پر بھی بہت فخر ہے۔ مجھے کوئی تبدیلی نہیں کرانی ہے۔ ان کے نام کا مطلب ایک ایسی چمک ہے جسے مٹایا نہیں جا سکتا۔ میں بہت خوش ہوں۔‘‘
 اس پر جب دھنکڑ نے انہیں اپنی سیٹ پر بیٹھ جانے کیلئے کہا۔ اپنی سیٹ پر بیٹھتے بیٹھتے  جیا بچن نے ایک بار پھر برہمی کااظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ’’ – آپ لوگوں نے یہ نیا ڈرامہ شروع کردیا ہے، پہلے ایسا نہیں تھا.... مجھے منہ کھولنے پر مجبور نہ کریں۔‘‘
  چیئرمین نے ان کی ناراضگی کو دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ امیتابھ بچن سے متعلق ایک واقعہ سنایا۔ اس کے بعد کہا کہ پورے ملک کو امیتابھ بچن پر فخر ہے۔ بعد ازاں جیا بچن سے کہا گیا کہ وہ اپنا سوال مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر سے پوچھ سکتی ہیں۔ جیا بچن  نےکھٹر کی طرف اشارہ کرتے ہوئےدھنکڑ سے کہا کہ آپ کو ان کے نام کے ساتھ ان کی بیوی کا نام بھی لینا چاہئے تھا۔جیا بچن کے اس تبصرے پر محفل ایک بار پھر زعفران زار ہوگئی۔ 
 اس پورے واقعہ کے بعد جیا بچن نے اپنا سوال مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر سے پوچھا۔ اس کا جواب دینے کیلئے جب منوہر لال کھٹر کھڑے ہوئے تو انھوں نے کہا کہ میرے نام کے ساتھ میری بیوی کا نام لینے کیلئے اگلےجنم کا انتظار کرنا پڑے گا، اس جنم میں توفی الحال ممکن نہیں ہے۔اس پرپورا ایوان قہقہوں سے گونج اٹھا۔ جیا بچن اور جگدیپ دھنکڑ بھی ہنسنے لگے۔ خیال رہے کہ منوہر لال کھٹر نے شادی نہیں کی ہے۔
 ۲۹؍ جولائی اور ۵؍ اگست کے درمیان ۲؍ اگست کو ایک اور واقعہ پیش آیا تھا۔  اس موقع پرکیرالا کے ایک رکن پارلیمان کے ذریعہ پیش کئے گئے ایک پرائیویٹ ممبر بل پر بحث ہو رہی تھی۔ چیئرمین کچھ کہہ رہے تھے۔اسی درمیان جیا بچن نے مداخلت کی اوراپنی بات کہنے کیلئے ان سے اجازت طلب کی۔ اجازت ملنے کے بعد جیا بچن نے کہا کہ ’’سر! میں جیا امیتابھ بچن آپ سے پوچھ رہی ہوں...‘‘ جیسے ہی جیا بچن نے اپنا پورا نام لیا، ایوان کو۲۹؍ جولائی کو ان کے ذریعہ کیا گیا اعتراض یاد آگیا اور سب لوگ ہنسنے لگے۔ قہقہوں کا دور رُکا تو جیا بچن نے دھنکڑ سے پوچھا کہ’’ آپ کو آج لنچ بریک ملا، نہیں ملا... تبھی آپ بار بار جے رام جی (جے رام رمیش) کا نام لے رہے ہیں؟ ان کا نام لئے بغیر آپ کا کھانا ہضم ہی نہیں ہوتا۔‘‘ اس کے جواب میں دھنکڑ نے کہا کہ ’’ ایک چیز لائٹر نوٹ پربتاؤں...   آج میں میں نے لنچ کی چھٹی کے دوران لنچ نہیں کیا بلکہ اس کے بعد  جے رام جی کے ساتھ لنچ کیا۔‘‘ اس کے بعد ایوان ایک بار پھر قہقہوں سے گونج اٹھا

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK