Updated: October 30, 2025, 6:59 PM IST
| Mumbai
ایئر انڈیا کو اب تک ۴؍ہزارکروڑ کا نقصان ہوا ہے۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کی فضائی حدود کے بند ہونے سے ملک کی سب سے بڑی ایئر لائن ایئر انڈیا کو کافی نقصان ہو رہا ہے۔ اس کی بیرون ملک پرواز کے اوقات میں اوسطاً ایک سے ڈیڑھ گھنٹے کا اضافہ ہوا ہے۔
کیمپ بیل ولسن۔ تصویر:آئی این این
ایئر انڈیا کے سی ای او کیمپ بیل ولسن نے کہا کہ پاکستان نے اپنی فضائی حدود کو ہندوستانی طیاروں کے لیے بند کرنا جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک ۴۰۰۰؍ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس سال جون میں احمد آباد طیارہ حادثے سے ایئر انڈیا کے آپریشنل اور مالیاتی چیلنجز پہلے ہی نمایاں طور پر بڑھ چکے ہیں۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود ہندوستانی طیاروں کے لیے بند کر دی تھی۔
پاکستان کی وجہ سے ایئر انڈیا کا نقصان ایئر انڈیا کے سی ای او کیمپ بیل ولسن نے کہا کہ پاکستان کی فضائی حدود کی پابندیوں نے ایئر انڈیا کو یورپ اور شمالی امریکہ کے لیے متبادل راستے استعمال کرنے پر مجبور کیا ہے، جس سے ایندھن کی کھپت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں سفر کے بڑھتے ہوئے وقت نے عملے کے اخراجات اور تبدیلی کے اوقات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ کیمپ بیل نے کہا کہ ’’پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے نتیجے میں ایئر انڈیا کو ۴؍ ہزار کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔‘‘پہلگام حملے کے بعد فضائی حدود بند کر دی گئی۔
جموں و کشمیر کے پہلگام میں۲۲؍ اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان دونوں نے ایک دوسرے کے طیاروں کے لیے اپنی فضائی حدود بند کردی تھیں۔ اس حملے میں پاکستانی دہشت گردوں نے شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔ یہ پابندیاں تجارتی اور فوجی دونوں پروازوں کو متاثر کر رہی ہیں۔
یہ پھی پڑھئے:ای سی او ممالک ڈالر کی جگہ علاقائی کرنسی لا سکتے ہیں: ایران کی تجویز
یورپ اور امریکہ ایئر انڈیا کے سب سے زیادہ کمانے والے بین الاقوامی روٹس ہیں اور یہ پاکستانی پابندیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں کیونکہ اس سے پرواز کا اوسط وقت ایک گھنٹہ بڑھ کر ڈیڑھ گھنٹہ ہو گیا ہے۔ایک ماہ میں ۳؍ہزار سے زائد پروازیں متاثر ہوئی ہیں پہلگام حملے کے بعد جب پاکستان نے یہ قدم اٹھایا تو ہندوستانی فضائی کمپنیوں نے اندازہ لگایا تھا کہ ہفتے میں ۸۰۰؍ پروازیں متاثر ہوں گی۔ ایئر انڈیا کے علاوہ انڈیگو ہندوستان کی واحد بین الاقوامی ایئر لائن ہے۔ ابتدائی طور پر انڈیگو کے تقریباً ۵۰؍ روٹس اس کی وجہ سے متاثر ہوئے۔