Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ میں دیہی علاقوں کے مذہبی کالجوں کو شدید مالی بحران کا سامنا

Updated: May 18, 2025, 9:59 PM IST | Washington

امریکہ میں دیہی علاقوں کے مذہبی کالجوں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں کئی ادارے بند ہو چکے ہیں یا انضمام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ بحران بنیادی طور پر طلبہ کی تعداد میں کمی، بڑھتے ہوئے اخراجات، اور محدود مالی وسائل کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔

Photo: INN
تصویر: آئی این این

امریکہ میں دیہی علاقوں کے مذہبی کالجوں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے، جس کے نتیجے میں کئی ادارے بند ہو چکے ہیں یا انضمام کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ یہ بحران بنیادی طور پر طلبہ کی تعداد میں کمی، بڑھتے ہوئے اخراجات، اور محدود مالی وسائل کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
مالی بحران اور اداروں کی بندش
۲۰۲۰ء سے اب تک ۷۷؍ غیر منافع بخش کالج اور یونیورسٹیاں بند ہو چکی ہیں یا انضمام کر چکی ہیں، جن میں سے نصف سے زیادہ مذہبی وابستگی رکھتی تھیں۔ مزید ۳۰؍ سے زائد ادارے امریکی محکمہ تعلیم کی جانب سے "مالی طور پر غیر ذمہ دار" قرار دیے گئے ہیں، جن کی نقدی ذخائر کم اور قرضے زیادہ ہیں ۔
مثال کے طور پر، سینٹ آگسٹین یونیورسٹی (شمالی کیرولائنا) میں طلبہ کی تعداد ۱۱۰۰؍ سے کم ہو کر ۲۰۰؍ رہ گئی ہے، اور اس کی منظوری منسوخ ہو چکی ہے۔ اسی طرح، سینٹ فرانسس کالج (نیو یارک) نے اپنے عملے کا ایک چوتھائی حصہ برطرف کر دیا ہے ۔

یہ بھی پرھئے: امریکہ: کینٹکی اور میزوری میں شدید طوفان، ۲۵؍ افراد ہلاک، ۳۸؍زخمی

انضمام اور بچاؤ کی کوششیں
کچھ ادارے انضمام کے ذریعے اپنی بقا کی کوشش کر رہے ہیں۔ مثلاً، اُرسلین کالج (اوہائیو) نے گینن یونیورسٹی (پنسلوانیا) کے ساتھ انضمام کا اعلان کیا ہے۔ اسی طرح، اسپرنگ ہل کالج (الاباما) اور راک ہرسٹ یونیورسٹی (میسوری) نے مشترکہ تعلیمی پروگرام پیش کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، حالانکہ وہ ادارہ جاتی طور پر آزاد رہیں گے ۔
طلبہ کے لیے محدود مواقع
دیہی علاقوں میں رہنے والے طلبہ کے لیے یہ ادارے اعلیٰ تعلیم کے اہم ذرائع تھے۔ ان کی بندش سے ان طلبہ کے لیے تعلیمی مواقع مزید محدود ہو گئے ہیں، خاص طور پر ان کے لیے جو کم آمدنی والے خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں یا پہلی نسل کے کالج طلبہ ہیں ۔
مستقبل کی راہیں
کچھ مذہبی ادارے اب بھی مستحکم ہیں اور طلبہ کی تعداد میں اضافہ دیکھ رہے ہیں، خاص طور پر ان خاندانوں میں جو روایتی اقدار اور محفوظ تعلیمی ماحول کو ترجیح دیتے ہیں ۔ تاہم، مجموعی طور پر، دیہی علاقوں کے مذہبی کالجوں کو اپنی بقا کے لیے نئے مالیاتی ماڈلز، انضمام، اور مشترکہ پروگراموں جیسے اقدامات پر غور کرنا ہوگا۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK