Inquilab Logo

مسلمانوں کے ریزرویشن پر لالو یادو کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کی کوشش

Updated: May 08, 2024, 9:25 AM IST | Agency | Patna

لوک سبھا انتخابات کیلئے ووٹنگ کے تیسرے مرحلے کے دن یعنی منگل، ۷؍مئی کولالو یادو نے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے سے متعلق میڈیا کے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ’’ ہاںملنا چاہئے، مسلمانوں کو ریزرویشن پورا ملنا چاہئے۔

RJD chief Lalu Prasad Yadav. Photo: INN
آر جے ڈی کے سربراہ لالو پرساد یادو۔ تصویر : آئی این این

لوک سبھا انتخابات کیلئے ووٹنگ کے تیسرے مرحلے کے دن یعنی منگل، ۷؍مئی کولالو یادو نے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے سے متعلق میڈیا کے ایک  سوال کے جواب میں کہا کہ’’ ہاںملنا چاہئے ، مسلمانوں کو ریزرویشن پورا ملنا چاہئے۔‘  ان کے اس بیان کو میڈیا نے کچھ اس طرح سے پیش کرنے کی کوشش کی ہے کہ گویا لالو یادو کی پارٹی مسلمانوں کو ریزرویشن دینے جارہی ہے۔ بعد ازاں آر جے ڈی کو اس تعلق سے صفائی دینی پڑی۔  
 اصل میں لالو  نے مسلمانوں کو ریزرویشن دینے یا نہیں دینے کے سوال پر از خود کوئی بیان نہیں دیا تھا بلکہ ان سے میڈیا والوں نے جب پوچھا کہ مودی جی کہہ رہے ہیں کہ کانگریس آرجے ڈی اقتدار میں آئے گی تو مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن دے گی، تو اس کے جواب میں لالو نے کہا کہ’’وہ (مودی) ریزرویشن کے حق میں ہیںنا؟ وہ تو آئین کو بدلنا چاہتے ہیں، جمہوریت کو ختم کرنا چاہتے ہیں۔ یہ بات عام لوگوں کے ذہن میں آگئی ہے ، اسلئے وہ اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔‘‘ اس کے بعد میڈیا والوں نے پھر پوچھا کہ وہ (مودی) کہہ رہے کہ آپ لو گ اوبی سی کا ریزرویشن لے کر مسلمانوں میں بانٹ دیں گے۔ اس کے جواب میں لالو یاد ونے کہا کہ ’’ہاں!ریزرویشن تو ملنا چاہئے مسلمانوں کو،پورا۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: تیسرے مرحلے کی پولنگ کے دوران وزیراعظم مودی نے پھر ہندومسلم کارڈ کھیلا

لالو کے اس بیان کے بعد وزیراعظم مودی نے مدھیہ پردیش کے دھار ضلع میں ایک انتخابی جلسہ سے خطاب کرتےہوئے آرجے ڈی اور کانگریس کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کانگریس سے کہا تھا کہ وہ لکھ کر دے کہ اوبی سی، ایس سی ایس ٹی کے کوٹے سے ریزرویشن کاٹ کر مسلمانوں کو نہیں دے گی لیکن کانگریس نے اس سوال کا جواب نہیں دیا۔ اب کانگریس کے ایک بڑے ساتھی (لالو یادو)نے ’انڈیا‘ اتحاد کے ارادوں کو ظاہر کردیا۔
 لالو یادو کے اس بیان پر جے ڈی یو کےترجمان کے سی تیاگی نے کہا کہ منڈل کمیشن کے تحت مسلمانوں کی تقریباً ۸۰؍ فیصد آبادی کو ریزرویشن ملتا ہے۔ اگر آپ سید شیخ پٹھان کو بھی پسماندہ طبقات کے ساتھ ریزرویشن دینا چاہتے ہیں تو پھر الگ بات ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ایسی صورت میں مسلمانوں کے پسماندہ طبقات کو کیا ملے گا؟ دوسری طرف لالو کے جس بیان پر ہنگامہ ہوا،اسے شام شام ہوتے ہوتےخود آرجے ڈی سربراہ نے ’یونہی والابیان‘ بنا دیا۔ آرجے ڈی نے شام کو لالو کا ایک ویڈیو بیان جاری کیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’’ریزرویشن کی بنیاد مذہب نہیں بلکہ سماجی پسماندگی ہے۔وزیراعظم کو اتنی سی بھی سمجھ نہیں ہے۔‘‘ 
 اس سلسلے میں ’انقلاب‘ نے معروف قانون داں پروفیسر فیضان مصطفیٰ  سے پوچھا تو انہوں نے آرٹیکل ۳۴۱؍کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں ریزرویشن مذہب کی بنیاد ہی پر دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل ۳۴۱؍ میں درج فہرست ذات کے بارے میں کہا گیا ہے کہ جس کو صدرجمہوریہ شامل کرے، وہی اس کا حصہ ہوگا۔ پہلے ایس سی میں صرف ہندو ہوا کرتے تھے، بعد میں اس فہرست میں سکھ اور بودھ مذہب کے ماننے والوں کو بھی شامل کرلیا گیا لیکن اس میں مسلمان اور عیسائی شامل نہیں ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK