آئی فون ایئر کیلئے بری خبرہے، دراصل ایپل نے پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیاہے،یہ فیصلہ فون کی فروخت میں کمی کے باعث لیا جارہا ہے، جانئے دیگر تفصیلات۔
EPAPER
Updated: October 18, 2025, 10:02 PM IST | Washington
آئی فون ایئر کیلئے بری خبرہے، دراصل ایپل نے پیداوار میں کمی کا فیصلہ کیاہے،یہ فیصلہ فون کی فروخت میں کمی کے باعث لیا جارہا ہے، جانئے دیگر تفصیلات۔
آئی فون ایئر کے لیے حالات اچھے نہیں لگ رہے۔ ایپل کا حالیہ برسوں کا سب سے اہمیت کا حامل اسمارٹ فون، جو ایک الٹرا پتلا ڈیزائن اور کمال کی انجینئرنگسے لیس ہے، بظاہر اچھی فروخت نہیں کر پا رہا، اور اس وجہ سے کمپنی پیداوار کم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ آئی فون ایئر، جو معیاری آئی فون ۱۷؍ اور پریمیم آئی فون۱۷؍ پرو کے درمیان ایک پل کا درجہ رکھتا ہے، اس کی فروخت توقع سے کم رہی ہے۔اطلاعات کے مطابق، ایپل اپنے نئے آئی فون ایئر کی پیداوار میں کمی کر رہا ہے، بعد ازاں کلیدی مغربی بازار میں اس کی فروخت کے اعداد و شمار کمپنی کی توقعات پر پورے نہیں اتر سکے۔
یہ بھی پڑھئے: اسپائس جیٹ نجف کے لیے نان اسٹاپ پروازیں شروع کرے گا
جاپان کی ميزوہو سیکیورٹیزز کا حوالہ دیتے ہوئے ایک رپورٹ کے مطابق، یہ ٹیکنالوجی کمپنی آئی فون ایئر کی پیداواری ہدف میں اس سال دس لاکھ اکائی کی کمی کا ارادہ رکھتی ہے۔ اس کے بجائے، کمپنی وسائل کو اپنے زیادہ کامیاب ماڈلز کی پیداوار بڑھانے کے لیے مرکوز کرے گی۔میزوہو سیکیورٹیز نے آئی فون۱۷؍ کے باقی پورٹ فولیو کی مضبوط کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا کہ پریمیم آئی فون ۱۷؍ پرو اور آئی فون۱۷؍ پرو میکس گزشتہ سال اسی عرصے کے مقابلے میں اپنے پیشرو ماڈلز سے بہتر فروخت کر رہے ہیں۔ اس کی بڑی وجہ پرو ماڈلز پر اپ ڈیٹڈ ڈیزائن اور نئے رنگ بتائے جا رہے ہیں۔اس کے علاوہ، معیاری آئی فون۱۷؍ ماڈل بھی ایک ’’بڑی کامیابی‘‘ ثابت ہو رہا ہے، جو گزشتہ آئی فون۱۶؍ کے مقابلے میں نمایاںکارکردگی پیش کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: برآمدات کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھتا ہے، ۱۳؍ ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچا
دریں اثناءآئی فون ایئر کی فروخت میں امید سے کم نتیجے کے باوجود، ایپل کی سیریز کے لیے مجموعی نقطہ نظر مثبت ہے۔ فرمو کے مطابق، کمپنی دیگر تمام آئی فون۱۷؍ ویرینٹ کی پیداوار میں مجموعی طور پر بیس لاکھ اکائی کا اضافہ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس سے اس سیریز کی کل پیداواری ہدف میں ۲۰۲۶ءکے آغاز تک۸؍ کروڑ ۸۰؍ لاکھ سے بڑھ کر۹؍ کروڑ ۴۰؍ لاکھ اکائی ہونے کا تخمینہ ہے۔ اگرچہ مذکورہ آئی فون ایئر موبائل چین میں اپنے آغاز کے دوران چند گھنٹوں میں ہی فروخت ہو گیا تھا، لیکن مغربی ممالک میں اس کی مانگ نمایاں طور پر کم رہی ہے۔ مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ آئی فون ایئر کے فیچرز اور قیمت کا امتزاج ممکنہ طور پر اس کی مانگ کوکم کر رہا ہے۔صرف آئی فون ایئر ہی نہیں بلکہ سیمسنگ کا اس کے متبادل، گلیکسی ایس ۲۵؍ ایج، بھی بظاہر کوئی خریدار نہیں پا رہا، اس کی وجہ یہ ہے کہ خریدار اب بھی موبائل کی خرید میں بنیادی چیزوں کو ترجیح دیتے ہیں، جیسے اچھی بیٹری لائف، زیادہ کیمرے، اور ایک معقول قیمت۔