ستمبر میں اشیا کی برآمدات۷ء۶؍ فیصد بڑھ کر ۳۸ء۳۶؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم، درآمدات بھی۷ء۱۶؍ فیصد بڑھ کر۵۳ء۶۸؍ بلین ڈالرس ہو گئیں، جس سے تجارتی خسارہ ۱۵ء۳۲؍ بلین ڈالر رہا۔
EPAPER
Updated: October 16, 2025, 7:13 PM IST | New Delhi
ستمبر میں اشیا کی برآمدات۷ء۶؍ فیصد بڑھ کر ۳۸ء۳۶؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ تاہم، درآمدات بھی۷ء۱۶؍ فیصد بڑھ کر۵۳ء۶۸؍ بلین ڈالرس ہو گئیں، جس سے تجارتی خسارہ ۱۵ء۳۲؍ بلین ڈالر رہا۔
سونے اور چاندی کی درآمد میں اضافے کی وجہ سے ستمبر میں ہندوستان کا تجارتی خسارہ ۱۳؍ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ امریکہ کو برآمدات میں تقریباً ۱۲؍ فیصد کمی کے باوجود مجموعی برآمدات کی رفتار برقرار رہی۔ محکمۂ تجارت کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں اشیا کی برآمدات۷ء۶؍فیصد اضافے سے ۳۸ء۳۶؍ بلین ڈالرس تک پہنچ گئیں۔ لیکن درآمدات بھی ۷ء۱۶؍ فیصد اضافے کے ساتھ ۵۳ء۶۸؍ بلین ڈالر ہوگئیں جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ کر۱۵ء۳۲؍ بلین ڈالرس ہوگیا۔ گزشتہ سال ستمبر میں تجارتی خسارہ ۶۵ء۲۴؍ بلین ڈالر تھا۔
خدمات کی برآمدات حیران کن تھیں۔ ستمبر میں خدمات کی برآمدات ۴۶ء۵؍فیصد کم ہو کر ۸۲ء۳۰؍ بلین ڈالر رہیں جبکہ خدمات کی درآمدات بھی۵۵ء۷؍فیصد کم ہو کر۲۹ء۱۵؍ بلین ڈالرس رہیں۔ اس سے ہندوستان کے پاس خدمات سرپلس۵۳ء۱۵؍ بلین ڈالرس رہ گئی۔ تاہم، کامرس ڈپارٹمنٹ نے واضح کیا کہ ستمبر کی خدمات کے تجارتی اعداد و شمار تخمینہ ہیں اور ریزرو بینک آف انڈیا کے ڈیٹا کے جاری ہونے کے بعد ان پر نظر ثانی کی جائے گی۔ ستمبر میں سونے کی درآمدات۱۰۷؍ فیصد بڑھ کر ۶ء۹؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ چاندی کی درآمدات ۱۳۹؍ فیصد بڑھ کر ۳ء۱؍ بلین ڈالرس ہوگئیں۔ فرٹیلائزر کی درآمدات۲۰۲؍فیصد اضافے سے ۳۶ء۲؍ بلین ڈالر اور الیکٹرانکس کی درآمدات ۱۵؍ فیصد اضافے سے۸۲ء۹؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں۔ رواں مالی سال کے پہلے ۶؍ ماہ میں ملک سے اشیا کی برآمدات بڑھ کر۱۲ء۲۲۰؍ بلین ڈالر تک پہنچ گئیں جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں۶۸ء۲۱۳؍ ارب ڈالر تھیں۔
یہ بھی پڑھئے:تیل کی درآمد پر ہندوستان کا واضح موقف، صارفین کے مفادات کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں
کامرس سکریٹری راجیش اگروال نے کہا کہ ستمبر میں سونے کی درآمدات میں اضافے کے باوجود مقدار کے لحاظ سے اپریل سے ستمبر تک کل درآمدات ایک سال پہلے کے مقابلے میں۷ء۸؍ فیصد کم ہوئیں۔ محکمہ تجارت اس اضافے کی وجوہات کا باریک بینی سے جائزہ لے رہا ہے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ سونے کی درآمدات میں یہ اضافہ تہوار کے موسم کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔ اگروال نے کہا کہ عالمی منڈی میں رکاوٹوں کے باوجود، ہماری برآمدات کی رفتار مضبوط رہی ہے۔ بہت سی سپلائی چین مصنوعات کے لیے مخصوص ہیں، جس کی وجہ سے خریداروں کے لیے سپلائی چین کو راتوں رات تبدیل کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے سپلائی چین برقرار رہے گا، لیکن صنعت پر اثر اس بات پر منحصر ہے کہ یہ ٹیرف کب تک برقرار رہتے ہیں ۔ کامرس سیکریٹری نے کہا کہ ہمیں ایک مکمل تجزیہ کرنے اور اشیاء کے حساب سے برآمدی ڈیٹا کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔