• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

ارجنٹائنا: وسط مدتی انتخابات میں صدر ہاویئر میلی کی پارٹی کی شاندار فتح

Updated: October 27, 2025, 6:39 PM IST | Argentina

ارجنٹائنا کے صدر ہاویئر میلی نے اتوار کو ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں اپنی پارٹی ایل ایل اے کی نمایاں فتح کو ملک کیلئے ایک ’’اہم موڑ‘‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ریاست کے حجم میں کمی اور معیشت کی مکمل ڈی ریگولیشن (غیر منظمی) کے اپنے اصلاحاتی ایجنڈے پر مزید تیزی سے عمل کریں گے۔

Javier Milei. Picture: INN
ارجنٹائنا کے صدر ہاویئرمیلی۔ تصویر: آئی این این

ارجنٹائنا کے صدر ہاویئرمیلی نے اتوار کو اپنی پارٹی لا لیبرٹاد اوانزا (ایل ایل اے) کے وسط مدتی انتخابات میں غیر متوقع فتح کو ’’ملک کو بدلنے والا لمحہ‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ارجنٹائنا اب پیچھے نہیں بلکہ آگے بڑھنا چاہتا ہے۔میلی کی پارٹی نے کانگریس کے اراکین کیلئے ڈالے گئے ووٹوں میں سے ۸۴ء۴۰؍  فیصد حاصل کرتے ہوئے اپوزیشن پر سبقت حاصل کی۔ یہ کامیابی ایک ایسے وقت میں آئی جب سرمایہ کار حکومت کی کارکردگی پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے۔ ۵۵؍ سالہ صدر نے بیونس آئرس میں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آج ہم ایک تاریخی موڑ پر پہنچ گئے ہیں۔ آج ایک عظیم ارجنٹائنا کی تعمیر کا آغاز ہو رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ نئی پارلیمنٹ ’’ارجنٹائنا کی تاریخ کی سب سے زیادہ اصلاح پسند کانگریس‘‘ ثابت ہوگی۔

یہ بھی پڑھئے:عمر خالد اور شرجیل امام ضمانت درخواست: سپریم کورٹ دہلی پولیس پر برہم

واضح رہے کہ اتوار کو چیمبر آف ڈیپوٹیز کی نصف نشستوں اور سینیٹ کی ایک تہائی نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ ایل ایل اے نے اپنی پارلیمانی طاقت میں تین گنا سے زائد اضافہ کرتے ہوئے ایوانِ زیریں میں ۱۰۱؍ نشستیں (پہلے ۳۷) اور سینیٹ میں ۲۰؍ نشستیں (پہلے ۶) حاصل کیں۔مرکزی اپوزیشن، یعنی سینٹر لیفٹ پیرونسٹ تحریک، نے ۶۴ء۳۱؍ فیصد ووٹ حاصل کئے اور دوسرے نمبر پر رہی۔ میلی نے کہا کہ ’’یہ فتح اس بات کا ثبوت ہے کہ بیشتر شہری اب پیچھے نہیں جانا چاہتے۔‘‘ واضح رہے کہ یہ انتخابات ہاویئرمیلی کی مقبولیت کا پہلا بڑا قومی امتحان تھے، جو دو سال قبل اقتدار میں آنے کے بعد سے معیشت کی سخت اصلاحات کے وعدے پر قائم ہیں۔

یہ بھی پڑھئے:باغیوں کیخلاف نتیش کا اقدام ،پارٹی سےبرطرف

ٹرمپ کا مالی تعاون اور امریکی امداد
ارجنٹائنا کی قومی کرنسی پیسو پر دباؤ کے باعث، میلی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سے مدد طلب کی تھی۔ واشنگٹن نے ۴۰؍ ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکج کا وعدہ کیا، تاہم ٹرمپ نے خبردار کیا کہ اگر انتخابات میں میلی کو کامیابی نہ ملی تو وہ ’’سخاوت‘‘ نہیں دکھائیں گے۔ یو ایس ٹریژری نے حالیہ ہفتوں میں ارجنٹائنا پیسو کو سہارا دینے کیلئے کئی بار مارکیٹ میں مداخلت کی، جبکہ ملکی سرمایہ کاروں نے میلی کی اصلاحات پر عدم اعتماد کے باعث کرنسی فروخت کر دی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK