جانوروں کو دھوپ کی شدت اور بارش سے بچانے کیلئے بڑے پیمانے پرشیڈ بنانے اور دیگر سہولتیں مہیا کرانے کا انتظامیہ کا دعویٰ ۔ہدایت دی کہ تاجر امپورٹ پرمیشن لے کر آئیں تاکہ ان کو پریشانی نہ ہو۔ جانور خریدتے وقت کیو آر کوڈ کا خیال رکھیں کیوں کہ بکرا باہر لے جانے کیلئےاسےاسکین کیا جائے گا۔
دیونارسلاٹرہاؤس میں قربانی کے ایام تک جانوروں کی آمداورفروخت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ فائل فوٹو
دیونارمذبح میں قربانی کے جانوروں کی آمد اور فروخت آ ج پیر) سے شروع ہوگی۔ اس کے بعد سے قربانی کے اخیر ایام تک جانور لانے اور فروخت کرنے کاسلسلہ جاری رہے گا۔ دیونار سلاٹر ہاؤس میں جانوروں کو رکھنے، تاجروں اور گاہکوں کی سہولت کی خاطر بڑے پیمانے پر شیڈ بنانے کا دیونار مذبح انتظامیہ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ تاجروں سے کہا گیا ہے کہ وہ دیونار جانور لانے کے وقت امپورٹ پرمیشن لے کر آئیں تاکہ ان کو کوئی پریشانی نہ ہو۔ امسال گزشتہ سال سے زائد جانور لانے کی امید ہے ۔ گزشتہ سال تقریباً ایک لاکھ ۶۵؍ہزار بکرے لائے گئے تھے جبکہ امسال یہ تعداد ۲؍ لاکھ سے زائد ہونے کی امید ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ بارش کا زور نہیں ہوگا اس سے تاجروں کو پریشانی نہیں ہوگی۔
تاجروں اور بکروں بھینسوں کیلئے ۱۰؍طرح کے انتظامات
دیونار مذبح کے جنرل منیجر کلیم پاشا پٹھان نے نمائندہ ٔانقلاب کے استفسار پر بتایا کہ ’’جانوروں کو دھوپ اور بار ش سے بچانے کیلئے ۳۲۲۵۶؍اسکوائر میٹر کا اور دوسرا ۷۷۸۵۰؍ اسکوائر میٹر جو مجموعی طور پر ایک لاکھ ۱۰۶؍اسکوائر میٹر ہے، وسیع و عریض شیڈس بنائے گئے ہیں۔۲۱۰؍ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے گئے ہیں۔پولیس چوکیوں کے علاوہ سلاٹر ہاؤس کا سیکوریٹی عملہ بھی مامور کیا جائے گا۔ مردہ جانوروں کو ہٹانے کیلئے خصوصی بندوبست کیا گیا ہے۔ عام دنوں میں ۲۰۰؍ کلو واٹ بجلی کا نظم رہتا ہے مگر قربانی کے ایام میں مزید ۷۵۰؍ کلو واٹ بجلی کا نظم کیاگیا ہے۔روزانہ ۱ء۳؍ایم ایل پانی سپلائی کیا جاتا ہے ، قربانی کے ایام میں مزید ایک ایم ایل ڈی پانی سپلائی کیا جائے گا۔ تاجروں کا ڈیٹا ڈیجیٹائزڈ کیا جائےگا اور کیو آر کوڈ رہے گا ، اسے دیکھ کر ہی بکرا یا بڑا جانور خریدنا ہے کیونکہ بکرا باہر لے جانے کے لئے کیو آر کوڈ اسکین کیا جائے گا، اس کے بغیر منڈی سے باہر جانور لے جانا ممکن نہیں ہوگا۔ یہ چوری روکنے کے لئے بھی کام کرے گا ۔فی بکرا انٹری فیس ۱۹۸؍ روپے رکھی گئی ہے، جو تاجر جتنے بکرے لائے گا، اسی حساب سے اسے فیس ادا کرنی ہوگی۔ بڑے جانوروں کی انٹری فیس ۲۰۰؍ روپے ہے۔ یہ فیس بقرعید کے علاوہ عام دنوں میں بھی وصول کی جاتی ہے۔ یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ تاجر ان انتظامات سے کس قدر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ممبئی میں مانسون کی مئی میں آمد کا ریکارڈ ٹوٹ سکتا ہے
دیونار مذبح کے جنرل منیجر نے انقلاب کے سوال پر بتایا کہ ڈیڑھ لاکھ بکروں اور ۱۵؍ہزار بھینسیں لائے جانے کا خاکہ سامنے رکھ کر تیاری کی گئی ہے تاکہ جانوروں کو رکھنے میں کوئی پریشانی نہ ہو۔‘‘ ان سے یہ پوچھنے پر کہ بارش کا آغاز ہوگیا ہے، اگر بقرعید کے ایام میں بھی بارش ہوگئی تو اس کیلئے پیشگی کس طرح کی تیاری کی گئی ہے ؟ تو انہوں نے بتایا کہ ’’ کافی جگہ ہے اور شیڈ بھی بنائے گئے ہیں۔ حالات کے پیش نظر پوری تیاری رکھی گئی ہے۔ اگر مزید ضرورت پڑی تو کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔‘‘ انہوںنے یہ بھی کہا کہ’’ چونکہ ہر برس کا ریکارڈ سامنے رہتاہے ، اسی حساب سے تیاری کی جاتی ہے۔اس لئے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ جانور لائے جاتے ہیں اور فروخت ہوتے رہتے ہیں ۔اس لئے جگہ کی گنجائش ہوتی رہتی ہے۔
کنٹرول روم کے ذریعے۲۴؍ گھنٹے نگرانی اور مدد
دیونار کے جنرل منیجر کے مطابق بقرعید کے پیش نظر کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ یہاں پولیس اہلکار، دیونار مذبح کا عملہ، ڈاکٹرس، انجینئرس اور صفائی عملہ۲۴؍گھنٹے موجود رہے گا۔ یہاں سے مدد لی جاسکتی ہے اور کنٹرول روم میں موجود عملہ کسی ضرورت پر ازخود حرکت میں آجائے گا۔