Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: متنازع’’بگ بیوٹی فل بل‘‘سینیٹ میں منظور، ٹرمپ کا۴؍ جولائی سے پہلے اس پر دستخط کرنے کا ہدف

Updated: July 07, 2025, 4:47 PM IST | Washington

کانگریسی بجٹ آفس کے مطابق، اگر موجودہ تمام ٹیکس چھوٹ کو برقرار رکھا جائے اور نئے ٹیکسوں کو شامل کیا جائے، تو ٹرمپ کے ’’ بگ بیوٹی فل بل‘‘ پر اگلی دہائی میں ۸ء۳ کھرب ڈالر کی لاگت آئے گی۔

Donald Trump. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ۔۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا پیش کردہ اور طویل عرصہ سے زیر بحث ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘، جس میں ٹیکس میں چھوٹ، اخراجات میں کٹوتی اور ملک بدری کے منصوبے کیلئے فنڈز کے مطالبات شامل ہیں، حال ہی میں سینیٹ میں ۵۱-۴۹ کے قریبی مقابلے کے بع منظور ہو گیا ہے۔ اب یہ اہم بل ۴ جولائی کی آخری تاریخ سے قبل ایوان نمائندگان میں پیش کیا جائے گا جہاں اسے کڑے مقابلہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

۹۴۰ صفحات پر مشتمل اس بل میں ابتدائی ہاؤس ورژن کے مقابلے کچھ قابل ذکر تبدیلیاں کی گئی ہیں جن میں میڈیکیڈ پروگرام میں کٹوتیوں میں اضافہ، سوشل سیکوریٹی ٹیکس کے تحت عمر رسیدہ امریکیوں کیلئے ٹیکس کٹوتیوں کا تناسب بڑھانا اور ریاستی و مقامی ٹیکسوں (SALT) کی کٹوتی کی حد میں اضافہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ، سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (SNAP) میں بھی اصلاحات کی گئی ہیں جس کے تحت ریاستوں کو پروگرام میں زیادہ حصہ ڈالنا ہوگا۔ ماحول دوست توانائی کے شعبے میں، سینیٹ ورژن میں قابل تجدید توانائی ٹیکس سبسڈی کو آہستہ آہستہ ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے جو ہوا اور شمسی فارم بنانے والے کاروباروں کو ٹیکس سبسڈی سے فائدہ اٹھانے کیلئے زیادہ وقت دے گا۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ: مسک اور ٹرمپ کی ایک دوسرے پر تنقید، مسک کا نئی سیاسی پارٹی قائم کرنے کا اشارہ

بل کے مالی اثرات پر شدید بحث جاری ہے۔ کانگریسی بجٹ آفس (سی بی او) کے تخمینے کے مطابق، اگر موجودہ تمام ٹیکس چھوٹ کو برقرار رکھا جائے اور نئے ٹیکسوں کو شامل کیا جائے، تو ٹرمپ کے ’’بگ بیوٹی فل بل‘‘ پر اگلی دہائی میں ۸ء۳ کھرب ڈالر کی لاگت آئے گی۔ تاہم، ریپبلکن سینیٹرز کا خیال ہے کہ ٹیکس کی دفعات پر ۴۴۱ بلین ڈالر کی لاگت آئے گی۔ ڈیموکریٹس نے ان اعداد و شمار کو ’’جادوئی حساب‘‘ قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے۔ کمیٹی فار اے ریسپانسیبل فیڈرل بجٹ نے سینیٹ کا تخمینہ ۲ء۴ کھرب ڈالر لگایا ہے۔

بل کے دیگر اہم پہلوؤں میں ٹرمپ کی ۲۰۱۷ء کی ٹیکس کٹوتیوں کی توسیع اور نئی ٹیکس چھوٹ کی تجاویز شامل ہے۔ امیگریشن کے محاذ پر، بل میں غیر قانونی امیگریشن پر قابو پانے کیلئے ۱۷۰ ارب ڈالر مختص کئے گئے ہیں جن میں ۴۶ ارب ڈالر امریکہ-میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر اور ۷۰ ارب ڈالر ملک بدر کئے گئے افراد اور ان کے خاندانوں کیلئے حراستی مراکز کی تعمیر اور دیکھ بھال پر خرچ کئے جائیں گے۔ دفاعی اخراجات میں اضافے کے منصوبہ کے تحت بل میں امریکی دفاع کو مضبوط بنانے کیلئے ۱۵۸ بلین ڈالر مختص کئے گئے ہیں جس میں گولہ بارود کیلئے ۲۵ ارب ڈالر، جہاز سازی کیلئے ۳۲۹ ارب ڈالر اور میزائل دفاع اور خلائی صلاحیتوں کیلئے ۳۴ ارب ڈالر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ظہران ممدانی نے نیویارک ڈیموکریٹک پرائمری میں ۱۲ پوائنٹس سے کامیابی حاصل کی، ٹرمپ کے حملوں میں اضافہ

بل میں میڈیکیڈ کیلئے ایک نیا ورک رول بھی متعارف کرایا گیا ہے جس کے تحت دسمبر ۲۰۲۶ء سے بچوں یا معذوری کے بغیر بالغوں کو میڈیکیڈ کیلئے اہل ہونے کیلئے ہر ماہ کم از کم ۸۰ گھنٹے کام کرنے کی ضرورت ہوگی۔ ٹیکس کٹوتیوں کے حوالے سے، ۶۵ سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کیلئے معیاری ٹیکس کٹوتی میں عارضی اضافہ کیا گیا ہے (۲۰۲۵ء سے ۲۰۲۸ء تک ۴۰۰۰ ڈالر تک)، جس میں زیادہ آمدنی والے افراد کیلئے بتدریج کمی آئے گی۔ ہاؤس بل، ٹپس اور اوور ٹائم تنخواہوں پر ٹیکس ختم کرنے کی ٹرمپ کی اہم انتخابی وعدوں میں سے ایک کی حمایت کرتا ہے۔ بل میں چائلڈ ٹیکس کریڈٹ کو ۲۰۰۰ ڈالر سے بڑھا کر ۲۵۰۰ ڈالر کرنے کی بھی تجویز ہے جو ۲۰۲۸ء تک لاگو رہے گی، تاہم یہ صرف ان خاندانوں کیلئے ہوگی جہاں دونوں والدین کے پاس سوشل سیکیورٹی نمبرز ہیں۔ آخر میں، بل میں قرض کی حد کو ۵ کھرب ڈالر تک بڑھانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK